اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جون2025ء) پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ کرنے کی تیاریاں، حکومت کو پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال میں عوام پر مہنگائی کا نیا بم گرائے جانے کا امکان ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں حکومت کو رواں مالی سال پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت مل گئی۔

وزارت خزانہ حکام کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو آئندہ مالی سال کے دوران حکومت لیوی کی شرح 90 روپے کر سکتی ہے، وزیرمملکت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے پٹرولیم لیوی اور کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔ حکام نے کہا تھا کہ پٹرولیم لیوی کے علاوہ پٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی بھی عائد کی جا سکے گی، فرنس آئل پر بھی پی ڈی ایل عائد کرنے کی تجویز ہے جس سے 100 ارب ریونیو متوقع ہے۔

(جاری ہے)

وزارت خزانہ حکام کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہزار میگاواٹ کے آئی پی پیز کیلئے 1.

2 ملین ٹن فرنس آئل امپورٹ کیا جاتا ہے، سیکرٹری وزارت پاور آئندہ مالی سال 2025-26 کیلئے پی ڈی ایل کی مد میں 14 سو 68 ارب روپے کا ہدف ہے۔
                                                                                     
                                                                       

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مالی سال کرنے کی

پڑھیں:

کمرشل گاڑیوں پرعائدٹیکس کی عدم وصولی میں سنگین بےضابطگیوں کاانکشاف

سٹی42: محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی سنگین غفلت اور ناقص کارکردگی ایک بار پھر سامنے آ گئی۔ مالی سال 2022-23 کی آڈٹ رپورٹ نے محکمہ کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں، جس میں کمرشل گاڑیوں پر عائد ٹیکس کی عدم وصولی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ ایکسائز نے کمرشل گاڑیوں سے 76 کروڑ 22 لاکھ روپے کا ٹیکس وصول نہیں کیا۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لاہور سمیت مختلف اضلاع کے 15 ایکسائز دفاتر کی غفلت کے باعث 10 لاکھ روپے کی انکم ٹیکس وصولی ممکن نہ ہو سکی جس سے حکومتی خزانے کو شدید مالی نقصان پہنچا۔

پنجاب حکومت کاصحت کےمنصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرکوشراکت داربنانےکافیصلہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت 72 ہزار 194 کمرشل گاڑیاں ٹیکس کی ادائیگی میں ناکام رہیں، حالانکہ یہ گاڑیاں 800 سی سی سے زائد کیٹیگری میں آتی ہیں اور ان پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 اور فنانس ایکٹ 2008 کے تحت ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔محکمہ نے متعلقہ قوانین کے باوجود ٹیکس وصولی کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمزور انتظامی گرفت اور عملے کی لاپروائی کے باعث ریکوری ممکن نہ ہو سکی۔

 ساف انڈر 17 چیمپئن شپ 2025 کا شیڈول جاری

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 2021 میں محکمانہ سطح پر ان بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی، مگر اب تک کوئی خاطر خواہ کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی دسمبر 2021 اور جنوری 2022 میں 75 کروڑ 97 لاکھ روپے کی وصولی کی تصدیق کر چکی ہے، لیکن اب بھی 25 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بقایا ہے۔

آڈٹ حکام نے مکمل ریکوری کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام واجبات کی فوری اور مکمل وصولی یقینی بنائی جائے۔خزانے کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے اور غفلت برتنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے۔

ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق

متعلقہ مضامین

  • بینک مکرّمہ لمیٹڈ نے اپنی تاریخ میں پہلی بار 1.44 ارب روپے کے ششماہی قبل از ٹیکس منافع کا اعلان کیا
  • مالی کے سابق وزیر اعظم پر سوشل میڈیا پوسٹ پر فرد جرم عائد
  • گوادر کیلئے کراچی سے ہفتے میں مزید 2 پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حکومت پھر عوام سے ہاتھ کر گئی
  • امریکا نے پاکستان پر 10 فیصد کمی کے بعد علاقائی ممالک میں سب سے کم ٹیرف عائد کر دیا
  • ایف بی آر کا جولائی کا ٹیکس ہدف حاصل کرنا نیک شگون ہے، عاطف اکرام شیخ
  • حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کر دی
  • امریکہ کی جانب سے 19 فیصد ٹیرف عائد کیئے جانے پر پاکستانی وزارت خزانہ نے رد عمل جاری کر دیا
  •  پیکٹا افسران کے مالی اختیارات میں اضافہ
  • کمرشل گاڑیوں پرعائدٹیکس کی عدم وصولی میں سنگین بےضابطگیوں کاانکشاف