Jasarat News:
2025-11-04@04:16:58 GMT

گردشی قرضہ ختم کرنے کے اقدامات قابل تحسین ہیں

اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT

گردشی قرضہ ختم کرنے کے اقدامات قابل تحسین ہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر )نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاورسیکٹرمیں گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے حکومتی اقدامات قابلِ ستائش ہیں کیونکہ یہ مسئلہ گزشتہ کئی دہائیوں سے معیشت، صنعت اورعوام کے لیے ایک مستقل خطرہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گردشی قرضہ نہ صرف توانائی پیدا کرنے والے اداروں کی مالی سکت کوکمزورکرتا ہے بلکہ بجلی کی ترسیل وتقسیم کے نظام کوبھی متاثرکرتا ہے۔ اس کی وجہ سے پاورسیکٹر میں سرمایہ کاری میں کمی آتی ہے اوربجلی کی پیداوار میں تسلسل برقراررکھنا مشکل ہوجاتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی فیصلے، جن میں واجبات کی ادائیگیوں کے لیے بینکوں سے قرضوں کا حصول، بجلی چوری کی روک تھام، اور نادہندہ اداروں کے خلاف کارروائیاں شامل ہیں، ایک دیرپا اصلاحات کے آغاز کی علامت ہیں جنہیں مسلسل اورمؤثرطورپر جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاورسیکٹرکے مالیاتی مسائل کا حل ضروری ہے تاکہ بجلی کی لاگت میں استحکام آئے اورصنعتی شعبے کو سستی توانائی میسرہو، لیکن اس تمام عمل میں عوام کو قربانی کا سب سے بڑا ذریعہ بنانا مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے صرف ٹیرف میں اضافہ کرنا آسان لیکن کمزور پالیسی ہے جس سے عام آدمی اورکاروباری طبقہ دونوں متاثرہوتے ہیں جبکہ صنعتی لاگت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ حکومت کوچاہیے کہ وہ قیمتوں میں اضافے کے بجائے انتظامی اصلاحات پرتوجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوری، لائن لاسزاورناقص ترسیلی نظام جیسے مسائل گردشی قرضے کے بنیادی اسباب ہیں جن پرقابوپانے کے بغیرکوئی بھی مالی منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ اگریہ مسائل اپنی جگہ برقراررہیں تو بینکوں کے قرضوں کی شکل میں عوام پربوجھ بڑھتا ہی جائے گا، جونہ معقول ہے نہ قابلِ قبول۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

سندھ بار کونسل کے انتخابات، ایاز حسین تیسری مرتبہ نشست حاصل کرنے میں کامیاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-12
حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ بار کونسل میں حیدر آباد سمیت حیدر آباد ڈویژن کی 5 نشستوں پر انتخابات میں سخت مقابلے کے نتیجے میں حیدرآباد سے کے بی لغاری,ایاز حسین تنیو اور عرفان علی بگھیو,ٹھٹھہ بدین سے فیاض لغاری,جبکہ دادوجام شورو سے میر منگریو نے میدان مارلیا ایازحسین تنیو نے تیسری مرتبہ سندھ بار کونسل کی نشست حاصل کرکے اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی اس سے قبل ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار کونسل کے تین مرتبہ صدر اور سیکریٹری جنرل کے علاوہ پراسیکیوٹر جنرل سندھ کے عہدوں پر متمکن رہ چکے ہیں حیدر آباد ڈویژن کی 5 نشستوں پر مجموعی طور پر 25 امیدوار مد مقابل تھے جبکہ 18 پولنگ اسٹیشنوں پر 5 ہزار سے زاید رجسٹرڈ وکلا نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا رات دیر گ?ے غیر حتمی و غیرسرکاری نتائج کا اعلان ہوتے ہی کامیابی کابھرپور جشن مناتے ہو? آتشبازی کی ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈالا بعض من چلوں کی جانب سے جیت کی خوشی کا اظہار ہوا? فا?رنگ کی صورت میں بھی دیکھنے میں آیا وکلاء نیاپنے کامیاب ہونے والے نمائندوں کے ساتھ جشن ریلی بھی نکالی اس موقع بھرپور اکثریت سے جیتنے والے ایاز حسین تنیونے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج کی فتح حیدرآباد اور پورے سندھ میں انصاف اور بار و بنچ کو آزاد کرنے کی تحریک کا نقطہ آغاز ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں‘ وزیر توانائی
  • ’تمام سوشل میڈیا کریئیٹرز جہنم میں جلیں گے‘، اداکار زاہد حسین نے اپنے بیان کی کیا وضاحت کی؟
  • صدرِ مملکت، وزیراعظم اور وزیرداخلہ کا خیبر پختونخوا میں کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • سندھ بار کونسل کے انتخابات، ایاز حسین تیسری مرتبہ نشست حاصل کرنے میں کامیاب
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • اداکار زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا
  • پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پنشن کٹوتی کے خلاف ریونیو سندھ ایمپلائز کی جدوجہد قابل تحسین ہے