Daily Ausaf:
2025-08-07@19:25:02 GMT

کہوٹہ سے فردو ایٹمی پلانٹ تک

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

جس طرح کسی زمانے میں ’’کہوٹہ کہوٹہ‘‘ ہوا کرتی تھی، آج کل دنیا بھر میں ’’فردو فردو‘‘ ہو رہی ہے، وجہ اس کی ایران کا فردو ایٹمی پلانٹ ہے جہاں یورینیم کی افزودگی کی جا رہی تھی اور امریکہ، اسرائیل اور نیٹو ممالک کا خیال تھا کہ یہاں ایٹم بم بنایا جا رہا ہے، اس لئے وہ اس پلانٹ کو تباہ کرنے پر تل گئے، طویل سسپنس کے بعد امریکہ نے 30 ہزار پائونڈ کی طاقت والے بم گرا کر اسے نشانہ بھی بنا ڈالا لیکن اپنا مقصد امریکہ پھر بھی حاصل نہ کر سکا، اس دوران نیطنز اور اصفہان کی ایرانی ایٹمی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا، ایران کا موقف ہے کہ حملے کے خدشے کی وجہ سے وہ جوہری مواد پہلے ہی تینوں سائٹس سے منتقل کر چکا تھا، مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ فردو ایٹمی پلانٹ کے اصل اسٹرکچر کو اس حملے سے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
فردو ایٹمی پلانٹ کی تباہی کے ایشو پر امریکہ کا بس کیوں نہیں چل رہا، اس کی تفصیل بڑی دلچسپ ہے اور آج ہم آپ کو فردو یورینیم اینرچمنٹ پلانٹ کی تفصیلی کہانی سناتے ہیں جس سے آپ اس پورے معاملے کو گہرائی تک جان جائیں گے۔فارسی زبان میں ’’فردو‘‘ (Fardu / Fordow) کوئی عمومی یا معروف روزمرہ لفظ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک مخصوص جغرافیائی مقام کا نام ہے جو شمالی ایران میں واقع ہے۔ ایران نے اپنے خفیہ ایٹمی پلانٹ کا نام اسی جغرافیائی مقام ’’فردو‘‘ کے نام پر رکھا جہاں یہ تنصیب تعمیر کی گئی۔ اس کا مقصد غالباً یہی تھا کہ یہ مقام کسی قدرتی پہاڑی سلسلے کے اندر ہونے کے سبب محفوظ بھی رہے اور اس کا نام مقامی جغرافیے سے میل کھائے تاکہ منصوبہ خفیہ رہے۔
یہ پلانٹ ایران کے صوبہ’’قم‘‘(Qom) میں واقع ہے، جو کہ ملک کا ایک اہم مذہبی، تعلیمی اور جغرافیائی مرکز ہے اور دارالحکومت تہران کے جنوب اور اصفہان کے شمال میں واقع ہے، قم شہر فردو کے قریب سب سے بڑا شہر ہے اور یہ پلانٹ قم شہر سے تقریباً 32 کلومیٹر کے فاصلے پر، شمال مشرق کی طرف واقع ہے۔ قم مذہبی تعلیمات اور مرجعیت کا مرکز ہے، اس لیے فردو کی اس مقام پر موجودگی نے مغربی دنیا میں خدشات کو مزید بڑھایا کہ شاید ایران اپنے ایٹمی پروگرام کو ’’مقدس مقامات‘‘ کی چھتری تلے چھپا رہا ہے۔ اس جگہ کا انتخاب اس کی قدرتی جغرافیائی ساخت، خفیہ مقام، اور اس کے قم جیسے بڑے شہر سے قربت کی وجہ سے کیا گیا، امریکہ و اسرائیل کا ایک مخمصہ یہ بھی تھا کہ اس پلانٹ کو تباہ کرنے سے اگر تابکاری پھیلی تو دنیا بھر کے مسلمانوں کے مقدس مقامات بھی زد میں آجائیں گے اور شدید عالمی رد عمل سامنے آئے گا، اس لئے جان بوجھ کر معاملے کو طول دیا گیا تاکہ ایران افزودہ یورینیم یہاں سے منتقل کر لے۔
ایرانی فردو ایٹمی پلانٹ گزشتہ دو دہائیوں سے عالمی سیاست اور سلامتی کے منظرنامے میں اہم مقام کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ بالکل اسی طرح کی افسانوی حیثیت سابق صدر ضیا الحق کے دور میں پاکستان کے کہوٹہ ایٹمی پلانٹ کو حاصل ہو گئی تھی، ایران نے یہ پلانٹ 2006 ء میں خاموشی سے پہاڑی علاقے کے نیچے تعمیر کیا، تاہم اس کی موجودگی کا باضابطہ انکشاف ایران نے 2009 ء میں عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کو کیا۔ فردو کی خاص بات اس کی ساخت ہے یہ ایک بڑے پہاڑ کے اندر زیر زمین تقریبا ً80 سے 90 میٹر (کم و بیش 300 فٹ) گہرائی میں واقع ہے، جو اسے روایتی اور غیر روایتی فضائی حملوں سے محفوظ بناتا ہے۔ امریکہ اور اسرائیل کے پاس موجود عام bunker-buster بم بھی اس گہرائی تک موثر انداز میں نہیں پہنچ سکتے، جس کی وجہ سے یہ پلانٹ دفاعی لحاظ سے ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔
حالیہ برسوں میں IAEA کی رپورٹس کے مطابق فردو پلانٹ میں 83.

