آئینی ترامیم میں جلد بازی سے عوام کا اعتماد متاثر ہوگا، مولانا فضل الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئینی امور میں تیزی سے لائے جانے والے اقدامات خطرناک سمت کی جانب لے جا سکتے ہیں۔
جمعیتِ علما اسلام کے سربراہ نے حکومت پر تنقید کی کہ حال ہی میں زیرِ بحث لائی جانے والی ترامیم دراصل کہیں اور سے آرہی ہیں۔ اپنے بیان میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے حالیہ موقف کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل تک وہ خود بھی کہہ رہے تھے کہ 26ویں آئینی ترمیم ہضم نہیں ہو رہی تھی، مگر آج 27ویں ترمیم کی باتیں اٹھ رہی ہیں، جو سوالوں کو جنم دیتی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ ان کی کسی فرد، عہدے یا بیوروکریسی سے ذاتی لڑائی نہیں ہے، ان کا مقصد ملک میں تلخی اور کشیدگی کو کم کرنا ہے تاکہ آئندہ سیاسی فیصلے عوامی اعتماد کے ساتھ کیے جائیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ دینی مدارس کے معاملات میں پالیسی کس کے نقطۂ نظر سے تشکیل پائی ہے۔
انہوں نے موجودہ حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ بعض اقدامات جیسے مساجد کے اماموں کو مالی مراعات دینا اور مساجد کے انتظام میں مداخلت کے ذریعے مذہبی اداروں کو کنٹرول کرنے کی کوششیں بطورِ احتجاج قابلِ نوٹس ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ آئین کو کھیل تماشا بننے نہیں دینا چاہیے۔ اگر ایک سال کے اندر دوسری ترمیم متعارف کروائی جا رہی ہے تو عوام اور سیاستدان آئین پر اعتماد کیسے رکھیں گے؟ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ وہ خود 26ویں ترمیم کے دوران حکومت کو 34 شقوں سے دستبردار کرانے میں کامیاب رہے تھے۔ اس سلسلے میں اب بھی احتیاط کی ضرورت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ انہیں 27ویں ترمیم کا مسودہ ابھی تک وصول نہیں ہوا، تاہم اس پر اپوزیشن یکجا ہو کر متفقہ موقف اپنائے گی۔ ان کا اشارہ تھا کہ آئینی ترامیم کے معاملے میں ماحول کو معتدل رکھنے کی ضرورت ہے، مگر فی الحال شدت کی جانب دھکیلنے کی کوششیں نظر آ رہی ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل مولانا فضل انہوں نے
پڑھیں:
27ویں ترمیم کا مسودہ سامنے آنے تک نکات پر بات نہیں کر سکتے، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جب تک 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ نہیں آیا ہم نکات پر بات نہیں کر سکتے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فیصل واوڈا کوئی پیغام لے کر نہیں آئے تھے، ملاقاتیں تو ہوتی رہتی ہیں۔
مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوگئی، آئینی ترمیم منظور ہوتی نظر آرہی ہے، فیصل واوڈا
انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو نے کوئی پرچہ آؤٹ کیا ہے، لیکن اس کے درست یا غلط ہونے کا معلوم نہیں۔
قبل ازیں سینیئر سیاستدان فیصل واوڈا نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں 27ویں آئینی ترمیم پر بات ہوئی ہے، جس پر انہوں نے کہاکہ میں جائزہ لینے کے بعد کوئی فیصلہ کروں گا۔
فیصل واوڈا نے کہاکہ مجھے 27ویں آئینی ترمیم منظور ہوتی نظر آرہی ہے۔ مولانا فضل الرحمان پہلے مجوزہ ترامیم کو دیکھیں گے اور سمجھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، ان سے ملاقات ہوتی رہتی ہے، وہ بڑے مضبوط سیاستدان ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آپ 27ویں آئینی ترمیم کے لیے بے تاب ہو رہے ہیں، میں تو 28ویں ترمیم کی تیاری کررہا ہوں۔
فیصل واوڈا نے کہاکہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے نمبر زیادہ ہی ہیں، لیکن مولانا فضل الرحمان کے ساتھ نمبرز کی بات نہیں کی۔
انہوں نے کہاکہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کی خبریں درست نہیں، جو بھی ہوگا اتفاق رائے سے ہوگا۔
مزید پڑھیں: کسی کو 27ویں آئینی ترمیم پر حیرانی اور پریشانی نہیں ہونی چاہیے، ایم کیو ایم پاکستان
انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کا پاکستان کی سیاست میں اہم کردار ہے، اور ملک کی بقا کے لیے ہمیں ان کا ساتھ چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اگر اچھی سیاست کرتی ہے تو اس معاملے پر ان سے بھی مشاورت ہونی چاہیے، لیکن اگر منفی سیاست کریں گے تو پھر پھینٹا لگے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی ترمیم فیصل واوڈا مولانا فضل الرحمان وی نیوز