امریکا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی شراکت داری کی طویل تاریخ ہے، امریکی ناظم الامور
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
پاکستان میں امریکی ناظم الامور نیٹالی بیکر نے او جی ڈی سی ایل ہیڈ آفس اسلام آباد سے پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری سے متعلق ڈائریکٹ لائن کال ویبینار میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا متنوع ارضیاتی منظرنامہ تانبے، سونے، لیتھیم اور اینٹی مونی جیسے وسیع معدنی ذخائر کا حامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں امریکا پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کا خواہاں، امریکی وفد کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان نے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے اہم اصلاحات کی ہیں تاکہ بین الاقوامی کمپنیاں آسانی سے پاکستانی منڈی میں داخل ہو سکیں۔ ان اصلاحات سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور مقامی کمیونٹیز کو پاکستان کے بڑے پیمانے پر معدنی وسائل سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں زیر تعمیر ریکو ڈِک کی عالمی معیار کی تانبے اور سونے کی کان اس صلاحیت کی نمایاں مثال ہے۔ یہ منصوبہ امریکا اور پاکستان کے درمیان دہائیوں پر محیط تعاون کا مظہر بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 1961 میں ایک مشترکہ جیولوجیکل سروے سے ریکو ڈِک میں تانبے اور سونے کے ذخائر دریافت ہوئے، اب اس منصوبے سے امریکی کمپنیوں کی جانب سے فراہم کردہ آلات و خدمات کی مد میں قریباً ایک ارب ڈالر کی برآمدات متوقع ہیں، اور اس کی مجموعی آمدنی 75 ارب ڈالر سے زیادہ ہونے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
نیٹالی بیکر نے کہاکہ امریکا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی شراکت داری کی ایک طویل تاریخ ہے، اور آج ہم اہم معدنیات کے شعبے میں تعاون کے نئے راستے تلاش کرنے کے لیے یہاں موجود ہیں۔ یہ شعبہ دونوں ممالک کے لیے ترقی، اختراع اور خوشحالی کے بے پناہ امکانات رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں زرعی شعبہ کی ترقی کے لیے امریکا پاکستان ’ گرین الائنس‘ جاری رہے گا، ڈونلڈ بلوم
انہوں نے کہاکہ یہ ویبینار پاکستان کے اہم معدنیات کے شعبے میں امریکی کمپنیوں کے لیے کاروباری مواقع پر مبنی ہے اور مجھے پاکستان کے وزیر توانائی علی پرویز ملک اور حکومت پاکستان کے دیگر اعلیٰ حکام و ممتاز کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ یہاں موجود ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ سب آپ کو ملک کے معدنی وسائل، ممکنہ تعاون، سرمایہ کاری اور امریکی برآمدات کے مواقع پر جامع معلومات فراہم کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اقتصادی شراکت داری امریکا امریکی ناظم الامور پاکستان کان کنی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقتصادی شراکت داری امریکا امریکی ناظم الامور پاکستان کان کنی وی نیوز پاکستان کے نے کہاکہ کے لیے
پڑھیں:
برسوں بعد امریکی ایوانِ نمائندگان کے وفد کا چین کا اہم دورہ
چند برسوں کے وقفے کے بعد امریکی ایوانِ نمائندگان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد چین کے سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچا، جہاں دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات میں بہتری کے امکانات پر زور دیا گیا۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے نمائندے ایڈم اسمتھ کی قیادت میں یہ وفد چین پہنچا، جہاں اس نے بیجنگ میں چینی وزیر اعظم لی کیانگ سے ملاقات کی۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق، یہ دورہ 2019 کے بعد پہلا موقع ہے کہ امریکی قانون ساز براہِ راست چینی قیادت سے ملاقات کر رہے ہیں، جسے دونوں ملکوں کے درمیان برف پگھلنے کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ملاقات کے دوران چینی وزیراعظم لی کیانگ نے واضح کیا کہ چین امریکہ کے ساتھ “باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری” کا خواہاں ہے۔ ان کا کہنا تھا:
“ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ بھی اسی جذبے کے ساتھ تعلقات کو مثبت اور تعمیری سمت میں لے کر چلے۔”
ایڈم اسمتھ نے چینی قیادت کے ساتھ ملاقات کو “امید کی کرن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو تسلیم کرنا ہوگا کہ تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے باہمی مکالمہ ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا:
“ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جمی برف اب پگھلنا شروع ہو جائے گی۔”
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکہ اور چین کے تعلقات کئی اہم معاملات — جیسے تجارتی پالیسی، تائیوان، انسانی حقوق، اور جنوبی بحیرہ چین — پر تناؤ کا شکار رہے ہیں۔ ایسے میں اس طرح کا رابطہ نہ صرف سفارتی سطح پر ایک خوش آئند پیش رفت ہے بلکہ عالمی سطح پر استحکام کے لیے بھی امید افزا ہے۔
Post Views: 1