7 فیصد تک افزودہ یورینیئم موجود تھا، جو کہ ایٹمی ہتھیاروں کے لیے درکار 90 فیصد افزودگی کی سطح کے انتہائی قریب ہے۔ ماہرین کا اندازہ تھا کہ ایران اگر چاہے تو موجودہ ذخائر اور تنصیبات کی مدد سے چند دنوں یا چند ہفتوں کے اندر ’’بریک آئوٹ‘‘ مقام حاصل کر سکتا ہے یعنی وہ حد جہاں سے ایٹمی ہتھیار کی تیاری صرف تکنیکی مرحلہ رہ جاتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دوسرے دورِ صدارت کے آغاز میں ہی فردو پلانٹ پر “GBU-57 Massive Ordnance Penetrator” جیسے طاقتور بم سے حملے کا منصوبہ بنایا اور پھر اس پر عمل بھی کر ڈالا، جی بی یو 57 نان نیوکلیئر ایٹم بم بھی کہلاتا ہے، یہ 30 ہزار پائونڈ طاقت والا بم ہے اور bunker-buster بموں میں سب سے زیادہ گہرائی میں اثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تاہم، پینٹاگون کی اندرونی رپورٹوں کے مطابق اس بم کے موثر ہونے پر شبہات تھے۔ حملے کے نتیجے میں ممکنہ علاقائی جنگ اور ایران کی شدید جوابی کارروائی کے خدشے کے پیش نظر صدر ٹرمپ نے آخری لمحات میں اس منصوبے کو دو ہفتوں کیلئے موخر کر دیا، ایران سے یورپی ممالک کے ذریعے مذاکرات بھی لیکن لیکن ایران ڈٹ گیا۔
امریکہ کے پاس کئی ممکنہ آپشنز زیرِ غور تھے، ان میں روایتی فضائی حملے، اسرائیل کی مدد سے محدود آپریشنز، سائبر حملے، یا ٹیکٹیکل نیوکلیئر ہتھیار کا استعمال شامل تھا۔ سب سے خطرناک اور نتیجہ خیز آپشن ٹیکٹیکل نیوکلیئر ہتھیاروں کا ہے، جو پلانٹ کو مکمل طور پر تباہ کر سکتا ہے، لیکن اس کے سیاسی، اخلاقی اور سفارتی مضمرات عالمی سطح پر خطرناک ہوں گے۔ عالمی سیاسی و دفاعی ماہرین کے مطابق اگر امریکہ نے اتوار والے حملے کی ناکامی ڈیکلیئر ہونے پر اس ایٹمی آپشن کو اپنایا تو نہ صرف ایران بلکہ چین اور روس بھی شدید ردعمل دیں گے۔ فردو ایٹمی پلانٹ اب محض ایک فنی مسئلہ نہیں رہا بلکہ اب یہ مشرقِ وسطی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے ایک آزمائشی لمحہ بن چکا ہے۔ سفارتی حل کی کوشش ناکام ہو چکی، دنیا ایک اور بڑی عسکری مہم جوئی کی طرف بڑھ رہی ہے، جس کے اثرات دہائیوں تک محسوس کیے جاتے رہیں گے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: فردو ایٹمی پلانٹ میں واقع ہے یہ پلانٹ پلانٹ کو تھا کہ ہے اور

پڑھیں:

سمارٹ ڈپلومیسی کا آغاز، وطن کو باوقار مقام دلوانے کیلئے قوم فیلڈ مارشل کی مقروض رہیگی

