UrduPoint:
2025-09-21@11:07:55 GMT

شہباز شریف کی ایرانی صدر سے گفتگو، امریکی حملوں کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

شہباز شریف کی ایرانی صدر سے گفتگو، امریکی حملوں کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 جون 2025ء) پاکستانی سربراہ حکومت نے ایرانی جوہری تنصیبات پر ان امریکی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور زور دیا کہ موجودہ بحران کا حل صرف مذاکرات اور سفارت کاری ہی میں ہے۔

اسی دوران پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی ایک باضابطہ بیان میں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف کی جانے والی جارحیت بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ایران-اسرائیل تنازعہ: مذاکرات بحال ہونا چاہییں، یورپی یونین

اسلام آباد میں ملکی دفتر خارجہ کے مطابق ایران کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے، اور تنازعے کے تمام فریقوں کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر کشیدگی کو ختم کرنے اور تنازعے کے پرامن حل کے لیے بین الاقوامی قوانین اور مکالمت کے راستے کو اپنائیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں شدید رد عمل

ایرانی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کے حوالے سے پاکستان میں شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

عام پاکستانی شہریوں میں زیر بحث ایک اہم سوال یہ بھی ہے کہ اگر یہ مسلح تنازعہ مزید شدت اختیار کر گیا، تو پاکستان کو کن سفارتی، اقتصادی اور سکیورٹی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے ایک درجن سے زائد پاکستانی شہریوں نے ملک میں مہنگائی میں مزید اضافے اور ممکنہ طور پر ایندھن کے بحران پر تشویش کا اظہار کیا۔

کئی رائے دہندگان نے پاکستانی جوہری تنصیبات کی سکیورٹی کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا، جبکہ کچھ کو خدشہ تھا کہ خطے میں موجودہ کشیدگی پھیل کر ایک علاقائی جنگ کی صورت بھی اختیار کر سکتی ہے۔

ایران- اسرائیل تنازعہ: پاکستان کے لیے بڑھتے خطرات اور چیلنجز

ان حالات میں کئی پاکستانی شہریوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار بھی کیا کہ اب ایران پر حملہ کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ کے لیے پاکستان کی جانب سے نوبل انعام کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

ایسے پاکستانیوں نے اس تجویز کو ناقابل فہم اور شرمناک قرار دیا، ''جسے واپس لیا جانا چاہیے۔‘‘ ’صورت حال مزید تشویش ناک‘

ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار امتیاز عالم نے اسے ’’بڑی بدقسمتی کی بات‘‘ قرار دیا کہ ''امریکی ایرانی بات چیت کے دوران اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا اور اب یورپی ایرانی بات چیت کے دوران امریکہ نے بھی ایران پر فضائی حملے کر کے صورت حال کو مزید تشویشناک‘‘ بنا دیا ہے۔

امتیاز عالم کے الفاظ میں، ''اصل معاملہ ایران کا نہیں بلکہ نئے مشرق وسطیٰ کا ہے۔ یہ حملے امریکہ نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیے ہیں۔ ان حالات میں امریکی صدر کو نوبل انعام دیے جانے کی سفارش کرنے والوں کو شرم آنا چاہیے اور یہ سفارش فی الفور واپس لی جانا چاہیے۔‘‘

پاکستان کی تقریباﹰ سبھی چھوٹی بڑی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے بھی ایران پر امریکی حملوں کی مذمت کی ہے جبکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی عام شہری ایران پر امریکی فضائی حملوں پر غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

’پاکستانی جوہری تنصیبات کو کوئی خطرہ نہیں‘

معروف سیاسی تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری رضوی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کے بعد خطے کی صورتحال نازک تر ہو گئی ہے اور اگلے چند روز بہت اہم ہوں گے۔

ان کے بقول اگر ایران نے مشرق وسطیٰ میں امریکی مفادات کو نشانہ بنایا، تو تنازعہ پھیل کر باقاعدہ جنگ بھی بن سکتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستانی ایٹمی تنصیبات کو کوئی فوری خطرہ نہیں، تاہم آئندہ مہینوں اور برسوں میں علاقائی سیاست میں تغیرات کا بغور جائزہ مسلسل ناگزیر رہے گا۔

ایران میں عدم استحکام سے پاکستانی سرحد پر عسکریت پسندی میں اضافے کا خدشہ

دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سفارت کاری کو موقع نہ دینا انتہائی افسوسناک ہے۔

ان کے مطابق اگر اقوام متحدہ، بین الاقوامی قانون، اور این پی ٹی جیسے عالمی معاہدوں کو مسلسل نظر انداز کیا جاتا رہا، تو یہ صورتحال پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

آبنائے ہرمز عالمی تیل کی سپلائی کے لیے اہم کیوں؟

اسلام آباد میں قائد اعظم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ظفر نواز جسپال نے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایرانی ایٹمی تنصیبات کو اکیلے نشانہ بنانے کی صلاحیت نہیں تھی، اس لیے اس نے امریکہ کی مدد حاصل کی۔

ان کے مطابق ایران پر امریکی فضائی حملے دراصل پہلے سے جاری جنگ کا تسلسل ہیں۔

''اب دیکھنا یہ باقی ہے کہ ایران جواباﹰ امریکہ کو نشانہ بناتا ہے یا صرف اسرائیل کو۔ دوسری طرف چین، روس اور دیگر عالمی طاقتوں کو بھی اس تنازعے کو وسیع تر جنگ بننے سے روکنے کی ہر ممکن کوششیں کرنا چاہییں۔‘‘

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جوہری تنصیبات بین الاقوامی امریکی حملوں کرتے ہوئے پر امریکی ایران پر کا اظہار سے گفتگو ڈی ڈبلیو بات پر کے لیے

