وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی عمران خان سے ملاقات پر پابندی کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر عائد پابندی کو چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ہفتہ وار ملاقات کروائی جائے، کیونکہ ملاقات کی اجازت نہ دینا آئین کے آرٹیکل 9، 10 اے اور 19 کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ بجٹ مشاورت کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ضروری ہے اور سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ موجودہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کروایا جائے۔
درخواست میں سپریم کورٹ سے یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ ملاقات کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں۔
یاد رہے کہ آج ہی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے سپریم کورٹ میں پیش ہو کر بانی تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی اجازت کی درخواست تھی۔ تاہم جسٹس منصور علی شاہ نے معاملہ سننے سے معذرت کرلی تھی۔
آج صبح وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈا پور جسٹس منصور علی شاہ کی عدالت میں اس وقت پیش ہوگئے، جب وہاں کسی دوسرے کیس کی سماعت ہورہی تھی۔ وزیراعلیٰ کے ہمراہ ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل بھی تھے۔
علی امین گنڈاپور کا مؤقفوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے روسٹرم پر آ کر مؤقف اختیار کیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں اس وقت بجٹ منظوری کا عمل جاری ہے اور ہماری بجٹ کمیٹی کو پارٹی سربراہ سے ملاقات کی فوری ضرورت ہے تاکہ اہم فیصلے کیے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیے عدلیہ کو ہتھکڑیاں لگ چکی ہیں، علی امین گنڈا پور
انہوں نے کہا ’ہماری بارہا درخواستوں کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی جا رہی۔
عمران خان نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ کو باقاعدہ خط لکھا تھا، جس پر چیف جسٹس نے اچھے ریمارکس دیے تھے، مگر تاحال کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے معاملہ سننے سے معذرت کرتے ہوئے کہا ’یہ جوڈیشل سائیڈ کا معاملہ نہیں، آپ نے غلط دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ آپ رجسٹرار سپریم کورٹ یا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے رجوع کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں، یہی آپ کے لیے مناسب فورم ہے اور اس سے آپ کا وقت بھی بچے گا۔
ذرائع کے مطابق، علی امین گنڈاپور اس کے بعد رجسٹرار آفس گئے تو پتہ چلے کہ رجسٹرار بیرونِ ملک ہیں، جس کے بعد وہ ایڈیشنل رجسٹرار آفس پہنچ گئے۔ جنہوں نے اُن کی درخواست وصول کر کے کہا کہ وہ فائل پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے چیئرمین چیف جسٹس کے سامنے رکھیں گے۔
لطیف کھوسہ کی استدعااس موقع پر ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ نے عدالت سے استدعا کی کہ یہ ایک ارجنٹ معاملہ ہے، ہماری گزارش ہے کہ اسے فوری سنا جائے۔ ہم عدالت کی آشیرباد چاہتے ہیں تاکہ چیف جسٹس کو یہ معاملہ بھجوا سکیں۔
تاہم جسٹس منصور علی شاہ نے واضح کیا کہ ہم اس حوالے سے عدالتی کارروائی نہیں کر سکتے، بہتر ہے کہ یہ درخواست براہ راست چیف جسٹس یا رجسٹرار کے روبرو پیش کی جائے۔
عدلیہ کو ہتھکڑیاں لگ چکی ہیں، علی امین گنڈا پوربعدازاں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے پچھلے کئی دنوں سے کوشش کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:مائنس عمران خان ہماری لاشوں سے گزر کر ہوگا، علی امین گنڈاپور کا علیمہ خان کے بیان پر ردعمل
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک سازش ہماری خلاف ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بانی کی ہدایت تھی کہ ہم سپریم کورٹ آئیں اور انہی کی ہدایت پر آج سپریم کورٹ آیا ہوں۔
علی امین گنڈا پور کے مطابق کمرہ عدالت میں جسٹس منصور علی شاہ موجود تھے جنہوں نے انہیں بولنے کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ بانی کے خط کے حوالے سے جسٹس منصور علی شاہ کو آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کو ہتھکڑیاں لگا دی گئی ہیں۔ بطور پاکستانی ہم نے ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ جب سپریم کورٹ آیا تو یہی سوچا تھا کہ چیف جسٹس سے ڈسکس کروں گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہماری درخواست جلد سماعت کے لیے مقرر ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کہیں تو اسی وقت اسمبلی تحلیل کردوں گا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور
علی امین گنڈا پور نے بجٹ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ پر بانی پی ٹی آئی کا وژن سب کو معلوم ہے، اور جتنے بجٹ پیش ہوئے ہیں ان سب میں سب سے بہترین بجٹ ہمارا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی درخواست سپریم کورٹ علی امین گنڈاپور عمران خان وزیراعلیٰ خٰبرپختونخوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی درخواست سپریم کورٹ علی امین گنڈاپور وزیراعلی خ برپختونخوا جسٹس منصور علی شاہ علی امین گنڈا پور بانی پی ٹی آئی سے علی امین گنڈاپور خیبر پختونخوا سپریم کورٹ سے ملاقات وزیر اعلی ملاقات کی چیف جسٹس انہوں نے کہا کہ یہ بھی کے لیے
پڑھیں:
پسند کی شادی پر قانونی کارروائی نہ کیا کریں، بری بات ہے: سپریم کورٹ
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پسند کی شادی اور مذہب کی تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں ہوئی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بینش کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔ اسلام قبول کرنے والی بینش سپریم کورٹ کے حکم پر عدالت میں پیش ہوئی جس پر عدالت نے بینش اور روما کے دستخط شدہ بیانات والد کے حوالے کر دیے۔چیف جسٹس پاکستان نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ پڑھ لیں، آپ کی بیٹی نے بیان دیا کہ اس نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے، ایسے ایشوز عدالت میں نہیں لانے چاہئیں، ایسے معاملے میں قانونی چارہ جوئی نہ کیا کریں یہ بری بات ہے۔لڑکیوں کے والد نے استدعا کی کہ عدالت میری بات تو سن لے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اگر آپ کو سنیں گے تو پھر ہمیں کچھ اور بھی کرنا پڑے گا، جو ہم نہیں چاہتے، جب بچوں کی خاص عمر ہوجائے تو وہ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے لڑکیوں کو مخاطب کیا کہ آپ ان کی بیٹیاں ہیں، انہوں نے کیس کیا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ رابطہ منقطع کردیا جائے، جو ہوگیا سو ہوگیا، پھر انہوں نے والد کو مخاطب کیا کہ آپ بچوں کے نانا ہیں، مل بیٹھ کر سوچیں۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے لڑکیوں سے کہا کہ آپ کے والد چاہتے ہیں کہ آپ کے ساتھ کوئی زبردستی نہ ہو اور آپ خوش رہیں، اگر والد کو پتہ ہو کہ بچے خوش ہیں تو وہ کبھی ایسا نہیں چاہے گا۔بعدازاں عدالت نے رجسٹرار کے کمرے میں والد اور بیٹیوں کی ملاقات کروانے کی ہدایت کی اور وکیل درخواست گزار کی جانب سے درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