وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے رابطہ، امریکی حملوں کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان—فائل فوٹوز
وزیراعظم شہباز شریف اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی، شہباز شریف نے ایران پر امریکی حملوں کی مذمت کی۔
وزیراعظم نے ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ امریکی حملوں میں ان تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جو عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے تحفظات کے تحت تھیں، حملے آئی اے ای اے کے قانون اور دیگر بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل51 کے تحت ایران کو حق کا دفاع ہے۔
فردو، ننطاز اور اصفحان میں نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ
وزیراعظم نے امن کیلئے فوری مذاکرات اور سفارتکاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات اور سفارتکاری آگے بڑھنے کا واحد قابل عمل راستہ ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کو سراہا۔
ایرانی صدر نے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ اظہارِ یک جہتی پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا، حکومت اور پاکستان کے عوام بشمول عسکری قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
وزیرِاعظم آفس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس نازک موڑ پر امت کے درمیان اتحاد قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے ایران ایران کے
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت سے کوئی بات نہیں ہوسکتی، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسئلۂ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت کے ساتھ کسی قسم کے باہمی تعلقات یا بات چیت کا کوئی امکان نہیں ہو سکتا۔
لندن میں اوورسیز کنونشن سے خطاب میں انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کشمیر کے بغیر پاک-بھارت تعلقات استوار ہو سکتے ہیں تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کو آپریشن بنیان مرصوص میں حاصل ہونے والی فتح نے بین الاقوامی سطح پر ملک کی عزت میں اضافہ کیا ہے۔ اُنہوں نے برطانوی پاکستانی برادری کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی معیشت میں شاندار معاونت ناقابلِ فراموش ہے ،انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو سونے اور جواہرات میں بھی تولا جائے تو کم ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس برس اوورسیز پاکستانیوں نے ساڑھے اڑتیس ارب ڈالر پاکستان بھیجے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی و دیگر ممالک میں مقیم پاکستانی ملک کی ترقی اور استحکام میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں اور حکومت اُن کے حقوق اور تحفظ کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ عالمی فورمز پر پاکستان اپنے موقف کو مضبوطی سے پیش کرتا رہے گا۔
وزیراعظم آج لندن سے امریکا کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے اور چند اہم ملاقاتیں بھی کریں گے۔ بطور وزیراعظم یہ ان کا جنرل اسمبلی سے تیسرا خطاب ہو گا۔