ایرانی ایٹمی پلانٹ پر حملے کی صورت میں جوہری تباہی کا سامنا ہوگا، آئی اے ای اے کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران کے جنوبی شہر بوشہر میں واقع ایٹمی بجلی گھر کو نشانہ بنایا، تو پورے مشرقِ وسطیٰ کو ایک تباہ کن جوہری حادثے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی ایران پر جاری ایک ہفتے سے بمباری، جس میں جوہری تنصیبات بھی شامل ہیں، کے باوجود اب تک تابکاری کا کوئی اثر ریکارڈ نہیں ہوا۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ اگر بوشہر کے ایٹمی ری ایکٹر پر براہِ راست حملہ کیا گیا، تو اس کے انتہائی سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ’’بوشہر ایک مکمل سول نیوکلیئر ری ایکٹر ہے، جہاں ہزاروں کلوگرام جوہری مواد موجود ہے، اور اگر وہاں حملہ ہوتا ہے تو اس سے تابکاری کا بہت بلند سطح پر اخراج ہوگا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ خطے کے کئی ممالک نے ان سے رابطہ کر کے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
گروسی نے متنبہ کیا کہ یہاں تک کہ اگر اسرائیل صرف بوشہر کو بجلی فراہم کرنے والی لائنوں کو نشانہ بناتا ہے، تو بھی بجلی کی بندش کے باعث ری ایکٹر میں ’میلٹ ڈاؤن‘ جیسا خطرناک واقعہ پیش آ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدترین صورتِ حال میں بوشہر کے اردگرد کئی سو کلومیٹر کے علاقے میں بڑے پیمانے پر انخلا اور شہریوں کو پناہ لینے کے احکامات جاری کرنا پڑیں گے، جس میں خلیجی ممالک کے اہم شہر بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ عوام کو آیوڈین کی گولیاں دینا اور خوراک کی فراہمی پر بھی پابندیاں لگانا پڑ سکتی ہیں۔
بوشہر ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کا آغاز 1970 کی دہائی میں ایران کے اُس وقت کے مغرب نواز شاہ نے کیا تھا، جبکہ بعد ازاں 1990 کی دہائی سے روس کے تعاون سے اس منصوبے کو مکمل کیا گیا۔
آئی اے ای اے کے سربراہ نے زور دیا کہ اس معاملے کا حل صرف سفارتکاری سے نکل سکتا ہے اور وہ خود بھی مذاکرات کے لیے سفر کرنے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ایجنسی ایک فول پروف انسپکشن سسٹم کے ذریعے ضمانت دے سکتی ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار نہیں کر رہا۔‘‘
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا ہے ، مریم نواز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-5
لاہور (نمائندہ جسارت) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا ہے ۔ متا ثرین کے ریسکیو اور ریلیف کے لیے امدادی ٹیمیں فیلڈ میں موجود ہیں ۔ آخری متاثرہ شخص کو ریلیف دینے تک چین سے نہیں بیٹھوں گی ۔ وزیر آباد کے لوگوں کے لیے الیکٹرک بسوں کا تحفہ لائی ہوں ،انہوں نے مکمل گھر بہہ جانے والے سیلاب متاثرین کے لیے دس لاکھ اور جزوی گھروں کو نقصان پہنچنے والے متاثرین کے لئے پانچ پانچ لاکھ فی خاندان دینے کا بھی اعلان کیا ۔ وزیر آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیر آباد میں ا ی بسیں چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر آباد کے لوگوں کو پہلی بار پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت مل رہی ہے ۔ وزیر آباد کے تمام ر استوں پر ستھرا پنجاب ٹیم کام کر رہی ہے ۔ بتاو وزیر آباد میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں کم ہوئیں یا نہیں ۔ انہوں نے کہا گوجرانوالہ میں لاہور سے بہتر میٹرو سروس بننے جا رہی ہے ۔ خواتین ، بزرگوں اور معذور افراد کے لیے اس بس میں سفر فری ہو گا ۔ بس میں فری وائی فائی اور موبائل چارجنگ کی سہو لت بھی ہو گی ۔ لوگ اب وزیر آباد سے گوجرانوالہ صرف بیس روپے میں سفر کر یں گے ۔ صوبے میں سیلابی مشکل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا پنجاب کو تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے ۔ ریسکیو اور ریلیف ٹیمیں سیلاب زدگان کے لئے فیلڈ میں موجود ہیں ۔ سیلاب سے پنجاب میں ایک سو اموات ہوئی ہیں ۔ جن پر بہت دکھ ہے ۔ انہوں نے کہا جب تک ایک ایک سیلاب متاثرہ شخص کو ریلیف نہ دیدوں چین سے نہیں بیٹھوں گی ۔