گورنر سندھ کے دفتر کو تالہ لگانے اور قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کے بعد معاملہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ اب اس پر ترجمان گورنر ہاؤس اور گورنر کامران ٹیسوری کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے۔

ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق محرم الحرام سے متعلق اجلاس میں شرکت کے لیے سیکریٹری داخلہ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جیز اور دیگر اعلیٰ افسران گورنر ہاؤس کے کانفرنس روم میں موجود تھے۔ قائم مقام گورنر کے لیے مخصوص دفتر پیشگی طور پر تیار تھا، لیکن اگر مرکزی دفتر استعمال کرنا مقصود تھا تو بروقت اطلاع دی جاتی تو انتظام کردیا جاتا۔

مزید پڑھیں: کامران ٹیسوری کو ہٹا کر بشیر میمن کو گورنر سندھ لگانے کی خبریں درست نہیں، اسحاق ڈار

بیان کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پرنسپل سیکریٹری کو واقعے کی 24 گھنٹوں میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ دوسری جانب، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ گورنر ہاؤس ہمیشہ عوام کے لیے کھلا ہے، اویس قادر شاہ بطور اسپیکر اور ذاتی حیثیت میں قابلِ احترام ہیں۔ تاہم، گورنر نے اس معاملے پر براہ راست کوئی سخت ردعمل ظاہر نہیں کیا اور مؤقف کو نسبتاً مصالحانہ انداز میں پیش کیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل قائم مقام گورنر اویس شاہ نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں گورنر ہاؤس میں داخلے سے روک دیا گیا اور دفاتر کی چابیاں سابق گورنر اپنے ساتھ لے گئے، جس کے باعث محرم الحرام کے سیکیورٹی اجلاس کا انعقاد نہ ہو سکا۔ اس کے بعد اویس شاہ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

اس صورتحال نے نہ صرف آئینی اختیارات کی تقسیم کے سوال کو اجاگر کیا ہے بلکہ سندھ کی سیاسی و انتظامی فضا میں ایک نئی کشیدگی کو بھی جنم دیا ہے۔ ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ آئندہ دنوں میں ایک آئینی اور قانونی نظیر بن سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ گورنر سندھ گورنر سندھ کامران ٹیسوری گورنر ہاؤس کی تالہ بندی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ گورنر سندھ گورنر سندھ کامران ٹیسوری قائم مقام گورنر کامران ٹیسوری گورنر سندھ گورنر ہاؤس کے لیے

پڑھیں:

جب ایم کیو ایم والے صاحب سے بھائی بنیں گے تو کراچی کے حالات ٹھیک ہونگے: گورنر سندھ

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری—فائل فوٹو

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم والوں کو تقریبات میں صاحب کہا جاتا ہے، ایم کیو ایم والے جب صاحب سے بھائی بن جائیں گے تو کراچی کے حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔

ایکسپو سینٹر میں مائی کراچی فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ سوچ رہا ہوں کہ ایم کیو ایم تبدیل کیسے ہو گئی، جب یہ دوبارہ بھائی بنیں گے تو سب کچھ بہتر ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ منتخب اراکین نے کراچی کے مسائل کو اسمبلیوں میں بھرپور طریقے سے اٹھایا، کے الیکٹرک کے لیے نیپرا کی 50 ارب روپے وصولی کا معاملہ وزیرِ اعظم کے سامنے اٹھائیں گے۔

گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی چیمبر کے مسائل ایم کیو ایم کے بھی ہیں، چیمبر ایم کیو ایم میں ضم ہو جائے، ہمارے سب کے مسائل اور فریاد ایک ہیں، دیگر ملکوں میں تاجروں اور صنعت کاروں کو 200 فیصد مراعات ملتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کا تاجر و صنعت کار بجلی، پانی، گیس اور امن و امان مانگ رہا ہے تو کیا غلط ہے؟ اگر تاجروں اور صنعت کاروں کو سہولت نہیں مل  پا رہی تو آپ کو ایم کیو ایم کے اراکین کو مضبوط کرنا ہو گا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ہر شخص یہاں لفافہ مانگ رہا ہے، ایم کیو ایم نے وفاق سے اس سال 40 ارب روپے حاصل کر لیے ہیں، 20 ارب روپے موصول ہو چکے ہیں جو کراچی میں خرچ ہوں گے۔

گورنر کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ تاجر برادری صنعتی علاقوں تجارتی مراکز میں ترقیاتی کاموں کے لیے اراکین سے رابطہ کریں، فاروق ستار نے کے 2 پراجیکٹ کراچی کو دیا، اس منصوبے سے شہر کو 10 کروڑ گیلن پانی ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے کے تھری کے تحت 10 کروڑ گیلن پانی دیا، کے 4 سے26 کروڑ گیلن پانی چاہیے تو ایم کیو ایم کا میئر لانا ہو گا، کراچی کا مقدمہ لڑنے کی نہیں فیصلےکی ضرورت ہے، کراچی کا مقدمہ تو کئی سال سے لڑا جا رہا ہے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ تاجروں اور صنعت کاروں کو بنیادی سہولتیں فراہم نہیں کی جا رہیں، دو وفاقی وزارتیں اور قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ایم کیو ایم کے پاس ہے، نوجوان مصنوعی ذہانت سیکھیں، مستقبل اسی سمت میں جا رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں، ان کا حوصلہ بڑھائیں اور کامیابی میں ساتھ دیں، ادارے کی تعلیمی، سماجی، ترقیاتی خدمات لائقِ تحسین ہیں، ہم نہ کسی سےکم ہیں نہ کم تر، وقتِ ضرورت قوم نے دشمن کو شکست دی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ کے فور منصوبہ مکمل کرنے کے لیے اگلا میئر ایم کیو ایم کا لانا ہو گا، کراچی کا مقدمہ صرف ایم کیو ایم والے ہی لڑ سکتے ہیں، ایم کیو ایم میں وڈیرانہ اور جاگیردارانہ سوچ نہیں ہے۔

گورنر کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی کی معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا، کراچی آج جس حالت میں ہے اس پر صرف ہی افسوس کیا جا سکتا ہے، کراچی پہلے کیا تھا اور اب کیا ہو گیا ہے، ووٹ کے وقت کراچی یاد آتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عدالتی انفراسٹرکچر پائیدار اور دوراندیش منصوبہ بندی کے تحت تشکیل دیا جانا چاہیے، چیف جسٹس
  • سندھ کے محکموں میں فوکل پرسنز کا تقرر؛ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے میں ترمیم کردی
  • خواجہ شمس الاسلام قتل کیس: سندھ ہائیکورٹ میں کارروائی جزوی معطل
  • جب ایم کیو ایم والے صاحب سے بھائی بنیں گے تو کراچی کے حالات ٹھیک ہونگے، گورنر سندھ
  • خواتین بائیک ریلی، سینکڑوں خواتین نے حصہ لیا
  • جب ایم کیو ایم والے صاحب سے بھائی بنیں گے تو کراچی کے حالات ٹھیک ہونگے: گورنر سندھ
  • کراچی کے مسائل کا حل کیسے ممکن ہے؟ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے نسخہ بتادیا
  • دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر پانی کی سطح بلند، مزید بستیاں اور فصلیں زیر آب
  • دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ، مزید بستیاں اور فصلیں زیر آب
  • دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب