ڈیجیٹل تھکاوٹ کسے کہتے ہیں؟ اس سے کیسے نمٹا جائے؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
انہوں نے بتایا کہ مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز میں اسکرینوں پر لمبے ٹائم تک کام کرنے سے گردن اور سر میں درد، چڑچڑا پن، آنکھوں میں چبھن اور افسردگی محسوس ہوتی ہے لیکن ہم اسے عام بات سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں۔
بے سکونی اور جسمانی تھکن کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ متاثرہ شخص انزائیٹی ڈپریشن اور دیگر امراض کا شکار ہوجاتا ہے اگر اس کا فوری علاج اور احتیاط نہ کی جائے تو معاملہ سنگین صورتحال بھی اختیار کرسکتا ہے۔
ڈاکٹر ثناء حسین نے بتایا کہ اسکرین پر جو بھی کام کریں تو کسی ایک موضوع پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں، مختلف موضوعات پر بلاوجہ ویڈیوز دیکھنا یا دیگر مواد دیکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ دماغ ہر چیز کو ہر وقت یاد نہیں رکھ سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ ساری معلومات ایک ساتھ ہی لے لی جائیں، ان سب مصروفیات کیلیے مخصوص وقت منتخب کریں اور اپنے لیے وقت نکالیں خود پر توجہ دیں، ورزش کریں، واک کریں اکیلے کھانا کھائیں وغیرہ۔
ذہنی دباؤ اور افسردہ رہنے کی وجہ سے بھی انسانی جسم میں توانائی کی سطح متاثر ہوجاتی ہے، اگر آپ کو کسی کام پر توجہ دینے اور بات چیت کرنے میں مشکل ہو اور ہر وقت منفی اور نااُمیدی محسوس ہونے لگے تو سب سے پہلے متعلقہ معالج سے فوری رجوع کریں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پی ٹی آئی والے خود کہتے تھے ثبوت دکھائیں اور سزا دیں: رانا ثنااللہ
ویب ڈیسک : وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہےکہ پی ٹی آئی والے کہتے تھے ثبوت دکھائیں اور سزا دیں، اب سزائیں سنائی جارہی ہیں تو کہا جارہا ہے سزا دی جارہی ہے۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ 9 مئی کو دفاعی ادارے کی تنصیبات پر حملہ کیا گیا اور یہ ایک حقیقت ہے، پی ٹی آئی والے خود تو کہہ رہے تھے کہ ثبوت دکھائیں اور سزا دیں۔
الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے پانچ اور صوبائی اسمبلی کے تین ارکان کو نااہل قرار دے دیا،9 نشستیں خالی ہو گئیں
انہوں نے کہا کہ اب پی ٹی آئی والوں کو سزائیں سنائی جارہی ہیں تو کہا جارہا ہے سزا دی جارہی ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے تھے، ہمیں ایسے کیسز میں ٹھونسا جارہا تھا جس میں سزا موت تھی، تب بھی ہم ان کے ساتھ بیٹھ کر مذاکرات کرنے کو تیار تھے، ہم نے تو ہمیشہ مذاکرات کی بات کی مگر پی ٹی آئی والے تیار نہیں ہوتے۔
پی ٹی آئی اراکین کی نااہلی اور ضمنی انتخابات کے معاملے پر رانا ثنااللہ نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ کا اختیار ہے کہ ٹکٹ کس کو دے، ٹکٹ پر سب سے پہلا حق کارکن کا ہے مگر کسی اور کو بھی ٹکٹ مل سکتا ہے۔
خاتون نے بوائے فرینڈ سے تحفے کے طور پر لیے آئی فونز فروخت کرکے اپنا گھر خرید لیا
Ansa Awais Content Writer