سعودی عرب نے ایران کی جانب سے قطر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے مکمل یکجہتی کا اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیں ایران کے قطر اور عراق میں امریکی اڈوں پر حملے، ردعمل کا حق رکھتے ہیں، دوحہ کی مذمت

سعودی وزارت خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں ایران کی جانب سے قطر پر کیے گئے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون اور حسنِ ہمسائیگی کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کی جارحیت کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں اور اس کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔

سعودی عرب نے اپنے بیان میں ریاستِ قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مملکت ہر ممکن طریقے سے قطر کی معاونت کے لیے تیار ہے اور قطر کی جانب سے کیے گئے ہر اقدام میں اس کا ساتھ دے گی۔

یہ بھی پڑھیں ایران نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کا آغاز کردیا، فوجی آپریشن کو کیا نام دیا گیا ہے؟

یہ مؤقف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی عروج پر ہے اور متعدد خلیجی ریاستوں نے احتیاطی تدابیر کے تحت فضائی حدود بند کردی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی اڈے سعودی عرب قطر پر حملہ مذمت مشرق وسطیٰ کشیدگی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی اڈے قطر پر حملہ مشرق وسطی کشیدگی وی نیوز

پڑھیں:

ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کر دی

ایک نجی ٹی وی چیبنل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کو صرف فلسطینیوں کے تحفظ اور مدد کیلئے اپنی فوج غزہ بھیجنی چاہیئے، کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہیئے، جس سے اسرائیلی تسلط مزید مضبوط ہو۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے ایک نجی ٹی وی چیبنل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے میں ایران کو بھی شامل کیا جانا چاہیئے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو نیٹو کی طرز پر اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج تشکیل دینی چاہیئے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کو صرف فلسطینیوں کے تحفظ اور مدد کے لیے اپنی فوج غزہ بھیجنی چاہیئے، کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہیئے، جس سے اسرائیلی تسلط مزید مضبوط ہو۔

اس سے قبل صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا، کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔ ایرانی اسپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کے لیے ایک بہترین اثاثے کی مانند ہے، پاکستان اور ایران مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل، توانائی اور بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی پاکستان و سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش
  • ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کر دی
  • اسلامی انقلاب ایران عوام میں مکتبِ فاطمیہ کی حقیقت طلبی کی تجلی ہے، آیت اللہ جنتی
  • حوزہ ہائے علمیہ ایران کی جانب سے سوڈان کے افسوسناک واقعات کی سخت مذمت
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت ہے: امیرِ قطر
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت قرار: امیرِ قطر
  • صدر زرداری کی دوحا میں امیرِ قطر سے ملاقات؛ شیخ تمیم کا آئندہ سال دورۂ پاکستان کا اعلان
  • واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا کے منتظر 3 مجرمان بری
  • ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں مساوات، یکجہتی و انسانی حقوق کا احترام ہو، آصف زرداری
  • ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کا احترام ہو، آصف زرداری