قطر میں ایران کے میزائل حملے کا ہدف امریکی فوجی اڈہ کیا اہمیت رکھتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران نے امریکی بمباری کے جواب میں قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے “العُدید ایئربیس” پر میزائل حملہ کر دیا ہے۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی میزائلوں نے العُدید ایئربیس کو نشانہ بنایا۔
حملے سے کچھ دیر قبل قطر نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جب کہ تین روز قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکا نے العُدید اڈے سے اپنے 40 جنگی طیارے منتقل کر دیے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق، العُدید ایئربیس قطر کے دارالحکومت دوحہ کے جنوب مغرب میں واقع ہے اور 60 ایکڑ پر محیط یہ اڈہ مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کا ایک مرکزی عسکری مرکز ہے۔
یہ ایئربیس تقریباً 10 ہزار سے زائد امریکی اور اتحادی افواج کی میزبانی کرتی ہے اور امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کا فارورڈ ہیڈکوارٹر بھی یہیں قائم ہے۔ یہ اڈہ 1996 میں قطر اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت قائم کیا گیا تھا۔
العُدید بیس عراق، شام اور افغانستان میں امریکا کی فضائی کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہاں B-52 بمبار طیاروں سمیت دیگر بڑے جنگی طیاروں کے لیے خصوصی رن وے بھی موجود ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الع دید
پڑھیں:
شام میں امریکی فوج کی نقل و حرکت میں غیر معمولی اضافہ
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق امریکا نے 30 ٹرکوں پر مشتمل ایک قافلہ حسکہ کے مضافات میں واقع "قصرک" اڈے میں بھیجا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شورش زدہ اسلامی ملک شام کے شہر حسکہ میں درجنوں امریکی فوجی ٹرکوں کی مشکوک نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ شامی ذرائع نے شمال مشرقی شام میں واقع حسکہ کے مضافات میں 30 ٹرکوں پر مشتمل امریکی فوجی قافلے کی دراندازی کی اطلاع دی ہے۔ واضح رہے شام کی سرزمین بدستور غیر ملکی افواج کی آماجگاہ بنی ہوئی ہے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق امریکا نے 30 ٹرکوں پر مشتمل ایک قافلہ حسقہ کے مضافات میں واقع "قصرک" اڈے میں بھیج دیا ہے۔
یہ امریکی فوجی قافلہ شام اور عراق کی سرحد پر الولید سرحدی کراسنگ سے گزر کر حسکہ کے مضافات میں داخل ہوا۔ امریکی قابض فوج مشرقی شام کے تیل سے مالا مال علاقوں میں فوجی سازوسامان کی منتقلی کے ذریعے اپنی پوزیشن مضبوط کر رہی ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ شام میں افراتفری پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کرنے والے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ اقوام متحدہ شام کی تعمیر نو اور استحکام میں مثبت کردار ادا کرے گا۔