ایران میں اسرائیلی جاسوس مجید مسائبی لٹکا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
ایرانی عدالتی نیوز ایجنسی میزان آن لائن کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے شخص مجید مسائبی کو سزائے موت دے دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق، مجید مسائبی کو "حساس معلومات موساد کو فراہم کرنے" کے الزام میں سپریم کورٹ سے سزا کی توثیق کے بعد آج صبح پھانسی دی گئی۔
عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مجید مسائبی کے خلاف مکمل قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی، اور اس پر اسرائیل کے لیے جاسوسی، تخریب کاری اور ایران کے جوہری پروگرام کو نقصان پہنچانے کی کوششوں جیسے الزامات تھے۔
واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان طویل عرصے سے جاری خفیہ جنگ کے دوران، ایران ماضی میں بھی کئی افراد کو موساد سے تعلق کے الزام میں پھانسی دے چکا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مصر نے سینائی میں فوج تعینات کرنے کی تصدیق کر دی
مصر کی وزارتِ اطلاعات کا کہنا ہے غزہ میں دو سال سے جاری جارحیت کے نتیجے میں ملک کی سلامتی کو درپیش کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے جزیرہ نما سینائی میں مصری فوج تعینات کی گئی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزارتِ اطلاعات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر کی مشرقی سرحد سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر غزہ کی پٹی میں تقریباً دو سال سے جارحیت جاری ہے، غزہ میں جاری جنگ کے پیشِ نظر مصری مسلح افواج کو تیار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی ایسی صورت حال کا مقابلہ کیا جا سکے جس سے مصر کی قومی سلامتی یا اس کی خودمختاری کو خطرہ لاحق ہو۔
اس سے قبل بین الاقوامی میڈیا میں جزیرہ نما سینائی میں مصری مسلح افواج کی تعیناتی کے حوالے سے رپورٹس شائع ہوئی تھیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایگزیوز نے خبر دی تھی کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ قاہرہ پر سینائی میں اپنی فوجی موجودگی کو کم کرنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
ویب سائٹ نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ غزہ میں جاری جنگ کے باعث سینائی میں مصری فوجی کی موجودگی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھانے کا سبب بن گئی ہے۔
دو اسرائیلی حکام نے ایگزیوز کو بتایا کہ مصری فوج سینائی میں ملٹری انفراسٹرکچر بنا رہی ہے جن میں سے کچھ کو جارحانہ کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، یہ تعمیرات ان علاقوں میں کی جا رہی ہیں جہاں مصر اور اسرائیل کے درمیان 1979 کے امن معاہدے کے تحت صرف ہلکے ہتھیاروں کی اجازت ہے۔
اسرائیلی حکام کا کا دعویٰ ہے کہ قاہرہ نے سینائی میں کچھ فضائی اڈوں کے رن وے وسیع کیے ہیں جس کے بعد وہ لڑاکا طیاروں کے استعمال کے لائق ہو گئے ہیں، مصر نے زیر زمین تنصیبات بنائی ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ انہیں میزائلوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے تاہم اسرائیلی حکام کے پاس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ مصر ان تنصیبات میں میزائلوں کو ذخیرہ کر رہا ہے۔