تجزیہ: فیصل ادریس بٹ 
 پاکستان میں سول و ملٹری اشتراک سے سمارٹ ڈپلومیسی کے آغاز نے یقینی طور پر تاریخی اعتبار سے سفارتکاری کے نئے و سنہری باب رقم کردیئے ہیں۔ وطن عزیز کو دنیا بھر میں پروقار اور ممتاز حیثیت ،مرتبہ و مقام دلوانے کیلئے قوم فیلڈ مارشل عاصم منیر کی مقروض رہے گی جنہوں نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے بہترین اور بروقت استعمال سے جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کے دفاع کے علاوہ بیانئے کی جنگ میں کامیابی دلوائی بلکہ سفارتی و معاشی میدان میں بھی سرخرو کر دیا ہے اور آج پاکستان دنیا کی دو سپر پاورز امریکہ اور چین جو ایک دوسرے کے حریف ہیں، ان دونوں کیساتھ متوازن اور پروقار انداز میں گرمجوشی کیساتھ دفاعی و معاشی تعلقات کو فروغ دے رہا ہے۔ حال ہی میں امریکہ اور چین کے کامیاب دورے کے بعد فیلڈ مارشل عاصم منیر رواں ماہ ایک بار پھر امریکہ کے دورے پر روانہ ہو سکتے ہیں کیونکہ امریکی سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل ایرک کوریلا کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئے کمانڈر جنرل بریڈکوپر کی سنٹرل کمانڈ کے عہدے پر تقرری کی تقریب میں انہیں بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا ہے۔ اس تقریب میں دنیا بھر سے کسی مہمان کو مدعو نہیں کیا جاتا یہ اعزاز فیلڈ مارشل عاصم منیر کا ہے کہ انہیں اس تقریب میں بطور مہمان مدعو کیا گیا ہے، ایک طرف تو حالیہ دنوں میں فیلڈ مارشل عاصم منیر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کی خواہش پر ایک طویل ملاقات کر چکے ہیں اور امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل ایرک کوریلا پاکستان کا دورہ کر کے گئے ہیں تو اس عہدے پر تقرر کئے جانے والے جنرل بریڈ کوپر کے عہدہ سنبھالنے پر بھی فیلڈ مارشل کو مدعو کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ جنرل بریڈ کوپر امریکی انتظامیہ میں انتہائی اہمیت کے حامل ہونے کے علاوہ مشرق وسطیٰ، یورپی یونین سمیت دنیا بھر انتہائی اہم تصور کئے جاتے ہیں اور وہ بھی فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اس تقریب میں دیکھنے کے خواہشمند ہیں تو دوسری جانب فیلڈ مارشل چینی قیادت کیساتھ بھی اپنے تاریخی تعلقات کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ یہی نہیں مڈل ایسٹ کی صورتحال کے تناظر میں پاکستان نے جس طرح سے موثر سفارتکاری کے نئے چیلنجز کو عبور کیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پاکستان کو سفارتی تنہائی سے نکال کر جس طرح عالمی سطح پر اپنا بیانیہ اور موقف کو تسلیم کر ایا ہے اس سے دنیا بھر میں وطن عزیز کے مقام اور وقار میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اس سے بھارت کی نیندیں اڑ چکی ہیں اور نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کو روسی تیل کی خریداری پر وارننگ دے رہے ہیں جو بہت بڑی کامیابی ہے۔ فیلڈ مارشل کی امریکی صدر سے ملاقات کے بعد اسرائیل ایران جنگ بندی میں اہم کردار، فیلڈ مارشل کا دورہ چین و اہم ملاقاتیں، پاک امریکہ تاریخی تجارتی معاہدہ، ایرانی صدر کا دورہ اور آئندہ ماہ فیلڈ مارشل کا دوبارہ دورہ امریکہ ہو یا ترکیہ، آذربائیجان، سعودی عرب، روس ، بنگلہ دیش و دنیا کے اہم ممالک کیساتھ سفارتی، معاشی و دفاعی بہترین تعلقات اسکا واضح ثبوت ہیں اور اس حقیقت کا مظہر بھی ہیں کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی نڈر، بے باک وبا کردار قیادت نے مختلف نظریات و گروہوں میں تقسیم قوم کو متحد کردیا ہے اور ثابت کردیا ہے کہ جب قومیں خود اعتمادی، تدبر، عزت نفس کیساتھ کھڑی ہو جائیں اور عزم ویقین کیساتھ منزل کی جانب بڑھیں تو مقصد کا حصول یقینی ہو جاتا ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے عملی طور پر یہ ممکن کر کے دکھایا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران امریکہ-پاکستان کی شراکت داری کے بارے میں کتنا فکرمند ہے؟
  • سمارٹ ڈپلومیسی کا آغاز، وطن کو باوقار مقام دلوانے کیلئے قوم فیلڈ مارشل کی مقروض رہیگی
  •  کیا ہے ڈیڈ ہینڈ؟ جو صرف 30 منٹ میں امریکہ کو صفحۂ ہستی سے مٹا سکتا ہے
  • وائٹ ہاؤس کی چھت پر ایٹمی میزائل لگا رہا ہوں!, ٹرمپ کا نیا مذاق
  • جاپان میں ہیروشیما اور ناگاساکی کے ’درد‘ کی اگلی نسل تک منتقلی کی مہم
  • ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل
  • اسلام میں عورت کا مقام- غلط فہمیوں کا ازالہ حقائق کی روشنی میں
  • ڈاکٹر ذاکر نائیک کی بنجی جمپنگ کرتے ہوئے ویڈیو سامنے آگئی
  • ہجوم کو اڈیالہ جیل یا پنجاب کے کسی مقام پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے، وزیرمملکت داخلہ
  • روس نے ایٹمی میزائلوں کی تنصیب پر پابندی کے معاہدے کو خیرباد کہہ دیا