اسلام آباد:

حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے قومی اسمبلی میں 28.8 کھرب روپے کے ضروری اخراجات کا بل پیش کر دیا، جو کہ رواں مالی سال کے مقابلے میں 17 فیصد کم ہے۔

یہ کمی بنیادی طور پر شرح سود میں نمایاں کمی کے باعث ہوئی ہے تاہم ایوانِ صدر، سپریم کورٹ، سینیٹ اور دیگر ریاستی اداروں کے بجٹ میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں اخراجات کا یہ بل پیش کیا، جس کے تحت قرضوں کی ادائیگی، صدر، اعلیٰ عدلیہ، پارلیمنٹ اور دیگر ریاستی اداروں کے اخراجات پورے کیے جائیں گے، آئین کے تحت ان اخراجات پر قومی اسمبلی میں رائے شماری نہیں ہوتی ہے۔

دستاویزات کے مطابق تقریباً 1 کھرب روپے مختلف ریاستی اداروں کے لازمی اخراجات کے لیے مختص کیے گئے، جن میں قومی اسمبلی، سینیٹ، الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ، ایوان صدر، اسلام آباد ہائیکورٹ، وفاقی محتسب، ٹیکس محتسب، پاکستان پوسٹ اور دفتر خارجہ شامل ہیں۔ قرضوں کی اصل رقم اور سودکی ادائیگی کے لیے 27.

8 کھرب روپے درکار ہوں گے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.9 کھرب روپے یا 17.5 فیصد کم ہیں۔

اس کمی کی بڑی وجہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 22 فیصد سے کم کرکے 11 فیصد تک لانا ہے۔ قومی اسمبلی کے بجٹ میں کمی کرتے ہوئے اسے 6.9 ارب روپے کر دیا گیا جبکہ سینیٹ کے بجٹ میں 19 فیصد اضافہ کرتے ہوئے اسے 6.2 ارب روپے کر دیا گیا۔

ایوانِ صدر کے اخراجات کے لیے 2.7 ارب روپے مانگے گئے ہیں، جو کہ 17 فیصد زائد ہیں، سپریم کورٹ کے لیے 6.6 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے، جو کہ 51 فیصد زیادہ ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا بجٹ بھی 15 فیصد بڑھا کر 2.2 ارب روپے کر دیا گیا۔ اسی طرح الیکشن کمیشن کو 9.9 ارب روپے، وفاقی محتسب کو 1.6 ارب اور ٹیکس محتسب کو 60 کروڑ 40 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ریاستی اداروں کے قومی اسمبلی کے بجٹ میں کھرب روپے ارب روپے کے لیے کر دیا

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں تبدیلی کردی

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں ردوبدل کردیا ہے۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق  شارٹ ٹرم سیونگز پر شرح منافع 10.6 فیصد سے بڑھ کر 10.42 فیصد کردی گئی ہے۔  اس حوالے سے سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

نیشنل سیونگز اسکیمز میں منافع کی شرح میں رد و بدل کے بعد نئی شرح پر عمل درآمد موٴثر ہوگیا ہے۔ شارٹ ٹرم سیونگز پر شرح منافع 10.6 فیصد سے بڑھ کر 10.42 فیصد کردی گئی ہے جب کہ سروا اسلامک سیونگ اکاونٹ اور سروا اسلامک ٹرم اکاونٹ پر سالانہ منافع کی شرح 9.50 فیصد سے بڑھا کر 9.92 فیصد کردی گئی ہے۔

دوسری طرف ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں 12 بیس پوائنٹس کمی کردی گئی ہے، جس کے بعد منافع کی شرح 11.54 فیصد سے کم ہوکر 11.42 فیصد ہوگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا 3 برسوں میں دگنا قرض لیا گیا؟ وزارت خزانہ نے بتا دیا
  • شام میں 5 اکتوبر کو پہلے پارلیمانی انتخابات کرانے کا اعلان
  • بینک کھاتوں، مختصر قرضوں اور سرمایہ کاری میں 12فیصد اضافہ ریکارڈ
  • حجاج کا ڈیٹا ڈارک ویب پر دستیاب ہونا اداروں کی نااہلی ہے،جماعت اسلامی
  • مہنگائی کے اعداد وشمارجاری ، 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  • مہنگائی کے اعداد وشمار، 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور 14 اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ
  • سیلاب کے باوجود کپاس کی پیداوار میں 40 فیصد اضافہ ریکارڈ، 20 لاکھ 4 ہزار گانٹھوں تک پہنچ گئی.رپورٹ
  • سیلابی صورتحال کے باوجود مہنگائی میں کمی ہوگئی
  • حکومت نے قومی بچت اسکیموں کے منافع کی شرح میں ردوبدل کردیا
  • وفاقی حکومت نے قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں تبدیلی کردی