پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی کیلئے فعال کردار ادا کرتا رہے گا: فیلڈ مارشل
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں کشیدگی کے خاتمے اور تعاون پر مبنی سیکیورٹی فریم ورک کے فروغ میں مثبت اور فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر اس وقت سرکاری دورے پر امریکا میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے امریکی تھنک ٹینکس اور اسٹریٹیجک امور کے ماہرین سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران پاکستان کے اسٹریٹیجک وژن کو بہتر انداز میں پیش کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے واشنگٹن میں معروف اسکالرز، تجزیہ کاروں، پالیسی سازوں اور بین الاقوامی میڈیا نمائندوں سے گفتگو کی، جس میں پاکستان کے اصولی مؤقف اور علاقائی و عالمی معاملات پر اس کی پوزیشن کو اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے دہشت گردی سے متعلق پاکستان کے مؤقف پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی۔
مزید یہ کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے معرکۂ حق اور آپریشن بنیان مرصوص پر بھی جامع گفتگو کی اور علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کے تعمیری کردار کو نمایاں کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کے فیلڈ مارشل
پڑھیں:
غزہ نسل کشی: “یونی لیور” کی خاموشی پر بین اینڈ جیری کے شریک بانی مستعفی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک :۔ بین الاقوامی تجارتی زنجیر “بین اینڈ جیری”کے شریک بانی جیری گرین فیلڈ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے استعفے کی وجہ “یونی لیور” کی غزہ میں جاری انسانیت کش صورتحال پر بے حسی کی آئینہ دار مسلسل خاموشی کو بتایا گیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ آئس کریم برانڈ کی تشکیل میں جیری گرین فیلڈ کا نام شامل ہے۔ اب انہوں نے کمپنی کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار “بین اینڈ جیری” کی کمیونٹی سے ایک کھلے خط میں مخاطب ہوتے ہوئے کیا ہے۔ ان کے بقول “یونی لیور” کے غزہ کے بارے میں موقف اور نسل کشی پر خاموشی نے انہیں ایسا کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان کے اس خط کو ان کے شراکت دار بین کوہن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ایکس’ پر پوسٹ کیا ہے۔
خط میں گرین فیلڈ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ورمونٹ امریکا میں قائم کمپنی نے ‘ یونی لیور ‘ کے ‘ ایکٹوازم’ کی وجہ سے کمپنی اپنی آزادی کھو چکی ہے۔یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یونی لیور اور بین اینڈ جیری کے درمیان 2021 میں اسی وقت جھگڑا شروع ہو گیا تھا جب کہا تھا کہ کمپنی مقبوضہ مغربی کنارے میں آئس کریم کی فروخت بند کر دے۔ بعد ازاں اس کمپنی کی ‘پیرنٹ کمپنی” یونی لیور نے اسے خاموش کرانے کی کوشش کی تو کمپنی نے ‘یونی لیور’ کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔انہوں نے غزہ میں جنگ کو نسل کشی کا نام دیا ہے۔
گرین فیلڈ کا کہنا ہے وہ اب اپنے ضمیر کے خلاف مزید کام نہیں کر سکتے۔ کیونکہ وہ ایک ایسی کمپنی کے ساتھ مزید کام نہیں کر سکتے جس نے غزہ میں نسل کشی کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اس لیے مستعفی ہو رہے ہیں۔