شہرِ قائد میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
سٹی 42 : شہرِ قائد میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں ۔
پی ایم ڈی کے مطابق زلزلے کی شدت 2.8ریکارڈکی گئی ، زلزلے کامرکزکورنگی سےجنوب مشرق کی جانب 13کلومیٹر تھا، جس کی گہرائی 4کلومیٹر بتائی گئی ہے ۔
پی ایم ڈی نے بتایا کہ زلزلہ شام 5بج کر28منٹ پر آیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی
ماہر ارضیات سربراہ سونامی وارننگ سیل امیر حیدر نے کہا کہ لانڈھی فالٹ لائن کے صحیح ہونے سے زیرِ زمین میں جمع ہونے والی گیس آہستہ آہستہ خارج ہو رہی ہے، جس سے چھوٹے زلزلے آ رہے ہیں، زمین کی غیر معمولی حرکت کو صرف قدرتی عمل نہیں مان سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی، ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے حکومت کو سنگین معاملے کا فوری نوٹس لینے کا مشورہ دیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں ماہ جون کے آغاز سے اب تک 45 زلزلے کے جھٹکے محسوس ہو چکے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف قدرتی عوامل کا نتیجہ نہیں بلکہ انسانی سرگرمیاں بھی ہیں، زیرِ زمین پانی کے بے تحاشہ استعمال سے قدرتی توازن بگڑ رہا ہے، جس سے زمین کی اندرونی ساخت کمزور ہو کر زلزلے کی صورت میں سامنے آرہی ہے۔ ماہر ارضیات سربراہ سونامی وارننگ سیل امیر حیدر نے کہا کہ لانڈھی فالٹ لائن کے صحیح ہونے سے زیرِ زمین میں جمع ہونے والی گیس آہستہ آہستہ خارج ہو رہی ہے، جس سے چھوٹے زلزلے آ رہے ہیں۔ ماہرین ارضیات کے مطابق زمین کی غیر معمولی حرکت کو صرف قدرتی عمل نہیں مان سکتے، شہر میں گزشتہ 19 دنوں کے دوران کراچی میں 45 زلزلے ریکارڈ ہوئے ہیں، جن میں کم سے کم 1.5 جبکہ زیادہ سے زیادہ 3.6 شدت ریکارڈ ہوئی ہے۔
اس سے قبل بین الاقوامی تحقیق کے مطابق 2014ء سے 2020ء کے درمیان لانڈھی اور ملیر کی زمین 15.7 سینٹی میٹر تک دھنسی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ کراچی کی ساحلی پٹی دھنس رہی ہے اور عمارتیں گرنے کا خطرہ پیدا ہوگا، حکومت کو سنگین معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہیئے۔ ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن سینٹر رپورٹ میں بتایا گیا یہ رفتار چینی شہر تیانجن کے بعد دنیا میں تیز ترین ریکارڈ ہوئی، جس سے شہر کے ساحلی علاقوں پر زمیں بوس ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بے جا تعمیرات اور ساحلی زمینوں کے غیر ضروری استعمال ہونے سے آئندہ چند برسوں میں شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن سینٹر ماہرین نے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ بورنگ پر فوری پابندی لگائی جائے اور متبادل ذرائع سے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