ناران میں گلیشئیر بیٹھ گیا، تصویر بنانے والے باپ بیٹا جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
وادیٔ کاغان میں سوہنی آبشار ناران کے مقام پر گلیشئیر کا ایک حصہ بیٹھ گیا، گلیشیئر کے نیچے تصویر بنانے والے باپ بیٹے سمیت تین سیاح جاں بحق ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق حادثے کے شکار سیاحوں کا تعلق لاہور کے علاقے مغل پورہ سے بتایا جارہا ہے۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 35 سالہ طاہر، 13 سالہ ابو بکر اور 22 سالہ طیب شامل ہیں۔
افسوسناک حادثے پر صوبائی مشیر سیاحت زاہد چن زیب نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے سیاحوں کو غیر مستحکم علاقوں میں جانے اور سیلفیاں لینے سے گریز کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سیاحتی مقامات پر احتیاطی تدابیر کی اہمیت اجاگر کی جائے گی۔
انہوں نے سیاحتی مقامات پر حفاظتی اقدامات مزید مؤثر بنانے کی ہدایت کی ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اسلام آباد کانفرنس میں بنگلہ دیشی مشیر کا عوام کو ترقی کا محور بنانے کا مطالبہ
بنگلہ دیش کی وزارتِ ماحولیات، جنگلات و ماحولیاتی تبدیلی اور وزارتِ آبی وسائل کی مشیر سیدہ رضوانہ حسن نے ترقی پذیر ممالک پر زور دیا کہ وہ میگا منصوبوں کے بجائے عوامی فلاح کو ترجیح دیں۔
منگل کی شب اسلام آباد میں 28ویں پائیدار ترقی کانفرنس کے مہمان شرکا کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقی کا اصل پیمانہ عمارتیں یا سڑکیں نہیں بلکہ انسانوں کی زندگی کا معیار ہے۔
’اگر لوگ موسمی آفات سے متاثر ہوں اور محفوظ پانی تک رسائی نہ رکھیں تو ترقی بے معنی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کا 20 سال بعد اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق، کن شعبوں پر توجہ دی جائے گی؟
رضوانہ حسن نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو چاہیے کہ وہ بیرونی امداد کے بغیر بھی علاقائی تعاون، کمیونٹی کی شمولیت اور انسان مرکز پالیسیوں کے ذریعے پائیدار ترقی کے لیے اشتراک پیدا کریں۔
انہوں نے زور دیا کہ حقیقی مزاحمت نیچے سے اوپر کی سطح تک، تعاون، رویوں میں تبدیلی اور عوامی اعتماد کی بحالی کے ذریعے پیدا کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے سیاسی تقسیم اور ذاتی مفادات کو قومی و علاقائی ترجیحات کے لیے خطرہ قرار دیا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کا بھارت کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے نئی بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ
سری لنکا اور نیپال جیسے ممالک کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام اگرچہ چیلنج ہے مگر یہ حکومتی اصلاحات، معاشی ازسرِنو سوچ اور نوجوان قیادت کے ابھرنے کے مواقع بھی فراہم کر سکتا ہے۔
بنگلہ دیشی مشیر رضوانہ حسن نے دنیا بھر کی نوجوان تحریکوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج کے نوجوان صرف ماحولیاتی انصاف نہیں بلکہ جمہوریت، آزادی اور وقار کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری ڈھانچہ جاتی اصلاحات نہ کی گئیں تو مستقبل میں خوراک و پانی کی قلت، شدید موسم اور آبادی کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی اگلی نسل کے لیے دنیا کو ناقابلِ برداشت بنا دے گی۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا اتفاقِ رائے کمیشن کی سفارشات پر غم و غصہ
انہوں نے عالمی برادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو تو پائیدار ترقی کے اہداف کا خوبصورت ’مینیو‘ تو مرتب کردیا ہے مگر اسے آرڈر کرنے کے لیے وسائل نہیں۔
انہوں نے لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو غیر مؤثر اور قرضوں کی پیشکش کو ’انصاف کے بجائے بوجھ‘ قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد انصاف بنگلہ دیش پائیدار ترقی ترقی پذیر رضوانہ حسن مینیو