بھارتی دعوے مسترد(پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
دفتر خارجہ نے نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈارسے متعلق بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعوئوں کو مسترد کردیا
پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے استعمال میں بھارتی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا ،ترجمان دفتر خارجہ
دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے کہ پاکستان نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران جنگ بندی کی درخواست کی تھی، دفتر خارجہ نے نائب وزیراعظم سے متعلق بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعووں کو مسترد کردیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جنگ شروع کی اور نہ ہی کسی سے جنگ بندی کی درخواست کی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ شب بھارتی میڈیا کی جانب سے کیے جانے والے دعوؤں کو دوٹوک انداز میں مسترد کرتے ہیں کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے بعد جنگ بندی کی درخواست کی۔ ترجمان نے کہا کہ اس کے برعکس پاکستان نے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کاکہنا تھا کہ ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اپنے انٹرویوز اور بیانات میں واضح کیا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جو ہماری حق دفاع کا حصہ تھا۔ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے استعمال میں بھارتی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: جنگ بندی کی درخواست بھارتی جارحیت کہ پاکستان نے دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا
پڑھیں:
بھارتی شہری کا دعویٰ: 33 برس سے صرف انجن آئل پی کر زندہ ہوں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت میں ایک شہری نے اپنی انوکھی اور ناقابلِ یقین عادت کے باعث سب کو حیران کردیا ہے۔
ریاست کرناٹک کے شہر شیموگا سے تعلق رکھنے والا یہ شخص دعویٰ کرتا ہے کہ وہ پچھلے 33 برسوں سے عام کھانے کے بجائے صرف انجن آئل اور چائے پر زندہ ہے۔ اس غیر معمولی دعوے کی وجہ سے لوگ اسے “آئل کمار” کے نام سے جاننے لگے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمار روزانہ تقریباً 7 سے 8 لیٹر انجن آئل پیتا ہے اور ساتھ چائے بھی استعمال کرتا ہے۔ انسٹاگرام پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں اسے بظاہر ایک بوتل سے سیاہ موٹر آئل پیتے دیکھا گیا، جسے وہ اپنی خوراک قرار دیتا ہے۔ اس کے مطابق وہ تین دہائیوں سے یہ عادت اپنائے ہوئے ہے اور اسی پر زندہ ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دعوے کے مطابق اسے کبھی اسپتال میں داخل نہیں ہونا پڑا اور نہ ہی کوئی بڑی بیماری لاحق ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ یہ کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہو کر عوام کی توجہ کا مرکز بن گئی۔
البتہ ڈاکٹرز اور طبی ماہرین نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کے مطابق انجن آئل انتہائی زہریلا ہوتا ہے جس میں خطرناک کیمیکلز اور ہیوی میٹلز شامل ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی اشیاء انسانی جگر، گردوں، پھیپھڑوں اور دماغ کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں، اس لیے کسی بھی صورت میں اسے پینا ممکن نہیں۔