جماعت اسلامی اقامت دین کی عالمگیر تحریک ہے‘پروفیسر نظام الدین
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شکارپور(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی ضلع شکارپورکے تحت فرقانیہ ہال میں ایک روزہ تربیت گاہ برائے امیدواران منعقد کی گئی جس میں ضلع بھر سے امیدواران رکنیت نے شرکت کی۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر پروفیسرنظام الدین میمن نے تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی اقامت دین کی عالمگیر تحریک ہے جو کہ بندوں کوبندوں کی غلامی سے نکال کرایک اللہ کی بندگی میں دینے کے ساتھ ملک میں شریعت کے نفاذ اوربدی کے خاتمے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد یوسف نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کی امیدوں کا مرکز ہے،حافظ نعیم الرحمن مزاحمت کی تحریک کے ذریعے مظلوم عوام کی ایک توانا آوازبن چکے ہیں۔مہنگائی سے لیکرآئی پی پیز کے ظلم کے خلاف جدوجہد واضح ثبوت ہے۔جماعت اسلامی سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداداللہ بجارانی نے کہاکہ جماعت اسلامی کے کارکن مثالی اوراپنی دعوت کا عملی نمونہ ہونا چاہیے۔اس موقع پرامیر ضلع عبدالسمیع بھٹی،امیرشہر مولانا صدرالدین مہر نے بھی خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
5 اگست کی تحریک نے ثابت کر دیا قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، حلیم عادل شیخ
صدر تحریک انصاف سندھ نے کہا کہ سندھ کے عوام نے بھرپور انداز میں احتجاج کیا اور ریاستی تشدد، شیلنگ اور گرفتاریوں کے باوجود خوف کی زنجیریں توڑ دیں، عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ آئینی حقوق کی بحالی کے لیے میدان میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں تنہا قید میں رکھنا آئین، انصاف اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سرپرست اعلیٰ کے ساتھ دہشت گردوں سے بھی بدتر سلوک کیا جا رہا ہے، جو کہ ظلم اور فسطائیت کی بدترین مثال ہے، حکومت ریاستی جبر اور طاقت کے استعمال سے ہماری تحریک کو نہیں روک سکتی، یہ جدوجہد اب رکنے والی نہیں اور عمران خان کی رہائی تک جاری رہے گی۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 5 اگست کی احتجاجی تحریک نے واضح کر دیا ہے کہ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، سندھ کے عوام نے بھرپور انداز میں احتجاج کیا اور ریاستی تشدد، شیلنگ اور گرفتاریوں کے باوجود خوف کی زنجیریں توڑ دیں، عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ آئینی حقوق کی بحالی کے لیے میدان میں ہیں۔