کراچی، کورنگی چمڑا چورنگی پر تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے راہگیر جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے کورنگی چمڑا چورنگی کے قریب تیز رفتار ٹرک کی ٹکر سے ایک راہگیر جاں بحق ہو گیا۔
حادثہ گزشتہ رات اس وقت پیش آیا جب نامعلوم گاڑی نے سڑک عبور کرتے شخص کو زور دار ٹکر ماری۔
پولیس حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں، اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ تیز رفتار ٹرک کے باعث پیش آیا۔
پولیس کے مطابق متوفی کی لاش ریسکیو 1122 کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کر دی گئی ہے، جہاں ضابطے کی کارروائی جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گاڑی فروخت کے بعد ای چالان سے شہری پریشان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251108-08-18
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گاڑیاں فروخت کے بعد بھی ای چالان موصول ہونے کے بڑھتے واقعات نے شہریوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ ہزاروں موٹر سائیکلیں اور کاریں تاحال اوپن لیٹر پر چلائی جا رہی ہیں، یعنی نئے مالکان نے گاڑیاں اپنے نام پر منتقل نہیں کرائیں، جس کے باعث سابقہ مالکان کو ٹریفک کی خلاف ورزیوں کے چالان موصول ہو رہے ہیں۔ شہریوں کو ان گاڑیوں کے ای چالان موصول ہوئے جو وہ برسوں پہلے فروخت کرچکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے گاڑی کی ملکیت کی منتقلی کا عمل باضابطہ طور پر مکمل نہیں کیا جاتا، جب تک گاڑی نئی ملکیت میں منتقل نہیں ہوتی، سسٹم میں سابقہ مالک ہی رجسٹر رہتا ہے اور ای چالان اسی کے نام پر جاری ہوتا ہے، جن شہریوں کو گاڑی فروخت کرنے کے باوجود چالان موصول ہورہے ہیں انہیں قریبی ٹریفک پولیس سہولت سینٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ شہریوں کو محکمہ ایکسائز کے سہولت سینٹر جا کر فروخت کے ثبوت (رسید، حلف نامہ یا ٹرانسفر سلپ)، خریدار کے شناختی کارڈ کی کاپی اور گاڑی کی رجسٹریشن دستاویزات جمع کرانا ہوں گی۔ تصدیق کے بعد سابقہ مالک کی بائیومیٹرک تصدیق کی جاتی ہے، جس کے بعد سیف سٹی سسٹم چالان کا اجرا روک دیتا ہے اور گاڑی کی ملکیت کا ریکارڈ اپ ڈیٹ کردیا جاتا ہے۔ تمام کارروائی ٹریفک پولیس اور ایکسائز سہولت مراکز کے ذریعے ہی مکمل کی جاسکتی ہے۔گاڑی خریدنے کے بعد 30 دن کے اندر اپنے نام پر منتقلی لازمی ہے، بصورت دیگر بھاری جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں۔ خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی کو بلیک لسٹ یا ضبط بھی کیا جا سکتا ہے اور واجبات کی ادائیگی کے بعد ہی اسے چھوڑا جاتا ہے۔ بعض اوقات جرمانے گاڑی کی اصل قیمت سے بھی تجاوز کر جاتے ہیں۔