Juraat:
2025-08-10@00:34:38 GMT

ملک میں ہائبرڈ سسٹم نہیں مارشل لاء ہے(عمران خان)

اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT

ملک میں ہائبرڈ سسٹم نہیں مارشل لاء ہے(عمران خان)

باہر کے ممالک شہباز شریف کو جانتے نہیں ہوں گے نہ زرداری سے بات کرتے ہیں،میری مشاورت کے بغیر کے پی کا بجٹ منظور نہیں ہونا چاہیے تھا، سابق وزیر اعظم
کرنل صاحب فیصلہ کرتے ہیں کون جیل کے اندر ملاقات کیلئے جائے گا، بیرسٹر سیف پسند ہیںان کو ملاقات کی اجازت ملتی ہے، بہنوں کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

عمران خان کا کہنا ہے کہ باہر کے ممالک شہباز شریف کو جانتے بھی نہیں ہوں گے نہ آصف زرداری سے بات کرتے ہیں، ٹرمپ نے عاصم منیر کو بلا کر بات کی، اس کا مطلب میں ملک میں ہائبرڈ سسٹم نہیں مارشل لاء ہے۔ تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ میری مشاورت کے بغیر کے پی کا بجٹ منظور نہیں ہونا چاہیے تھا، سپریم کورٹ کی اجازت سے بجٹ میں وہ تبدیلیاں کرنی ہوں گی جو میں چاہوں گا یہ میرا حتمی فیصلہ ہے۔کرنل صاحب فیصلہ کرتے ہیں کہ کون جیل کے اندر ملاقات کے لیے جائے گا، تیمور جھگڑا، سلمان اکرم اور علی امین کو اجازت نہیں ملتی لیکن بیرسٹر سیف کو ملاقات کی اجازت ملتی ہے، کرنل صاحب جو فیصلہ کرتے ہیں ان کو بیرسٹر سیف ہی پسند ہیں۔اڈیالہ جیل میں عمران خان سے بہنوں کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان نے کہا کہ ڈاکٹر عظمی اور نورین نیازی کی بانی سے ملاقات ہوئی مگر یہ مجھے نہیں جانے دیتے، بانی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا مشکل وقت میں عوام کی آواز بنا ہوا ہے، بانی نے کہا کہ بیرسٹر سیف بھیجے گئے تھے انھوں نے سمجھانے کی کوشش کی کہ بجٹ اتنی جلدی اور مجبوری میں کیوں پیش کیا گیا، کہا کہ علی امین گنڈا پور کو میرے پاس بہت پہلے آجانا چاہیے تھا۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ پہلے 5 رکنی ٹیم میرے پاس مشاورت کیلئے آئے، اگر بجٹ پیش کر دیا ہے تو سپریم کورٹ جائیں اور بتائیں کہ آئی ایم ایف کیسے قبول کرے گا پارٹی ہیڈ کی مشاورت کے بغیر یہ بجٹ منظور نہیں ہونا چاہیے تھا، اب سپریم کورٹ جائیں اجازت لیں، وہی مشاورتی ٹیم میرے پاس آئے، دیکھوں گا جو تبدیلیاں کرنا پڑی گی۔علیمہ خان نے کہا کہ بانی سرپلس بجٹ پر بالکل خوش نہیں تھے اور کہا کہ آپ نے سرپلس کیوں دکھایا یہ وفاقی حکومت کو بینیفٹ کرتا ہے، اب وہ چاہتے ہیں سپریم کورٹ سے اجازت لے کر تبدیلیاں لائیں وہ جو تبدیلیاں کہیں گے وہ کرنا ہوں گی، یہ ان کا حتمی فیصلہ ہے یہ نہیں ہو سکتا کہ یہ وہ بجٹ قبول کرلیں جو بہت جلدی تین گھنٹے میں پاس کر دیا گیا۔علیمہ خان کے مطابق بانی نے کہا ہمیشہ سے ڈرونز کے خلاف ہیں لیکن جو بھی حملے کر رہا ہے اس کے خلاف ایف آئی آرز درج کرائیں یہ اب وکلاء بتائیں گے، بانی نے ہمیشہ کہا جب آپ بے گناہ لوگوں کو ماریں گے تو اس سے دہشت گردی بڑھے گی، بانی نے کہا اس وقت ملک میں کوئی ہائبرڈ سسٹم نہیں ہے، بانی کہتے ہیں میں ان سے بات کروں گا جن کے ہاتھ میں سب کچھ ہے اس کا ثبوت یہ ہے کہ ٹرمپ نے عاصم منیر کو بلا کر بات کی، اس کا مطلب میں ملک میں ہائبرڈ سسٹم نہیں مارشل لاء ہے، باہر کے ممالک شہباز شریف کو جانتے بھی نہیں ہوں گے نہ صدر زرداری سے بات کرتے ہیں۔علیمہ خان کے مطابق بانی کہنا چاہ رہے ہیں کہ جب عوام اپنا رد عمل دیتی ہے آپ کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ وہ خلاف ہے بلکہ آپ کو ان کی آواز سننا چاہیے، یہاں پر کرنل صاحب فیصلہ کرتے ہیں کہ کون جیل کے اندر ملاقات کے لیے جائے گا، تیمور جھگڑا، سلمان اکرم اور علی امین کو اجازت نہیں ملتی لیکن بیرسٹر سیف کو ملاقات کی اجازت ملتی ہے، کرنل صاحب جو فیصلہ کرتے ہیں ان کو بیرسٹر سیف ہی پسند ہیں۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ٹرمپ اور ایران اکٹھے مل کر سیز فائر کرکے فیصلے کرلیں گے، ہمیں اپنے ملک کی فکر کرنی چاہیے، ایران بڑی مضبوط قوم ہے ان سے سیکھنا چاہیے، ہمیں ملک میں قانون کی حکمرانی، اپنے حق کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: علیمہ خان کے مطابق ہائبرڈ سسٹم نہیں فیصلہ کرتے ہیں خان نے کہا کہ بانی نے کہا بیرسٹر سیف سپریم کورٹ ہونا چاہیے چاہیے تھا ملاقات کی ملاقات کے کی اجازت ملک میں سے بات

