کراچی‘ پولیو ویکسین میں والدین کی عدم دلچسپی بڑھنے لگی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(انٹرنیشنل ویب ڈیسک) شہر قائد کے مختلف علاقوں میںوالدین کا بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکار کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) نے بتایا ہے کہ گزشتہ ماہ مئی میں کم از کم 37,711 والدین نے پولیو ویکسین پلانے سے انکار کیا۔
ای او سی کی رپورٹ کے مطابق ضلع شرقی وہ خطہ ہے جہاں 9,433 والدین نے انکار کیا جبکہ ضلع وسطی میں 7,141 اور ڈسٹرکٹ کیماڑی میں 7,111 والدین نے ویکسین سے انکار کیا۔
اس طرح کورنگی میں کم از کم 3,453 والدین اور ضلع ملیر میں 4,606 والدین نے ویکسین سے انکار کردیا جبکہ ڈسٹرکٹ ساو¿تھ سے 3,145 اور ڈسٹرکٹ غربی سے 2,922 والدین نے پولیو کے قطرے پلانے سے صاف انکار کیا۔
مرکزکی طرف سے بتایا گیا کہ “انسداد پولیو مہم کے دوران انکار کی شرح ایک مستقل چیلنج بنی ہوئی ہے۔ پولیو کے خاتمے کے لیے والدین کے مسلسل تعاون کی ضرورت ہے۔”
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: والدین نے انکار کیا انکار کی سے انکار
پڑھیں:
کرپشن میں ملوث راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے مزید 16 ملازمین برطرف
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی میں کرپشن، مایوس کن کارکردگی اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر مزید16 ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ مزید 200 ملازمین کی برطرفی کا عمل جاری ہے۔
سی ای او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر احسان غنی نے انکشاف کیا کہ ناقص کارکردگی اور خلاف ورزی پر 14 ملازمین کی ایک ماہ کی تنخواہ بطور جرمانہ کاٹی گئی جبکہ 3 ملازمین کے انکریمنٹ ضبط کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب سابق سی ای او ڈاکٹر انصر اسحاق نے موجودہ سی ای او ڈاکٹر احسان غنی کے خلاف 2 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔ دعویٰ جوہر عقیل کیس رپورٹ میں دیے گئے منفی ریمارکس کی بنیاد پر دائر کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے، جن میں 1500 سینٹری پیٹرول اور 62 اینٹامالوجسٹ شامل ہیں۔ محکمہ صحت پنجاب نے معاملے پر 3 دن میں رپورٹ طلب کی تھی تاہم 3 ماہ گزرنے کے باوجود تحقیقات کا آغاز نہ ہو سکا۔
انکوائری آفیسر ڈاکٹر معیز منظور کا کہنا ہے کہ وہ سیلاب ڈیوٹی پر ہیں اور فارغ ہو کر انکوائری کریں گے، تاہم ذرائع کے مطابق معاملے کو دبانے کے لیے تحقیقات میں جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے۔ دستاویزات کے مطابق انکوائری کے لیے پہلا مراسلہ 24 اکتوبر 2024 کو، دوسرا 8 جنوری 2025 کو اور تیسرا 16 اپریل 2025 کو بھجوایا گیا تھا۔
گزشتہ مالی سال میں 89 دن کے لیے عارضی سینٹری ورکرز بھرتی کیے گئے جبکہ اینٹامالوجسٹ بھرتی کے لیے انٹرویو کی تاریخ یکم اپریل مقرر کی گئی۔ کمیٹی جولائی میں تشکیل دی گئی، 30 جولائی کو سکروٹنی کے بعد اگلے روز 1500 امیدواروں کو تقرر نامے جاری کر دیے گئے۔
Post Views: 1