پڑھیں:

وزیر اعظم شہباز شریف کی بھارت کو برابری کی بنیاد پر ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔

 برطانیہ میں اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے معرکہ حق کے بارے میں کہا ہے کہ سیزفائر ہو چکا ہے اب ہم امن، سرمایہ کاری اور ترقی چاہتے ہیں جبکہ کشمیر، پانی کے مسئلے اور ٹریڈ کاؤنٹر ٹیررازم پر برابری کی بنیاد پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

 وزیر اعظم نے کہا کہ ہم کشمیر کا مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں خطے میں ہم ہمسایہ ممالک ہیں، یہ فیصلہ ہمارا ہے کہ امن سے رہنا ہے یا لڑتے رہنا ہے، میں سمجھتا ہوں کشمیر کا مسئلہ حل ہونا بنیادی ستون ہے، کوئی سمجھتا ہے کشمیر کے مسئلے کے بغیر تعلقات بحال ہو سکتے ہیں تو یہ کبھی نہیں ہو سکتا، کشمیریوں کا خون رائیگا نہیں جائے گا کشمیریوں کو ان کا حق ملے گا۔

جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے

 وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو 10 مئی کی عظیم فتح اور جیت کی مبارکباد دیتا ہوں، یہ وہ فتح ہے جس نے دشمن کو وہ سبق سکھایا کہ زندگی بھر یاد رکھے گا، ہم پر الزام لگایا تو میں نے  کہا کہ ’پاکستان کا پہلگام واقعے سے دور دور تک تعلق نہیں، پہلگام واقعے پر عالمی کمیٹی بنا کر تحقیقات کروالی جائیں‘ لیکن ہمارے ہمسایہ ملک نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔

 ’6 مئی کو دشمن نے حملہ کیا جس میں بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے،دشمن نے مساجد کو شہید کیا سویلین اثاثوں پر حملے کیے گئے۔

بنگلادیش کرکٹ بورڈ میں پہلی مرتبہ خاتون سلیکٹر کا تقرر

 پاکستان کو اپنے دفاع میں کارروائی کرنا پڑی، پاکستان نے ایک جھٹکے میں دشمن کے 6 جہاز زمین بوس کر دیئے، دشمن کو چند گھنٹوں میں پتالگ گیا اگر بات نکلی تو بہت دور تک جائے گی۔

 فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مجھے کہا کہ ’ ہندوستان نے ہم پر دوبارہ حملہ کر دیا ہے، وزیراعظم اجازت دیں ہم دشمن کو وہ سبق سکھائیں گے کہ زندگی بھر یاد رکھے گا‘۔‘

 شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک عرب ملک کے سربراہ نے مجھ سے پوچھا کہ وہ کونسی دو باتیں ہیں جو آپ کی فتح کی وجہ بنی، میں نے جواب دیا کہ افواج پاکستان کی دلیری، شجاع اور اللہ پر بھروسہ اور دوسرے نمبر پر قومی یکجہتی تھی، تیسری بات میں نے کہی کہ جب فیصلہ ہوا تو ملٹری لیڈرشپ نے مڑ کر نہیں دیکھا، فیلڈ مارشل نے اپنے جوانوں کو تیار کیا اور کمال کی کارکردگی دکھائی، ہمارے شاہینوں نے دشمن کو قابو کیا۔

چودھری شجاعت نے باڈی بلڈرز فیڈریشن کے چیئرمین بننے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا

 ’پوری قوم میں ایک یکجہتی کراچی سے لے کر پشاور تک سب سجدہ ریز تھے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وہ فتح دی کہ مشرق سے لے کر مغرب تک سبز پاسپورٹ کو سلام کرتے ہیں۔

 آپریشن بنیان مرصوص کے دوران دشمن کا گولہ لیفٹیننٹ کرنل ظہیر عباس کے گھر کے قریب گرا، اس واقعے میں ان کا بیٹا ارتضیٰ عباس شہید ہوا، میں نے صدر اور فیلڈ مارشل نے اس ننھے بچے کا جنازہ پڑھا، اس بچے کا چہرہ پھول کی طرح کھلا ہوا تھا، ہم نے دشمن سے بچے کا بھرپور بدلہ لیا۔‘

کامن ویلتھ بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ؛ پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ گیا

 تقریب میں وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں قرضوں سے نجات حاصل کرنی ہے، یہ قوم بڑی عظیم اور جری قوم ہے، پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد حصہ یوتھ پر مشتمل ہے، ہم پالیسیاں بنا رہے ہیں قرضوں سے نجات حاصل کریں گے، پاکستان میں سرمایہ کاری لائیں گے۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم شہباز شریف کی بھارت کو برابری کی بنیاد پر ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش
  • شہباز شریف کا اوورسیز پاکستانیز سے خطاب، آج دوپہر کو نشر ہوگا
  • شہباز شریف جتنا مضبوط وزیراعظم 78 برس میں نہیں آیا، رانا ثنااللہ
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے، اقوام متحدہ کی شدید مذمت
  • ایرانی و سعودی وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونک گفتگو، پاک سعودی دفاعی معاہدے پر تبادلہ خیال
  • پاکستانی مستقل مندوب نے افغان سرزمین سے دراندازی، حملوں کے ثبوت سلامتی کونسل میں پیش کر دیے
  • پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی، احمد حسن العربی
  • شہباز شریف ، جنرل اسمبلی کا اجلاس اور امریکی زیادتیاں
  • چمن میں دھماکا: 5 افراد جاں بحق، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت
  • شہباز شریف برطانیہ کے 4 روزہ دورے پر لندن پہنچ گئے