Express News:
2025-08-07@07:14:52 GMT

’’ماں‘‘

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

چند دن پہلے‘عبدالستار عاصم صاحب نے کمال مہربانی کی ۔ طالب علم کے گھر تشریف لائے اور حسب روایت چند کتابیں عطا فرمائیں۔ شام کو جب‘ ایک کتاب پر نظر پڑی تو چونک گیا۔ عنوان تھا۔ ’’ماں‘‘۔ مطالعہ شروع کیا۔ تو وقت تھم گیا۔ کتاب کب پڑھنی شروع کی کب ختم ہوئی، پتہ ہی نہیں چلا۔ ’’ماں‘‘ کے ذکر پر ‘ کون ہے جو آبدیدہ نہیں ہوتا۔ زندگی کا سب سے بے لوث رشتہ ۔آنکھوں کے سامنے‘ اپنی والدہ کا نقشہ سامنے آ گیا۔

علی گڑھ یونیورسٹی سے ایم ایس سی باٹنی (Botany) ۔ پھر ‘ ایک اجنبی ملک کی طرف ہجرت اس کے بعد‘ دیار غیر میں ‘ بغیر کسی سہارے کے شعبہ تعلیم سے منسلک ہونا‘ اور آخری سانس تک تدریس کے مقدس کام میں مصروف رہنا۔ سب کچھ‘ پردہ غیب سے ذہن پر ظہورپذیر ہونے لگا۔ اس ذاتی موضوع پر کسی اور وقت قلم اٹھاؤں گا۔ آج تو صرف کتاب میں سے چند اقتباسات پیش کرنا چاہتا ہوں۔

نبی کریم ﷺ نے اپنی ماں کو کبھی نہیں بھلایا۔ وہ اکثرحضرت آمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی قبر پر جایا کرتے تھے اور وہاں کھڑے ہو کر آنکھیں اشکبار کر لیتے تھے۔ ایک مرتبہ صحابہ کرام نے دیکھا کہ نبی کریمﷺ اپنی ماں کی قبر پر اس قدر روئے کہ ان کے ساتھ صحابہ بھی رونے لگے۔ حضورؐ نے فرمایا کہ وہ اپنی ماں سے محبت کرتے ہیں۔ یہ جملہ ماں کے رشتے کی عظمت اور گہرائی کو بیان کرنے کے لیے کافی ہے۔

حضرت مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ماں کی حیثیت سے سب سے نمایاں خصوصیت ان کی غیر متزلزل ایمان داری تھی۔ ایک عام عورت بھی ماں بن کر اپنی اولاد کے لیے بہت سی قربانیاں دیتی ہے‘ لیکن حضرت مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا مقام ان تمام ماؤں سے بلند تر تھا کیونکہ ان کا بیٹا اللہ تعالیٰ کا نبی تھا‘ جس کے ذریعے بنی اسرائیل کو ہدایت دی گئی۔

حضرت مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تربیت اس انداز میں کی کہ وہ اللہ تعالیٰ کی وحی کے سچے نمایندے بنے۔ ان کی تعلیمات میں محبت‘ رحمت اور خدا پرستی کا عکس صاف نظر آتا ہے اور یہ سب کچھ حضرت مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ابتدائی تربیت کا ہی نتیجہ تھا۔

حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اپنی زندگی میں بچوں کی تربیت کو ہمیشہ اولین ترجیح دی۔ باوجود اس کے کہ وہ ایک مصروف تاجرہ تھیں‘ اور بعد ازاں رسول اللہ ﷺ کی شریک حیات کے طور پر نبوت کے ابتدائی دور کی تمام مشکلات کا سامنا بھی کر رہی تھیں‘ انھوںنے کبھی اپنی ماں ہونے کی ذمے داری کو نظر انداز نہیں کیا۔ ان کے ہاں بچوں کے ساتھ محبت‘ شفقت‘ سلیقہ مندی اور حکمت عملی کے ساتھ تربیت ایک مستقل عمل تھا۔ انھوں نے اپنے بچوں کو وقت دیا‘ ان سے بات کی‘ ان کے احساسات کو سمجھا اور ان کی روحانی اور اخلاقی نشو ونما کا خیال رکھا۔

