چیئرمین او آئی سی کا منصب 3 سال کے لیے ترکیہ کو مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
استنبول(نیوز ڈیسک)اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے دو روزہ اجلاس کے دوران ترکیہ کو تنظیم کی تین سالہ چیئرمین شپ سونپ دی گئی، جبکہ نئے چیئرمین ترک وزیر خارجہ حقان فدان نے افتتاحی خطاب میں ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور خطے میں امن کے لیے امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
حقان فدان نے کہا کہ ہم دنیا کی ایک چوتھائی آبادی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اسرائیل اس وقت ایران پر حملہ آور ہے، جبکہ غزہ سے یمن اور لبنان تک جنگ کا سامنا ہے۔ ہمیں اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا بنیادی سبب بن چکا ہے اور موجودہ بحران امت مسلمہ کے لیے ایک امتحان ہے۔ حقان فدان نے اجلاس کو ایران-اسرائیل کشیدگی پر غور کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں اختلافات بھلا کر متحد ہونا ہوگا۔
اجلاس میں ترک صدر رجب طیب اردوان بھی خطاب کریں گے جبکہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی شرکت اور اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔
پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں، جو اجلاس میں پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔
اجلاس کے اعلامیے میں او آئی سی کی جانب سے ایران اور غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ فوری طور پر ختم ہونی چاہیے اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات کا پائیدار حل تلاش کیا جانا ضروری ہے۔
مزیدپڑھیں:قومی کرکٹر حسن نواز رشتہ ازدواج میں منسلک
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
صدر ٹرمپ اقوام متحدہ اجلاس میں ‘امریکی اقدار’ کو فروغ دیں گے، امریکی محکمہ خارجہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو اگلے ہفتے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان تھامس پیگوٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ اجلاس کے دوران ٹرمپ اور روبیو امن، خودمختاری اور آزادی جیسے امریکی اقدار کو اجاگر کریں گے۔ یہ اجلاس پیر سے جمعرات تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا نے چین سے تعلقات پر وسطی امریکی شہریوں کے ویزے محدود کردیے
پیگوٹ کے مطابق ‘روبیو اجلاس میں اقوام متحدہ کو اپنی اصل بنیادوں کی طرف واپس لے جانے اور اسے امن اور تعاون کے فروغ کے مؤثر ادارے کے طور پر دوبارہ فعال کرنے پر زور دیں گے نہ کہ ایک بوجھل بیوروکریسی کے طور پر جو قومی خودمختاری کو نقصان پہنچائے اور تنوع، مساوات اور شمولیت جیسی تباہ کن نظریات کو آگے بڑھائے۔’
روبیو اس دوران اہم عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور مشترکہ سلامتی کے معاملات، تنازعات کے حل اور باہمی تعاون پر بات کریں گے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب قدامت پسند رہنما چارلی کرک یوٹا کی ایک یونیورسٹی میں تقریب کے دوران فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔ کرک کی ہلاکت کے بعد متعدد حلقوں نے ان کی موت پر خوشی کا اظہار کیا جس کے بعد روبیو نے ایسے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کیا جنہوں نے کرک کی موت کا جشن منایا یا اسرائیل-حماس جنگ کے تناظر میں انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
محکمہ خارجہ نے گزشتہ ماہ فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) اور فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کے ارکان کے ویزے بھی منسوخ کر دیے اور ان کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں شرکت روک دی۔ امریکی حکام کا مؤقف ہے کہ یہ ادارے غزہ میں جنگ بندی کے مؤثر معاہدے میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
روبیو نے اسرائیل اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور جنگ کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔ ان کا دورہ اس وقت ہوا جب 9 ستمبر کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے 5 ارکان مارے گئے۔
اقوام متحدہ کی 80 ویں جنرل اسمبلی کا اجلاس 9 ستمبر سے نیویارک میں جاری ہے اور 30 ستمبر تک جاری رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس صدر ڈونلڈ ٹرمپ