Jang News:
2025-08-07@05:07:21 GMT

پاکستان کی ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

پاکستان کی ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت

فوٹو: اسکرین گریب/جیو

سلامتی کونسل میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تنازع کے پرامن حل کے لیے سفارتکاری کو موقع دیا جائے۔ ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

پاکستانی مندوب کا کہنا ہے کہ امن کی اپیلوں کو نظر انداز کیا گیا، پاکستان کے نائب وزیراعظم خطے میں امن کے لیے سرگرم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یو این چارٹر کے مطابق اصولی موقف اپنایا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

یوکرین کا روس کے بڑے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، شدید آگ بھڑک اٹھی

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں شدت آ گئی ہے، یوکرین کے ایک ڈرون حملے نے روس کے بحیرۂ اسود کے تفریحی شہر سوچی کے قریب ایک بڑے آئل ڈپو کو نشانہ بنایا، جس سے وہاں شدید آگ بھڑک اٹھی۔

روسی حکام کے مطابق، کراسنوڈار ریجن کے گورنر وینیامین کوندراتیو نے ٹیلیگرام پر تصدیق کی کہ ڈرون کا ملبہ ایندھن کے ایک ٹینک سے ٹکرا گیا، جس کے بعد 127 فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہو گئے۔ واقعے کے باعث سوچی ایئرپورٹ پر پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئیں۔

ادھر، یوکرین کے جنوبی شہر میکولائیف میں روسی میزائل حملے نے کئی رہائشی گھروں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں کم از کم 7 شہری زخمی ہوئے جن میں سے 3 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

روسی وزارت دفاع کے مطابق، سوچی ریفائنری پر حملہ یوکرین کی جانب سے ایک بڑے ڈرون آپریشن کا حصہ تھا، جس میں ریازان، پینزا اور وورونژ میں کئی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ وورونژ کے گورنر نے بتایا کہ ایک حملے میں 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

روسی دفاعی حکام کے مطابق، گزشتہ رات 93 یوکرینی ڈرونز کو روک لیا گیا، جن میں سے 60 بحیرۂ اسود کے علاقے میں تھے۔

یوکرینی فضائیہ نے بھی اطلاع دی کہ روس نے رات کے دوران 83 یا 76 ڈرون اور 7 میزائل فائر کیے، جن میں سے 61 کو تباہ کر دیا گیا۔ تاہم 16 ڈرون اور 6 میزائل اپنے ہدف تک پہنچ گئے۔

یہ سب اس وقت ہوا جب گزشتہ جمعرات کو کیف پر روس کے ایک شدید حملے میں کم از کم 31 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ اس دن روس نے 300 سے زائد ڈرونز اور 8 کروز میزائل داغے تھے، جو 2022 کے حملے کے بعد سب سے ہلاکت خیز واقعہ قرار دیا گیا۔

اس بڑھتی ہوئی کشیدگی پر یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے عالمی برادری سے روس پر مزید سخت پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ماسکو کے خلاف نئی پابندیوں کا اشارہ دیا ہے۔

ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ پیوٹن کے پاس جنگ روکنے کے لیے 50 دن ہیں، ورنہ تیل سمیت روسی برآمدات پر بھاری محصولات عائد ہوں گے۔ پیر کو انہوں نے نیا 10 سے 12 دن کا الٹی میٹم جاری کیا، جس کی آخری تاریخ 8 اگست بتائی گئی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • صدرِ مملکت کی مستونگ میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت، شہداء کو خراجِ عقیدت
  • وزیراعظم کی مستونگ میں فورسز کی گاڑی پر دہشتگرد حملے کی مذمت
  • ایران؛ اسرائیل کو شہید جوہری سائنسدان کی ’لوکیشن‘ فراہم کرنے والے کو پھانسی دیدی گئی
  • وزیرداخلہ محسن نقوی کی کرک میں ایف سی اہلکاروں کی گاڑی پردہشتگردوں کے حملے کی مذمت، شہید اہلکاروں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار
  • سلامتی کونسل میں فلسطین.اسرائیل تنازع پر کھلی بحث، چین کی جانب سے فوری جنگ بندی کی اپیل
  • سلامتی کونسل فلسطینیوں کی ناقابل تصور تکالیف ختم کرانے کیلئے اقدامات کرے.پاکستان کا مطالبہ
  • ملتان، شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام زائرین کے زمینی راستوں کی بندش کے خلاف احتجاج
  • ہیروز آف پاکستان: ڈاکٹر عبدالرؤف جنجوعہ کی روشن داستان
  • یوکرین کا روس کے بڑے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، شدید آگ بھڑک اٹھی
  • پاکستان کا ہر گزرتے سال ایران سے درآمدات پر انحصار میں مسلسل اضافہ