سلطان صلاح الدین ایوبی کی ماں:اس عظیم عورت کا نام ست النفر تھا۔ست النفر نے بیٹے کو صرف جنگی تربیت ہی نہیں دی بلکہ ایک ولی مزاج مجاہد بنایا۔ وہ راتوں کو تہجد پڑھ کر بیٹے کے لیے دعائیں کرتیں‘ اور دن کے وقت اسے عدل ‘ صبر‘ قناعت اور رعایا کی خدمت کا درس دیتیں۔ وہ کہا کرتی تھیں:’’بیٹا! تمہیں اللہ تعالیٰ نے طاقت دی ہے تو اس کا استعمال صرف مظلوموں کی حفاظت اور حق کے قیام کے لیے کرنا‘‘۔یہی سبق بعد میں صلاح الدین ایوبی کی زندگی کا نصب العین بنا۔

شیر میسور ٹیپو سلطان کی والدہ:فاطمہ بیگم نے اپنے بیٹے کی تربیت صرف ایک شہزادے کے طور پر نہیں کی‘ بلک ایک مجاہد‘ عابد‘ اور صالح انسان کی طرح کی۔ انھوں نے ٹیپو کو قرآن مجید کی تعلیم ‘ اسلامی تاریخ‘ سیر ت النبی ﷺ ‘ اور حکمرانی کے اصولوں سے آراستہ کیا۔ وہ اکثر ٹیپو سے کہا کرتی تھیں:’’فتح کی اصل طاقت تلوار نہیں ‘ نیت میں ہوتی ہے‘‘۔ان کی صحبت میں ٹیپو سلطان نے قناعت ‘ عدل‘ سخاوت‘ اور حیا جیسے اعلیٰ اوصاف سیکھے۔

عرض کروں گاکہ ماں کا وجود اور کردار‘ کسی مذہب‘ سماج یا ملک تک محدود نہیں ۔ ہر کامیاب انسان میں کسی نہ کسی طرح‘ اس کی والدہ کی جھلک ضرور نظر آتی ہے۔

سوفی ماریکوری۔ ماریہ کوری کی ماں:سوفی نے اپنی بیٹی کو تعلیم سے محبت‘ محنت کی عظمت ‘ اور اصولوں پر ڈٹے رہنے کا سبق دیا۔ یہی اقدار ماریہ کیوری کی پوری زندگی میں جھلکتی رہیں۔ نوبل انعام یافتہ سائنسدان ہونے کے باوجود ماریہ سادگی سے رہتیں‘ بغیر کسی ذاتی فائدے کے تحقیق کرتیں‘ اور اپنی دریافت ’’ریڈیم ‘‘ سے حاصل شدہ حقوق کو مفت انسانیت کے لیے وقف کر دیا۔

ان کے اندر جو اخلاقی عظمت‘ عاجزی‘ اور خدمت کا جذبہ تھا‘ وہ سب ماں کی پرورش کا نتیجہ تھا۔ سوفی ماریکوری نے شاید خود کوئی نوبل انعام نہیں جیتا‘ نہ ہی ان کا نام سائنس کی کتابوں میں لکھا گیا ‘ مگر جو ماں اپنی بیٹی کے اندر انسانیت‘ علم ‘ قربانی اور عظمت کا چراغ روشن کرے‘ وہ کسی اعزاز کی محتاج نہیں۔ماریہ کیوری کی کامیابیاں‘ ان کی دریافتیں‘ ان کی خدمات سب سوفی کے دامن تربیت کا فیض تھا۔یقینا ایسی ماں’’قوموں کی معمار‘‘ کہلانے کی حق دار ہے۔

