کراچی کے گلبرگ ٹاؤن کی انتظامیہ نے مالی سال 2025-2026 کے لیے 2 ارب 49 کروڑ 84 لاکھ 52 ہزار روپے کا ’’گرین بجٹ‘‘ پیش کردیا جس میں بارش اور وضو کے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کا منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے۔

بجٹ میں ماحولیاتی بہتری، تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر اور جدید شہری سہولیات کو مرکزِ نگاہ بنایا گیا ہے۔گرین انیشیٹیوز کے تحت پارکس اور میدانوں کی بہتری کے لیے 15 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

رین واٹر ہارویسٹنگ کے لیے 2 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جس سے بارش اور وضو کے پانی کو محفوظ کر کے پارکوں کو سیراب اور زیر زمین پانی کو ری چارج کیا جائے گا۔

تعلیم کے شعبے میں انقلابی قدم کے طور پر "تعلیم کارڈ" متعارف کرایا جا رہا ہے، جو فیڈرل بی ایریا کے ذہین طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر دیا جائے گا۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ابھی حال ہی میں فیڈرل بی ایریا کے 200 ہونہار طلبہ میں لیپ ٹاپ اور شیلڈز تقسیم کی گئیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ تعلیم میں مزید آگے بڑھ سکیں۔

ٹاؤن کے سرکاری اسکولوں میں جدید کمپیوٹر لیبز قائم کی جائیں گی۔ ایجوکیشن ڈویلپمنٹ کے لیے 5 کروڑ روپے بجٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔ اسکولوں کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا گیا ہے۔

ماضی میں سرکاری اسکولوں میں بچوں کے لیے مناسب ڈیسک اور تعلیمی ماحول میسر نہیں تھا، مگر اب ان سہولیات میں نمایاں بہتری لائی جا رہی ہے۔

صحت کے میدان میں 4 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جن سے دو ماڈل ہیلتھ کیئر یونٹس قائم کیے جائیں گے تاکہ عوام کو بنیادی طبی سہولیات بہتر انداز میں فراہم کی جا سکیں۔

اعلامیے کے مطابق ہر یونین کونسل میں ایک ماڈل محلہ بنانے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ اس وقت تک دو ماڈل محلے مکمل کیے جا چکے ہیں جس میں روشن باغ اور عزیز آباد ہیں۔ ماڈل علاقوں کو صاف، روشن، اور بنیادی سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے تاکہ وہ باقی علاقوں کے لیے مثال بن سکیں۔

اوپن ایئر جم کا منصوبہ بھی گلبرگ ٹاؤن میں متعارف کرایا گیا ہے تاکہ شہریوں کو صحت مند طرزِ زندگی کی طرف راغب کیا جا سکے۔

انفراسٹرکچر اور سڑکوں کی بحالی کے لیے 26 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ "روشن گلبرگ" منصوبے کے لیے 10 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جس کے ذریعے ٹاؤن میں روشنی کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔

چئیرمین گلبرگ ٹاؤن نصرت اللہ نے کہا کہ "یہ بجٹ شہریوں کی بہتری، جدید سہولیات کی فراہمی اور پائیدار ترقی کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔"

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کیے گئے ہیں کروڑ روپے پانی کو کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

شہرِ قائد کی اہم شاہراہ کئی روز کیلیے بند کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک : شہرِ قائد میں نیپا چورنگی سے وفاقی اردو یونیورسٹی تک روڈ 10نومبر سے 30 دسمبر تک بند رہے گا۔

واٹر اینڈ سیوریج امپروومنٹ پروجیکٹ کے مطابق کےفور منصوبے کیلئے پانی کی لائنیں ڈالنے کے باعث روڈ بند رہے گا۔ حکام نے بتایا ہے کہ پہلے مرحلے میں وفاقی اردو یونیورسٹی تک لائنیں بچھائی جائیں گی جب کہ دوسرے مرحلے میں حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک کام ہو گا۔ 

کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی حکام کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو نیپا چورنگی سے الہ ٰدین پارک کی طرف موڑا جائے گا۔

بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا

واضح رہے کہ چند ماہ قبل ریڈ لائن منصوبے کے کام کے دوران پانی کی لائن پھٹ گئی جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر ہوئی اور لوگ ٹینکر خریدنے پر مجبور ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • روزانہ استعمال ہونے والی پانی کی بوتلیں جراثیم کا گھر، ماہرین نے خبردار کر دیا
  • برطانیہ میں خشک سالی کا خطرہ، حکومت نے ہنگامی منصوبے تیار کیے
  • پاکستان کو سرمایہ کاری کا مرکز بنانے کیلیے پالیسیوں میں استحکام ناگزیر ہوگیا
  • ملک میں پائیدار سرمایہ کاری کیلیے اقدامات کرنے کی ضرورت
  • اسکولوں میں تمام سہولیات پہنچانے کیلیے کام شروع کردیا ہے،راول شرجیل
  • شہرِ قائد کی اہم شاہراہ کئی روز کیلیے بند کرنے کا اعلان
  • شدید خشک سالی: رواں سال بارش نہ ہوئی تو تہران کو خالی کرانا پڑسکتا ہے، صدر مسعود پزشکیان
  • حکومت کا گورننس کے نام پر ایک ارب ڈالر کا قرض لینے کا فیصلہ
  • ایچ پی وی ویکسین کے نتائج نہ مل سکے‘ سندھ حکومت نے پھر بھی ویکسین کیلیے 797 ملین روپے مختص کردیے
  • شہباز حکومت قرضوں کے نئے ریکارڈ بنانے لگی