غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوںاورآبادی پر اسرائیلی بمباری، 66 شہید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ (آن لائن) فلسطینی علاقے غزہ میں امداد کی تلاش میں نکلنے والے نہتے شہری ایک بار پھر اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن گئے۔ اسرائیلی افواج کی جانب سے گزشتہ روز کو مختلف مقامات پر کی گئی فضائی بمباری اور فائرنگ کے واقعات میں کم از کم 66 افراد شہید ہوگئے، جن میں31 افراد وہ تھے جو خوراک اور امدادی سامان کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے‘اسرائیلی فوجی طیاروں نے غزہ میں رہائشی عمارتوں پر بمباری کی۔دوسری جانب شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ البلد میں شدید فضائی حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں مزید31فلسطینی شہید ہوگئے۔غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل کے مطابق جنوبی غزہ میں 5 افراد کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ امدادی سامان کے انتظار میں کھڑے تھے، جبکہ مزید 26 فلسطینیوں کو وسطی علاقے نیٹساریم کاریڈور کے قریب نشانہ بنایا گیا۔ یہ علاقہ اسرائیلی فوج کے زیرِ کنٹرول ہے جہاں روزانہ ہزاروں افراد خوراک کی تلاش میں پہنچتے ہیں۔اسرائیلی فوج نے بیان میں دعویٰ کیا کہ ’’مشکوک افراد‘‘ کے قریب آنے پر پہلے وارننگ فائر کیا گیا، مگر جب وہ نہ رکے تو فضائی حملے کے ذریعے انہیں ہدف بنایا گیا۔ یہ واقعات ایسے وقت پیش آئے ہیں جب اسرائیل اور امریکا کی حمایت سے قائم کردہ ’’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘‘ کے تحت امدادی مراکز کھولے گئے ہیں، تاہم اقوامِ متحدہ اوربڑی بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے اس فاؤنڈیشن کے ساتھ تعاون سے انکار کیا ہے کیونکہ ان کے مطابق یہ ادارہ اسرائیلی فوجی مقاصد کے تابع ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، 24 گھنٹوں میں 120 فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">