کمشنر سیسی کی ایک سالہ کارکردگی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصدقہ اطلاعات کے مطابق کمشنر سیسی میانداد راہجو کو گریڈ 19 سے 20 میں ترقی کی سرکاری ٹریننگ کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے اور وہ 27 جون 2025 سے اس ٹریننگ کو جوائن کریں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال جون میں میانداد راہجو کی بطور کمشنر سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن تعیناتی ہوئی تھی، بنیادی طور میانداد راہجو فیڈرل گورنمنٹ کے اکاؤنٹ و آڈٹ کے افسر تھے جن کو ڈیپوٹیشن پر سیسی میں بطور کمشنر سیسی تعیناتی ہوئی تھی، ان کی پوری کوشش تھی کہ سیسی کے بدعنوانی و بدانتظامی کے تاثر کو ختم کیا جائے اور اس کے لیے انہوں نے اپنی بھرپور کوشش بھی کی لیکن سیسی کی افسر شاہی نے انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا، گزشتہ سال 2023-24 کے بجٹ میں انہوں نے 22 ارب روپے کنٹری بیوشن کا ہدف مقرر کیا تھا جس کے حصول میں لوکل ڈائریکٹوریٹ مکمل ناکام ہوئے اور بامشکل ساٹھ فیصد ہی اس ہدف کا حاصل کیا جاسکا۔ اس ہی طرح 6لاکھ ڈیجیٹل مزدور کارڈ کا اجراء جو 2سال میں مکمل ہونا تھا وہ 4سے بعد بھی مکمل نہ ہوسکا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے احکامات کے باوجود اب تک بمشکل ڈیڑھ لاکھ مزدوروں کو ہی حال ڈیجیٹل کارڈ کا اجراء ہوسکا ہے، اس ہی طرح تحفظ یافتہ محنت کشوں کو بہتر اور معیاری ادویات کی فراہمی کے لیے سیسی میں اس کی خریداری کا نیا نظام نافذ کیا لیکن مزدوروں کے بقول انہیں ادویات کے معیار میں کوئی بہتری نظر نہیں آئی۔ سی ٹی اسکین سمیت اسپتالوں کی اہم مشینری جو گزشتہ سال خراب تھیں وہ سیسی انتظامیہ کے سرخ فیتہ کی نظر رہی اور وہ آج تک ریپیر نہیں ہوسکیں اور نا ہی اس کا متبادل تلاش کیا گیا، گزشتہ ایک سال کے دوران کمشنر سیسی نے آجروں کی مختلف ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگ کی انہیں سوشل سیکورٹی اسکیم کے فوائد سے آگاہ کیا لیکن کمشنر سیسی کی خواہش کے باوجود محنت کشوں کے نمائندوں اور فیڈریشنز کے ساتھ سیسی انتظامیہ کوئی باقاعدہ پروگرام آرگنائز نہیں کرسکی جن کے ساتھ مل بیٹھ کر سیسی میں تحفظ محنت کشوں کے درپیش مشکلات و مسائل اور ان کے حل کا کوئی طریقہ کار تلاش کیا جاتا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اندھی گولی کا نشانہ بننے والی 11 سالہ بچی زندگی ہارگئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میںگھر کے اندراندھی گولی کا نشانہ بننے والی 11سالہ بچی دوران علاج اسپتال میں چل بسی۔ ملیر سعود آباد میں گزشتہ روز گھر کے اندر کھیلتی 11 سالہ بچی کرسٹینا راشد عمر کو نامعلوم سمت سے آنے والی اندھی گولی نے نشانہ بنایا، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔اندھی گولی لگنے سے زخمی ہونے والی 11 سالہ بچی جناح اسپتال میں تقریباً 20 گھنٹے تک زیر علاج رہی ۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، تاہم تاحال فائرنگ کرنے والے ملزم کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