پڑھیں:

فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کاڈر،مودی نے ٹرمپ کی  دورہ امریکہ کی دعوت ٹھکرادی

   امریکی جریدے بلومبرگ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دورۂ امریکہ کی دعوت اس خدشے کے باعث مسترد کر دی کہ انہیں وہاں فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کروائی جا سکتی ہے۔
  فون کال کی تفصیلات 
رپورٹ کے مطابق 17 جون کو مودی اور ٹرمپ کے درمیان 35 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، جس میں ٹرمپ نے مودی کو جی 7 سمٹ کے بعد امریکہ آنے کی دعوت دی۔ تاہم مودی نے دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

ممکنہ ملاقات کا خدشہ
بلومبرگ کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کو اندیشہ تھا کہ امریکہ میں ان کی ملاقات فیلڈ مارشل عاصم منیر سے کروائی جائے گی، جس پر وہ آمادہ نہیں تھے۔

وائٹ ہاؤس کا ردعمل 
رپورٹ کے مطابق اس فون کال کے بعد وائٹ ہاؤس کے رویے میں نمایاں تبدیلی آئی۔ وائٹ ہاؤس نے بعد میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ “بھارت کے ساتھ ہم آہنگی ممکن نہیں” تاہم دونوں ممالک کے درمیان رابطے جاری رہیں گے۔

تجارتی تعلقات میں کشیدگی
بلومبرگ کے مطابق امریکہ کی جانب سے بھارت پر عائد کیے گئے نئے ٹیرف نے دو طرفہ تعلقات کو مزید کشیدہ کر دیا ہے، جو تعلقات کے تابوت میں آخری کیل  ثابت ہوا۔ بھارت نے اب تک امریکی ٹیرف کا کوئی باضابطہ جواب نہیں دیا، جبکہ مودی حکومت امریکہ کی جانب جھکاؤ کی پالیسی کا ازسرنو جائزہ لے رہی ہے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل سے ممکنہ ملاقات کا خوف؛ مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے( امریکی جریدہ)
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کا خوف، مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے، بلومبرگ کی رپورٹ
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کا خوف؛ مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے، بلومبرگ
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کاڈر،مودی نے ٹرمپ کی  دورہ امریکہ کی دعوت ٹھکرادی
  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے حکومت نہیں روک سکتی: علیمہ خان
  • طلال چوہدری سے پوچھا جائے عمران خان کے بچوں کو کیوں ویزا نہیں دیا جارہا، علیمہ خان
  • 2018 کی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، غلطی کی، اسد قیصر
  • پی ٹی آئی کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں، عمران خان کی رہائی کے لیے 4 سے 5 لاکھ لوگ اسلام آباد چاہیے، شیر افضل مروت
  • عمران خان نے کہا کہ جو لوگ نااہل ہوئے ان کی نشستوں پر کسی کو کھڑا نہیں کرنا: علیمہ خان
  • 14 اگست کو سب لوگ نکلیں،جیلوں اور گرفتاریوں سے نہ ڈریں،عمران خان کا پیغام