جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر اسرائیل سے کوئی نہیں پوچھ رہا، شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر اسرائیل سے کوئی نہیں پوچھ رہا۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ امریکا میں اسرائیل لابی بہت توانا ہے، میڈیا بھی ان کے کنٹرول میں ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ گزشتہ روز جنگ بندی کی خلاف ورزیاں ہوئیں، مستقبل میں بھی جنگ کا خدشہ برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، میرے خیال سے ایران نے یورینیم کو کسی اور مقام پر منتقل کردیا ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
جماعت اسلامی ہمیں کام کرنے نہیں دیتی، مرتضیٰ وہاب کا الزام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم سوچیں اور فیصلہ کریں کہ آیا ہم سیاسی و انتظامی معاملات آپس میں حل کریں یا اس کے لیے عدالت جانا ہے،پہلے ہی عدالتوں میں بہت مقدمات التوا کا شکار ہیں،ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مخالفین رکاوٹیں ڈالیں یا مقدمے کریں مگر کراچی میں ترقی اور بہتری کے عمل کو روکا نہیں جاسکتاکیونکہ عوامی خدمت ہی اصل سیاست ہے، ایم یوسی ٹی کے معاملے پر مخالفین عدالت گئے اسٹے آرڈر لے لیا تھا،سندھ ہائیکورٹ نے اسٹے کو ہٹایا اور اعتراف کیا کونسل کا اختیار ہے ٹیکس وصول کرے، ایم یو سی ٹی ٹیکس کی وصولی سے ہمارے معاملات اچھے ہوئے،قانونی اعتبار سے ہائیکورٹ اجازت دے چکا ہے، سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو ختم نہیں کیامگرجماعت اسلامی کے سیف الدین صاحب نے ایک مرتبہ پھر پارلیمانی سیاست کے بجائے اس اعتراض کی بنیاد پر ایم یو سی ٹی کے معاملے کو عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا کہ ہم نے ٹیکس بڑھانے میں اجازت نہیں لی جبکہ بجٹ اجلاس میں ان کے سامنے ٹیکس بڑھانے کی منظوری لی گئی تھی، ہم نے مارچ اپریل میں ہی یہ فیصلہ کرلیا تھا تاہم اپوزیشن کی درخواست پر اس اضافے کو بجٹ تک مؤخر کیے رکھااوراب یہ کے ایم سی کے رواں مالی سال کے بجٹ کا حصہ بن چکا ہے۔اس معاملے پر ہم تین نومبر کو کیس کی پیروی کے لیے جائیں گے۔میں لوگوں کو حقائق بتانا چاہتا ہوں، ہم نے 27 ارب جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤن کو دیے ،14 ارب روپے ٹاؤن نے روڈ کٹنگ کی مد میں لیے مگرایک سال ہوگیا ان پیسوں سے سڑکوں کی مرمت شروع نہ ہو سکی،سندھ حکومت کی جانب سے جماعت اسلامی کو 5.7 ارب روپے دیے ہیں 45 اسکیموں کے لیے مگرکوئی کام شروع نہیں ہوا،وقت آگیا ان کا احتساب کیا جائے گااور ان کی نااہلی سے لیاقت آباد، ناظم آباد اور نیو کراچی والوں کو آزاد کروائیں گے،ان کے چندے اور انہیں ملنے والے پیسے کا حساب ہونا چاہیے، انہیں یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ عدالت میں جاکر اپنی معصومیت اور مظلومیت کا کارڈ پیش کرتے رہیں۔ میئر کراچی نے کہاکہ کراچی شہر میں وفاقی حکومت چاہتی ہے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہو جائے،حافظ صاحب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے متعلق آپ کو ایک بار پھر نظر ثانی کرنی چاہیے،مرتضیٰ وہاب اور سلمان عبداللہ مراد کا گھر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نہیں چلتا،خدارا اپنے اس بغض سے غریبوں کا بھلا ہونے سے نہ روکیں، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ میں ایسے فلاحی پروگراموں کو ہدف بنائیں گے تو اس کانقصان کراچی کے عوام کو ہوگا