’ صدر ٹرمپ خلیج فارس میں مزید کسی فوجی کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتے‘، امریکی سیکیورٹی اہلکار
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
امریکی ٹی وی سی این این نے کہا ہے کہ امریکی صدر خلیج فارس میں مزید کسی فوجی کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتے۔
سی این این کے مطابق سینیئر امریکی سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ ایران کے قطر میں امریکی ایئربیس پر داغے گئے میزائل ہدف پر نہیں گرے، نہ ایرانی میزائل حملوں سے کوئی جانی نقصان ہوا ہے، میزائلوں کو راستے میں ہی روک لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے قطر میں امریکی اڈے پر حملے سے قبل قطر کو آگاہ کر دیا تھا، نیویارک ٹائمز کا دعویٰ
اہلکار کا کہنا ہے کہ ترمپ انتظامیہ کو ایران کی کارروائی کا اندازہ تھا، اس لیے امریکا نے قطر ایئربیس 3 روز قبل ہی خالی کردیا تھا، ایران نے 2020 میں بھی اسی طرح کا ردعمل ظاہر کیا تھا، جب امریکا نے ایرانی جنرل قاسم سیلیمانی کو فضائی حملے میں ہلاک کیا تھا۔
امریکی اہلکار کا مزید کہنا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کشیدگی بڑھانے پر تیار ہیں، صدر ٹرمپ قومی سلامتی کے حکام سے بھی بات چیت کریں گے جس کے بعد ان کے خیالات تبدیل بھی ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارا ہدف امریکی ایئربیس تھا، برادر ملک قطر اور اس کے شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں، ایرانی نیشنل سیکیورٹی کونسل
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ قطر میں امریکی ایئربیسز پر حملے سے آگاہ ہیں، وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ دفاع صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی فوج نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے ہیں۔ جس کی قطر کی جانب سے مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکی ایئربیس ایران دوحہ ڈونلڈ ٹرمپ قطر میزائل حملہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ایئربیس ایران ڈونلڈ ٹرمپ میزائل حملہ امریکی ایئربیس قطر میں امریکی
پڑھیں:
حد سے بڑھے مطالبات کے آگے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ایرانی صدر کا دو ٹوک اعلان
تہران: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد ہونے کے بعد ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سخت ردعمل دیا ہے۔
ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ ایران ایک بار پھر پابندیوں کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "پابندیوں سے راستے روکے جا سکتے ہیں لیکن خیالات اور عزم نئے راستے بناتے ہیں۔"
مسعود پزشکیان نے اپنی جوہری تنصیبات کے حوالے سے واضح کیا کہ نطنز اور فردو کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے، مگر دشمن یہ نہیں سمجھتے کہ ان تنصیبات کو بنانے والے انسان ہیں اور وہی دوبارہ انہیں تعمیر کر سکتے ہیں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ایران کبھی بھی حد سے بڑھے مطالبات کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گا کیونکہ ایران کے پاس حالات بدلنے اور نئی راہیں نکالنے کی طاقت موجود ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی تھی، جس کے بعد ایران پر جوہری اور اقتصادی پابندیاں برقرار رہیں گی۔ اس ووٹنگ میں پاکستان، چین، روس اور الجزائر نے ایران کے حق میں ووٹ دیا۔