لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کا دورہ چین، پاکستان اور چین کا سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک ان دنوں چین کے سرکاری دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کی سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹریز کے اجلاس میں شرکت کی۔
Lt. Gen Muhammad Asim Malik, National Security Advisor of Pakistan addressing the 20th meeting of the secretaries of the Security Council of Shanghai Cooperation Organization (SCO) at Beijing, China pic.
— PTV News (@PTVNewsOfficial) June 25, 2025
اجلاس کے دوران لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے عالمی امن، استحکام اور سیکیورٹی کی اہمیت پر پاکستان کے واضح مؤقف کا اعادہ کیا۔
انہوں نے علاقائی امن و سلامتی کو فروغ دینے میں پاکستان کے تعمیری کردار کی مسلسل وابستگی کو بھی اجاگر کیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاک چین میری ٹائم شعبے میں مذاکرات کا پانچواں دور، تعاون برقرار رکھنے کا فیصلہ
مشیر قومی سلامتی نے چینی قیادت سے اہم ملاقاتیں بھی کیں جن میں دونوں ممالک نے دوطرفہ سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کے پاکستان کے وژن پر زور دیتے ہوئے خطے میں ہم آہنگی کو فروغ دینے کی خواہش کا اعادہ بھی کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین دورہ چین لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک مشیر قومی سلامتیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین دورہ چین لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک
پڑھیں:
ایران کا اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان
ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی طاقتوں کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کے الزام میں دوبارہ سخت عالمی پابندیاں عائد کی گئیں تو وہ اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون معطل کر دے گا۔
یورپی اقدامات پر سخت ردعملایران کی قومی سلامتی کونسل (SNSC)، جس کی سربراہی صدر مسعود پزشکیان کر رہے ہیں، نے ہفتے کو کہا کہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ (E3) کے اقدامات ’غیر دانشمندانہ‘ ہیں اور اس سے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان مہینوں کی سفارتی کوششیں متاثر ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی تنصیبات پر حملے سے نیوکلیئر آفت پھوٹ سکتی ہے، روس کا انتباہ
کونسل کے بیان میں کہا گیا کہ یورپی اقدامات کی وجہ سے ایجنسی کے ساتھ تعاون کا راستہ مؤثر طور پر معطل ہو جائے گا۔
سلامتی کونسل میں قرارداد مستردیہ اعلان ایک روز بعد سامنے آیا جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیاں مستقل طور پر اٹھانے کی قرارداد منظور کرنے میں ناکامی ظاہر کی۔
اس کے بعد ’اسنیپ بیک‘ میکانزم کے تحت آئندہ اتوار سے فوجی اور اقتصادی پابندیوں کی بحالی کا امکان ہے۔
پابندیوں میں کیا شامل ہوگا؟ممکنہ پابندیوں میں اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی، یورینیم افزودگی پر مکمل پابندی، بیلسٹک میزائل سرگرمیوں پر روک، اثاثوں کے منجمد کیے جانے اور ایرانی شخصیات پر سفری پابندیاں شامل ہوں گی۔
ایران کا دوٹوک مؤقفصدر مسعود پزشکیان نے ایک ٹی وی خطاب میں کہا کہ ایران رکاوٹوں پر قابو پا لے گا اور دشمن ملک ایران کی ترقی کو نہیں روک سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی اور نہ کبھی بھی ناجائز دباؤ کے سامنے سر جھکایا ہے، نہ جھکائیں گے۔ ہمارے پاس آگے بڑھنے کی قوت اور صلاحیت موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نیوکلیئر ڈیل میں سب سے بڑی رکاوٹ کون تھا؟ ایرانی نائب صدر جواد ظریف نے بتا دیا
پزشکیان نے مزید کہا کہ امریکی و اسرائیلی حملوں کے باوجود ایران کے جوہری مراکز کو ملکی سائنسدان دوبارہ تعمیر کریں گے۔
یاد رہے کہ2015 کے ایٹمی معاہدے (JCPOA) کے تحت ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام کو محدود کرنے پر اتفاق کیا تھا، لیکن 2018 میں امریکہ نے معاہدہ توڑ کر یکطرفہ پابندیاں عائد کر دیں۔
آئی اے ای اے کے مطابق ایران کے پاس اس وقت 60 فیصد تک افزودہ 400 کلوگرام سے زائد یورینیم موجود ہے، جو ہتھیار بنانے کی سطح سے ذرا کم ہے۔
ایران کی خارجہ پالیسی کا لائحہ عملقومی سلامتی کونسل نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئی اے ای اے سے بات چیت جاری رکھے، تاہم واضح کر دیا کہ موجودہ حالات میں ایران کی پالیسی علاقائی امن و استحکام کے قیام پر تعاون پر مبنی ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی اے ای اے اقوام متحدہ ایران مسعود پزشکیان نیوکلیئر پلانٹ