بیت المقدس کے مقدس مقامات 12 روز بعد زائرین کیلئے کھول دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس : ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ کے باعث سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر بند کیے گئے مسجد اقصیٰ سمیت بیت المقدس کے تمام اہم مذہبی مقامات کو 12 روز بعد دوبارہ عام شہریوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیت المقدس میں جاری کشیدگی کے باعث نہ صرف مسلمانوں بلکہ مسیحی اور یہودی برادری کے مقدس مقامات کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔
خیال رہےکہ مسجد اقصیٰ، چرچ آف ہولی سپلکر (کنیسہ القیامہ) اور دیوار گریہ (Western Wall) جیسے اہم مذہبی مقامات صرف مذہبی پیشواؤں اور انتظامیہ کے لیے محدود کر دیے گئے تھے، دورانِ بندش، صرف چند فلسطینیوں کو جمعے کی نماز کی ادائیگی کی اجازت دی گئی، وہ بھی سیکیورٹی جانچ پڑتال کے بعد محدود تعداد میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہو سکے تھے۔
واضح رہے کہ کورونا وبا کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ تینوں ابراہیمی مذاہب، اسلام، مسیحیت اور یہودیت کے مقدس ترین مقامات کو ایک ساتھ عام شہریوں کے لیے بند کیا گیا، اس فیصلے نے دنیا بھر کے مذہبی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی تھی۔
اب حالات میں جزوی بہتری آنے کے بعد مسجد اقصیٰ اور دیگر مقدس مقامات کو کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے ان مقامات کا رخ کیا اور عبادات کی ادائیگی کے لیے پہنچے جبکہ فلسطینیوں نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے روحانی سکون کا لمحہ قرار دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بیت المقدس مقامات کو کے لیے کے بعد
پڑھیں:
اسلام آباد مری روڈ پر قائم مسجد و مدرسہ نئی جگہ پر منتقل، بغیر نوٹس عمارت گرانے کی خبریں خلاف حقائق
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے حکام نے 9 اور 10 اگست کی رات مری روڈ پر واقع سبز پٹی (گرین بیلٹ) میں قائم مسجدِ مدنی اور اس سے منسلک مدرسہ کو مسمار کیا۔ تاہم یہ اقدام وزارتِ داخلہ کے پہلے سے کیے گئے فیصلے اور مکمل مشاورت کے تحت عمل میں آیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق جنوری 2025 میں وزارتِ داخلہ میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ مسجد اور مدرسہ کو موجودہ مقام سے ہٹا کر مارگلہ ٹاؤن میں منتقل کیا جائے۔
اس ہدایت پر سی ڈی اے نے مارگلہ ٹاؤن میں نئی مسجد و مدرسہ تعمیر کیا، جس میں ہال اور وضوخانہ سمیت دیگر سہولیات شامل ہیں۔ اس منصوبے کی لاگت قریباً 3 کروڑ 70 لاکھ روپے رہی اور اس میں مسجد انتظامیہ کو مکمل اعتماد میں لیا گیا۔ تعمیر مکمل ہونے کے بعد مسجدِ مدنی کے عملے اور طلبا کو وہاں منتقل کیا گیا اور اس کے بعد پرانی مسجد کی مسماری کی گئی۔
وزیرِ مملکت داخلہ طلال چودری نے واضح کیا ہے کہ مدرسہ انتظامیہ کی رضامندی سے مدرسے کو نئے، جدید اور معیاری سہولیات سے مزین مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ مدارس و مساجد کے حوالے سے بے بنیاد افواہیں نہ پھیلائیں۔
انہوں نے کہاکہ گرین بیلٹ یا غیر مجاز مقامات پر قائم مساجد و مدارس کی منتقلی فقط علما اور انتظامیہ کی مشاورت سے کی جائے گی اور امن و امان خراب کرنے کی کسی کوشش کا سخت جواب دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جون 2025 میں وزارتِ داخلہ کے اجلاس میں گرین بیلٹ پر قائم تمام تجاوزات کے خاتمے کے لیے ہدایات دی گئی تھیں اور اس عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں غیر قانونی مساجد و مدارس کو متبادل جگہیں فراہم کرکے جدید عمارات تعمیر کی جارہی ہیں تاکہ تعلیمی اور عبادتی سرگرمیاں بہتر انداز میں جاری رہ سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام اباد گرین بیلٹ مری روڈ مسجد انتظامیہ مسجد و مدرسہ منتقلی وزارت داخلہ وی نیوز