نیوٹن کی والدہ سے جذباتی وابستگی: نیوٹن ایک درویش مزاج انسان بن گیا‘ جو شہرت سے دور‘ تحقیق میں مگن رہتا۔ لیکن ماں کے لیے اس کی محبت دل سے تھی۔ جب مارگریٹ نیوٹن 1679میں شدید علیل ہوئیں تو نیوٹن نے اپنا سارا تحقیقی کام روک کر ان کی تیمار داری کی ‘ اور ان کے آخری لمحات تک ان کے ساتھ رہا۔ مارگریٹ کی وفات نیوٹن کے لیے ایک جذباتی صدمہ تھی۔ وہ کئی ماہ خاموش اور گم سم رہا۔ اس نے کہا:’’میری ماں کی خاموشی میں وہ آوازیں تھیں جنھوں نے مجھے کائنات سننے کا ہنر دیا‘‘۔ مارگریٹ نیوٹن نے جس بچے کو تنہائی میں جنم دیا‘ وہ بچہ دنیا کے سب سے عظیم سائنسدانوں میں شامل ہوا۔

پاؤلین آئن اسٹائن‘ آئن اسٹائن کی عظیم ماں: پاؤلین نے اپنی بیٹے کی فطری دلچسپیوں کو ابھارنے میں ہر ممکن کردار ادا کیا۔ گھر کا ماحول سادہ ‘ خاموش اور مطالعہ دوست تھا۔ پاؤلین نے آئن اسٹائن کو پیانو سکھایا اور موسیقی کے ذریعے اس کی سوچ میں ربط اور توازن پیدا کیا۔

وہ جانتی تھیں کہ ہر ذہین بچہ ضروری نہیں کہ اسکول میں چمک دکھائے‘ لیکن اگر اسے گھریلو سطح پر علم‘ سوال کرنے کی آزادی اور شعور کی پرورش ملے تو وہ دنیا بدل سکتا ہے۔جب آئن اسٹائن اسکول میں کمزور طالب علم سمجھا جاتا تھا‘ پاؤلین نے اسے کبھی مایوس نہیں ہونے دیا۔ اس کی سوچ کو اہمیت دی‘ اس کی بے ترتیبی کو ذہانت کا ایک انداز سمجھا‘ اور اسے کبھی ’’کمزور‘‘ یا ’’ناقص‘‘ نہیں کہا۔ پاؤلین جانتی تھیں کہ ایک حقیقی ذہانت اکثر روایتی سانچوں سے باہر ہوتی ہے۔

اپنی والدہ کے متعلق حضرت علامہ اقبال کیا کمال لکھتے ہیں۔ ذرا ملاحظہ فرمایئے :

کس کو اب ہو گا وطن میں آہ! میرا انتظار؟

کون میرا خط نہ آنے سے رہے گا بے قرار؟

خاک مرقد پر تری لے کر یہ فریاد آؤں گا

اب دعائے نیم شب میں کس کو میں یاد آؤں گا؟

اپنی تحریر کا اختتام‘ برادرم خالد مسعود کے اس ترجمہ سے کرتا ہوں جو ولیم ورڈز ورتھ نے ’’ملاح کی ماں‘‘ کے لازوال عنوان سے لکھا ہے۔

میں ہوں بے زار سفر سے‘ مگر اس آس میں آئی

کہ مجھے بیٹے کی املاک سے گر چیز ہاتھ آئے

تو اسے پاس بطور ایک نشانی رکھ لوں

یہ قفس اور پرندہ دونوں اس کے تھے

یہ پرندہ مرے بیٹے کی نشانی ہے

صاف ستھرا اور بڑا خوش تربیت

کتنے ہی سفروں میں یہ بیٹے کا ساتھی رہا

آخری سفر میں اس نے اسے پیچھے چھوڑا

شاید حالات سے وہ پیش آگاہ تھا

ایک ساتھی کی حفاظت میں کہ وہ اس کو کھلائے

اور حفظ دامن میں اسے گانے دے

اپنے بیٹے کے ٹھکانے سے

یہ زمزمہ سنج پرندہ میرے ہاتھ لگا

خدا میری بے سمجھی کو اب معاف کرے

میں اس کو ساتھ لیے پھرتی ہوں کہ یہ ایک زمانے سے

میرے بیٹے کے لیے باعث تفریح رہا

اس کالم کو میں واقعی ادھورا چھوڑنا چاہتا ہوں

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حضرت مریم رضی اللہ تعالی آئن اسٹائن اپنی ماں بیٹے کی پاو لین نے اپنی کے ساتھ کے لیے کی ماں ماں کی

پڑھیں:

