خیبر پختونخوا میں آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کی کال پر وفاق کی طرز پر ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس کی فراہمی سمیت دیگر مطالبات کے لیے احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین پر پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔

احتجاج سرکاری ملازمین اسمبلی اجلاس سے قبل بڑی تعداد میں اسمبلی چوک پہنچے اور خیبر روڈ کو یکطرفہ ٹریفک کے لیے بند کر دیا، جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا بجٹ 2025: افسران کے الاؤنسز میں کٹوتی اور نچلے ملازمین کے لیے ریلیف کی تیاری

مظاہرین کا مؤقف تھا کہ جب وفاقی ملازمین کو 25 سے 30 فیصد ڈسپیریسی ریڈکشن الاؤنس دیا جا سکتا ہے، تو خیبر پختونخوا کے سرکاری ملازمین کو کیوں محروم رکھا جا رہا ہے۔

مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے اس دور میں کم تنخواہوں پر گزارا ممکن نہیں اور حکومت کو فوری طور پر کم از کم اجرت 50 ہزار روپے مقرر کی جانی چاہیے۔

احتجاج شدت اختیار کرنے پر پولیس حرکت میں آ گئی۔ حکام کے مطابق مظاہرین کو بارہا مذاکرات کی دعوت دی گئی، تاہم روڈ کلیئر نہ کیے جانے پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور لاٹھی چارچ کا استعمال کیا، شیلنگ کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے، تاہم احتجاج کے دوران ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر رہی۔

مزید پڑھیں: وفاق سے فنڈز نہ ملنے پر عوام اور پولیس کو لے کر احتجاج پر نکلوں گا، علی امین گنڈاپور کی دھمکی

مظاہرین نے پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو آئندہ احتجاج مزید منظم اور وسیع پیمانے پر کیا جائے گا، حکومتِ خیبر پختونخوا کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کی جانب سے ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس کی فراہمی سمیت کم از کم اجرت 50 ہزار روپے مقرر کرنے، کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے اور پینشن اصلاحات کے قانون کو واپس لینے کے مطالبات کیے گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس خیبر پختونخوا ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس سرکاری ملازمین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا سرکاری ملازمین سرکاری ملازمین خیبر پختونخوا کے لیے

پڑھیں:

کے پی میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا، نیشنل ایکشن پلان پر لازمی عمل ہوگا، طلال چوہدری

اسلام آباد:

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کا مسئلہ سیکیورٹی فورسز کا نہیں بلکہ سیاسی قیادت کی بزدلی کا ہے، باجوڑ سمیت کسی بھی جگہ کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا، البتہ نیشنل ایکشن پلان پر لازمی عمل ہوگا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز لڑ رہی ہیں، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی سیاسی فورسز کہاں ہیں؟ خیبر پختونخوا میں سیاسی قیادت کمپرومائزڈ ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہہ رہے ہیں اگر وزیر اعلیٰ نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی تو انہیں فارغ کر دیا جائے گا۔

پی ٹی آئی احتجاج پر انہوں نے کہا کہ احتجاج حق ہے لیکن یہ نہیں کہ آپ آئین و قانون سے ماورا احتجاج کر سکتے ہیں، آج سے تین دن پہلے ڈاک سے ڈی سی آفس کو درخواست موصول ہوئی، کبھی کہتے ہیں اسلام آباد آئیں گے اور کبھی کہتے اپنے اپنے شہروں میں کریں گے۔

طلال چوہدری نے واضح کیا کہ احتجاج 100 بار کریں ہم گرفتار نہیں کریں گے لیکن سوال یہ ہے کہ آپ کیوں نہیں انتظامیہ کو آگاہ کرتے؟ میڈیا سے خبر ملتی ہے، یہ انتظامیہ کو آن بورڈ کیوں نہیں لیتے۔ یہاں سے جتھوں کو لے جا کر اڈیالہ جیل پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ بچوں کو استعمال کیا گیا، بچے والد سے ملنا چاہتے تو کیا دو سال میں ویزا نہ ملتا؟ ہمدردی کے لیے بچوں والا سیاسی اسٹنٹ تھا، بچے کیا بانی پی ٹی آئی کے بچے بن کے آرہے ہیں یا گولڈ اسمتھ کے پوتے بن کر آرہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا، ضلع جنوبی وزیرستان کا نام تبدیل کرنے کی قرارداد منظور
  • خیبر پختونخوا میں دریاؤں سے سونا نکالنے کے ٹھیکوں میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف
  • صوبے میں پائیدار امن کیلیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
  • عرب و یہودی مظاہرین کا غزہ کی سرحد پر بھرپور احتجاج
  • شہباز شریف کا سرکاری ملازمین کی غیر حاضری اور تاخیر پر سخت نوٹس
  • پنجاب کابینہ کی سرکاری ملازمین کی بیوہ کو تاحیات پینشن دینے کی منظوری
  • جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے یوم حقوق کشمیر و فلسطین بھرپور جذبے کے ساتھ منایا
  • بلوچستان بھر میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے، لورالائی اور بارکھان میں پولیس کے ساتھ جھڑپیں
  • کے پی میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا، نیشنل ایکشن پلان پر لازمی عمل ہوگا، طلال چوہدری
  • پنجاب کابینہ نے سرکاری ملازمین کی بیوہ کو تاحیات پینشن دینے کی منظوری دیدی