سپریم کورٹ کا ایل ایل بی پروگرام کا دورانیہ 5 سال سے کم کر کے 4 سال کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے ایل ایل بی پروگرام کا دورانیہ 5 سال سے کم کر کے 4 سال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
نجی چینل کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے لیگل ایجوکیشن ریفارمز کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے ایل ایل بی پروگرام 5 سال سے کم کر کے 4 سال کرنے کا حکم دیا، بیرون ملک قانون کی تعلیم حاصل کرنے والوں کے لیے سی لا کا ٹیسٹ بھی ختم کرنے کی ہدایت کر دی۔
دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ لا کالجز کا معیار بہتر کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
آئینی بینچ نے ریمارکس دیے کہ ایس ایم لا کالج میں اگر کوئی کمی ہے تو اسے دور کیا جائے، بجائے اس کے کہ کالج کو ہی بند کر دیں، ایس ایم لا کالج تو قیام پاکستان سے بھی پہلے کا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
بھارتی پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کرنیوالے میجر معیز شہید کی نمازِ جنازہ ادا، فیلڈ مارشل کی شرکت
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر
اسلام آباد:حکومت کی جانب سے مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواست آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 184(3) اور 199 کے تحت عدالتی جائزے کے اختیارات آئین کا بنیادی ستون ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی جائزے کے اختیارات کو ختم، معطل یا متوازی نظام سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست کا مقصد 27ویں ترمیم سے پہلے اعلیٰ عدالتوں کے دائرہ اختیار کو محفوظ بنانا ہے۔ ترمیم منظور ہونے کی صورت میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس آئینی معاملات نہیں سن سکیں گی۔
عدالت عظمیٰ میں سینئر وکیل بیرسٹر علی طاہر کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مجوزہ ترمیم سے عدالتی نظام مفلوج اور عدالتیں غیر مؤثر ہو جائیں گی۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اپنے اور ہائی کورٹس کے دائرہ اختیار کا تحفظ کرے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ترمیم کے دیگر حصے بعد میں جائزے کے لیے رہ سکتے ہیں، مگر عدالتی خودمختاری متاثر نہیں ہونی چاہیے۔ عدالتی اختیار کا تحفظ عالمی جمہوری اصول ہے ۔
مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواست میں بین الاقوامی عدالتی مثالیں بھی شامل کی گئی ہیں۔