شور شرابہ، فتنہ اور گالم گلوچ کی سیاست کارکردگی سے دفن ہو گئی،وزیراعلیٰ مریم نواز

شور شرابہ، فتنہ اور گالم گلوچ کی سیاست کارکردگی سے دفن ہو گئی،وزیراعلیٰ مریم نواز WhatsAppFacebookTwitter 0 6 August, 2025 سب نیوز

لاہور(سب نیوز)وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ شور شرابہ، فتنہ اور گالم گلوچ کی سیاست کارکردگی سے دفن ہو گئی، دنیا میں اپنی چھت اپنا گھر جیسے ماڈل کی مثال دی جائے گی۔
اپنی چھت اپنا گھر، بلاسود قرض فراہم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ بہت خوش ہوں کہ اللہ نے آج مجھے آپ سے ملاقات کا شرف بخشا، سب کو اپنی چھت اپنا گھر بہت بہت مبارک ہو، اللہ نے مجھے آپ کی خدمت کی توفیق دی۔مریم نواز نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ پنجاب حکومت ہر روز نیا منصوبہ لانچ کرتی ہے یہ بات بالکل سچ ہے، اپنی چھت اپنا گھر منصوبہ میرے دل کے بہت قریب ہے، کل کوئی یہ نہیں کہے گا کہ کرایہ دو ورنہ گھر خالی کرو، بچوں کیلئے گھر بنانا ہر ماں باپ کی کوشش ہوتی ہے۔
وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ 7 ماہ کی قلیل مدت میں 64 ہزار قرضے دیئے جا چکے ہیں، تمام 64 ہزار افراد کو گھر بنانے کیلئے بلاسود قرض دیئے ہیں، اللہ سب کو اپنی چھت اپنے گھر میں سکون والی زندگی دے، تقریبا 45 ہزار گھر زیر تعمیر اور 9 ہزار گھر بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپنی چھت اپنا گھر سکیم میں اپلائی کیلئے ہزاروں کالز موصول ہوئیں، ہزاروں کالز تو نہیں سن سکیں لیکن سیکڑوں کالز خود سنی ہیں، یہ صرف گھر نہیں بلکہ 64 ہزار داستانیں ہیں، اگست کے آخر تک یہ 64 ہزار قرض 75 ہزار تک پہنچ جائیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف نے بھی گھر بنائے اور لوگوں کو دیئے، پنجاب میں بہت سارے خاندان ایسے ہیں جن کے پاس اپنے گھر نہیں، ماہانہ 35 ہزار کمانے والا اپنا گھر نہیں بناسکتا، پوری دنیا میں اپنی چھت اپنا گھر جیسے ماڈل کی مثال دی جائے گی۔وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ 7 ماہ کی قلیل مدت میں 64 ہزار گھر کبھی نہیں بنے، کوئی شخص ہاتھ کھڑا کرکے بتادے کہ اس کو سفارش پر یہ قرض ملا ہے، ہم پر یہ الزام لگتا ہے کہ یہ لاہور کو پورا پنجاب سمجھتے ہیں یہ درست نہیں، پنجاب کے تمام شہروں میں اپنی چھت اپنا گھر سکیم کے تحت قرض دیئے جا رہے ہیں، کوشش کروں گی 5 سال میں 5 لاکھ سے زائد گھر دے کر جاں۔
انہوں نے کہا کہ کوشش کروں گی ہر سال ڈیڑھ لاکھ گھروں کا ٹارگٹ پورا کروں، 6 ماہ میں 50 ہزار بلاسود قرض کسی حکومت نے نہیں دیئے، 100 فیصد میرٹ پر یہ بلاسود قرض دیئے گئے ہیں، محنت کشوں اور مزدوروں نے اپنے گھر بنائے ہیں، جو مزدور کسی کے گھر کی اینٹیں اٹھاتے تھے آج وہ اپنی گھر کی اینٹیں لگا رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ وزیراعلی بنی تو وعدہ کیا تھا یہ گھر آپ کو دوں گی، آپ کو کہا تھا 15 لاکھ قرض پر ماہانہ 14 ہزار قسط دینی ہے، ایک ہزار ملین کی قسطیں موصول ہوچکی ہیں، جو کل کسی کے گھر کی اینٹیں اٹھاتے تھے آج انہوں نے اپنے گھر کی چابی اٹھائی ہوئی ہے۔وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ پہلے بھی لوگ گھر دینے کے خواب دکھاتے رہے اور آپ دیکھتے رہے، اس حکومت پر سب کا اعتبار ہے، ہم نے قرض دیتے وقت ڈھنڈورا نہیں پیٹا، 45 ہزار گھر زیر تعمیر اور 9 ہزار مکمل ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس کے پاس 1 مرلے سے لے کر 10 مرلے تک زمین تھی اس کو قرض ملا اور اس نے گھر بنالیا، جن لوگوں کے پاس زمین نہیں ان کیلئے اپنی زمین اپنا گھر کی سکیم لا رہے ہیں، میں 2 ہزار پلاٹس دینے سے شروعات کر رہی ہوں۔
مریم نواز نے کہا کہ ہم فاٹا کے تحت 19 اضلاع سے اپنی زمین اپنا گھر سکیم شروع کر رہے ہیں، ہمارے پاس پہلے مرحلے میں 2 ہزار پلاٹس ہیں، اس وقت پاکستان کی قیادت اہل ہاتھوں میں ہے، نوازشریف ہر وقت شہباز شریف کو کہتے ہیں کہ لوگوں کیلئے مہنگائی کم کریں۔ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ آج پاکستان اور پنجاب میں ترقی آرہی ہے، آج لوگوں کو روزگار مل رہا ہے، اپنے گھر تعمیر ہو رہے ہیں، گزشتہ 5 برسوں میں پاکستان کو کوئی پوچھتا نہیں تھا، آج پاکستان ابھرتے ہوئے سورج کی طرح طلوع ہو رہا ہے، پنجاب بھی آج ترقی کی راہ پر کھڑا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈونلڈ ٹرمپ آرمینیا و آذربائیجان کا دیرینہ مسئلہ حل کرانے کے خواہشمند، فریقین کو وائٹ ہاوس بلالیا ڈونلڈ ٹرمپ آرمینیا و آذربائیجان کا دیرینہ مسئلہ حل کرانے کے خواہشمند، فریقین کو وائٹ ہاوس بلالیا چھ ماہ میں ساڑھے 3لاکھ پاکستانی ملک چھوڑگئے، غیرملکی میڈیا کی رپورٹ میں دعوی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25فیصد ٹیرف لگا دیا، مجموعی طور پر ٹیرف 50فیصد ہوگیا وزیر قانون کی پھر اپوزیشن کو مذاکرات کی پیشکش، نااہلیوں کیخلاف عدالتوں سے رجوع کا مشورہ نیب میں ایڈم اسمتھ انٹرنیشنل اور برطانوی ہائی کمیشن کے تعاون سے اینٹی منی لانڈرنگ، درپیش چیلنجزپر اعلی سطحی سیمینار کا انعقاد ملک کے تمام بین الاقوامی ائرپورٹس پر غیر ملکی مسافروں کیلئے علیحدہ امیگریشن کاونٹرز قائم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ناروے کپ فٹبال کے دوران پاکستانی فٹبالر امان اللہ رؤف بلوچ اوسلو میں لاپتہ
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • قیام پاکستان کے دوران لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کرنا پڑا:  عبدالخبیر آزاد
  • شور شرابہ، فتنہ اور گالم گلوچ کی سیاست کارکردگی سے دفن ہو گئی،وزیراعلیٰ مریم نواز
  • رانا ثناء اللہ نے تحریک انصاف کے 5 اگست احتجاج کو کامیاب قرار دے دیا
  • عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں گے تو لیڈر بنیں گے. رانا ثنا اللہ
  • بھارت کی کشمیر کو اپنی ریاست بنانے کی کوشش قبول نہیں کریں گے: اسحاق ڈار
  • امریکا کی نظر التفات کوئی پہلی بار نہیں
  • دوریاں اتنی بڑھ گئیں، سیاستدان ملنے سے گریزاں ہیں، اعظم نذیر تارڑ
  • پولیس کے شہداء ہمارا فخر، قربانیوں کو فراموش نہیں کریں گے‘ صدر، وزیراعظم