5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
وفاقی حکومت نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزارت غذائی تحفظ کے اعلامیے کے مطابق موجودہ صورتحال میں تاثر غلط ہے کہ عوامی ضروریات کے مطابق چینی کی وافر مقدار موجود نہیں۔
اعلامیے کے مطابق ڈی ریگولیشن پالیسی کے تحت زرعی اجناس کی درآمد، برآمد اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ مارکیٹ فورسز کے مطابق ہوتا ہے۔
وزارت غذائی تحفظ کے مطابق گزشتہ سیزن میں چینی کے وافر ذخائر موجود ہونے کی وجہ سے برآمد کی گئی تھی۔
اعلامیے کے مطابق چینی درآمد کرنے کا فیصلہ قیمتوں میں استحکام، عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا، اضافی اسٹاک کے ہونے سے قیمتوں میں توازن برقرار رہے گا۔
وزارت غذائی تحفظ کے مطابق تمام زرعی اجناس کی خرید و فروخت کا دار و مدار سیزن پر منحصر ہے، زرعی اجناس کی خرید و فروخت کو مالی سال سے منسلک کرنا غلط ہے۔
اعلامیے کے مطابق حالیہ پالیسی کے تحت تمام زرعی اجناس کو ڈی ریگولیٹ کیا جا چکا ہے، ماضی کی طرح چینی کی برآمد پر کسی بھی قسم کی سبسڈی نہیں دی گئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعلامیے کے مطابق
پڑھیں:
چین نے اپنا سب سے کم عمر خلا باز چینی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیا
چین نے اپنا نیا خلائی مشن شین ژو 21 کامیابی سے روانہ کردیا۔
خبرایجنسی کے مطابق یہ مشن تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے لیے بھیجا گیا ہے اور اس میں تین خلاباز شامل ہیں، جن میں چین کے سب سے کم عمر خلاباز بھی شامل ہیں۔
مشن کو شمال مغربی چین کے جیوچوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا، جہاں راکٹ نے مقررہ وقت پر کامیابی سے اڑان بھری۔ چینی خلائی ادارے کے مطابق خلاباز تقریباً چھ ماہ تک خلا میں قیام کریں گے اور اسٹیشن پر مختلف سائنسی تجربات اور سسٹمز اپ گریڈز انجام دیں گے۔
یہ مشن سال 2022 میں تعمیر ہونے والے تیانگونگ خلائی مرکز سے روانہ ہونے والا ساتواں خلائی مشن ہے۔ چینی حکام نے شین ژو-اکیس کو ملک کے بڑھتے ہوئے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل قرار دیا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ یہ مشن نہ صرف سائنسی تحقیق میں نئی راہیں کھولے گا بلکہ مستقبل میں خلائی اسٹیشن کی توسیع اور طویل المدتی انسانی مشنوں کی بنیاد بھی فراہم کرے گا۔