اٹک جیل میں افسران کی موجودگی میں قیدی پر بدترین تشدد، سپرنٹنڈنٹ جیل عہدے سے فارغ
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) اٹک جیل میں افسران کی موجودگی میں حوالاتیوں پر تشدد کے واقعے کے بعد آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو عہدے سے ہٹا دیا۔
سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل عارف شہزاد کو لاہور رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اس کے علاوہ آئی جی جیل خانہ جات نے دو افسران سمیت 5 اہلکاروں کو بھی معطل کردیا۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق معطل ہونے والوں میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ صمد حسن اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ مشتاق احمد شامل ہیں۔
اس کے علاوہ چیف وارڈر محمد رفیق، ہیڈ وارڈر محمد ذوالفقار اور وارڈر محمد ایوب کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔
اٹک جیل میں قیدی پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو دو روز قبل سامنے آئی تھی۔
سائرن بجتے ہی اسرائیلی اینکرز کی دوڑ! لائیو شو چھوڑ کر بھاگ نکلے، ویڈیو وائرل
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اٹک جیل
پڑھیں:
گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ
ویب ڈیسک:گاڑی مالکان ہوشیار ہوجائیں ، سیفٹی اسٹینڈرڈز نہ ہونے پر سخت ترین قانونی شکنجہ تیار کرلیا گیا، خلاف ورزی پر قید اور کروڑوں روپے جرمانے کی سزائیں ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی بار گاڑیوں کے لیے بین الاقوامی معیار کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے موٹر وہیکلز انڈسٹری ڈیولپمنٹ ایکٹ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں کو سخت قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔
محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
اس ایکٹ کے تحت گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی یا خلاف ورزی پر تین سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔
اسی طرح بغیر رجسٹریشن گاڑی فروخت کرنے پر ایک سال قید یا پانچ لاکھ روپے جرمانہ ، خراب پرزے یا گاڑی کو ری کال نہ کرنے پر دو سال قید یا پچاس لاکھ روپے جرمانہ جبکہ سیفٹی سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے پر چھ ماہ قید یا پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ ہے۔
ای ڈی بی (انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ) کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر تین سال قید یا ایک کروڑ روپے جرمانہ کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
سابق وزیراعظم پرسوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے فرد جرم عائد
اس قانون کے تحت انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کو گاڑیوں کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کی نگرانی، سیفٹی سرٹیفکیٹس کے اجرا، اور خلاف ورزیوں پر قانونی کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔
حکومت نے گاڑیوں کی مقامی و غیر ملکی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر عالمی معیار کے سیفٹی فیچرز اپنی گاڑیوں میں شامل کریں، بصورت دیگر سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ یہ قانون آئندہ چند ہفتوں میں باضابطہ طور پر نافذ العمل ہو جائے گا۔
اہم ترین
چینی بحران ؛ حکومت نے 2 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا آرڈر دے دیا