یکم جولائی سے قبل سولر پینلز مہنگے بیچنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی، وزیر خزانہ کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک میں سولر پینلز کی مصنوعی مہنگائی اور قبل از وقت قیمتوں میں اضافہ کرنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت ایسی کسی بھی ذخیرہ اندوزی یا بلیک مارکیٹنگ کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے نئے ٹیکسز کا اطلاق تو ضرور ہوگا، مگر اس سے قبل جان بوجھ کر قیمتیں بڑھانا نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ قابلِ سزا جرم ہے۔
سینیٹ اجلاس میں بجٹ 2025-26 پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر خزانہ نے نہ صرف سینیٹرز کا شکریہ ادا کیا بلکہ یہ بھی کہا کہ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بجٹ کی تیاری میں انتہائی محنت سے کام لیا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ مختلف تجاویز کی بنیاد پر بجٹ کو مزید بہتر بنایا گیا ہے اور ان میں کئی سفارشات کو حتمی شکل میں شامل کیا جا چکا ہے۔
محمد اورنگزیب نے اعداد و شمار کے ساتھ وضاحت دی کہ گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے کوئی منی بجٹ پیش نہیں کیا، مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھا اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری لائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بار بجٹ میں عام آدمی، خصوصاً تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جس میں انکم ٹیکس کی شرح میں کمی بھی شامل ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے آمدن رکھنے والے افراد پر انکم ٹیکس کی شرح 2.
سولر پینلز سے متعلق ٹیکس کی پر وزیر خزانہ نے کہا کہ درآمد شدہ پرزہ جات پر سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ مقامی انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ پاکستان میں سولر ٹیکنالوجی کی تیاری کو بڑھایا جا سکے اور درآمدات پر انحصار کم ہو۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ ٹیکس صرف 46 فیصد امپورٹڈ سولر پرزہ جات پر لاگو ہوگا اور اس کی وجہ سے قیمت میں اوسطاً 4.6 فیصد اضافہ متوقع ہے،تاہم کچھ عناصر نے اس کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے پہلے ہی قیمتیں بڑھا دی ہیں، جو قابلِ قبول نہیں۔
محمد اورنگزیب نے زور دے کر کہا کہ ایسے افراد یا کاروباری حلقے جو اس فیصلے کو جواز بنا کر ناجائز منافع خوری کر رہے ہیں، ان کے خلاف نہ صرف وفاقی سطح پر بلکہ صوبوں کے تعاون سے بھرپور کارروائی کی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ حکومت صرف محصولات جمع کرنے تک محدود نہیں، بلکہ وہ جامع ترقیاتی حکمت عملی پر بھی عمل پیرا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالی معاونت کو مزید وسعت دی جا رہی ہے اور رواں سال سینیٹ کی 50 فیصد سے زائد سفارشات کو فنانس بل میں شامل کیا جائے گا۔ ان کے مطابق حکومت کی پالیسیوں کا محور صرف بجٹ سازی نہیں بلکہ پائیدار اور منصفانہ ترقی ہے۔
انہوں نے زراعت کے شعبے میں حکومت کی توجہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فرٹیلائزر اور پیسٹی سائیڈز پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ زرعی تعلیم کے فروغ کے لیے پاکستانی ایگری کلچر گریجویٹس کو چین بھیجا جا رہا ہے تاکہ وہ جدید تکنیک سیکھ کر وطن واپس آ کر ملکی زرعی ترقی میں کردار ادا کر سکیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے ٹیکس کی کہا کہ گیا ہے
پڑھیں:
ٹیکس فراڈ کے مخصوص کیسز پر ہی گرفتاری ہوگی‘ وزیر مملکت خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے ایف بی آر کی جانب سے گرفتاری سے متعلق وضاحت کردی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ٹیکس فراڈ کے مخصوص کیسز پر ہی گرفتاری ہوگی، جس کا فیصلہ ایف بی آر ممبر بورڈ کی 3 رکنی کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری کے مرحلے پر کوئی گرفتاری نہیں ہوگی، ٹیکس فراڈ پر ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار پہلے ہی حاصل تھا۔ وزیر مملکت برائے خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر شہریوں کے تحفظ کیلیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