اسلام آباد میں 4 ارب 20 کروڑ کی مالیت سے ریکارڈ مدت میں بننے والی دھنس گئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں ریکارڈ مدت میں مکمل کیے جانے والے جناح اسکوائر منصوبے نے پہلی ہی مون سون بارش میں اپنی اصل “حقیقت” دکھا دی۔
سرینا چوک کے سامنے 84 روز میں تعمیر ہونے والی سڑک بارش برداشت نہ کرسکی اور زمین میں دھنس گئی، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات اور اربوں روپے کے اس منصوبے کے معیار پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
چار ارب 20 کروڑ روپے مالیت کے منصوبے کا کچھ روز قبل شاندار افتتاح کیا گیا تھا اور اس منصوبے کو وفاقی حکومت کی “ترقیاتی کارکردگی” کا نمونہ قرار دیا گیا۔
تاہم، مون سون کے پہلے ہی اسپیل میں جی فائیو اور آبپارہ کی طرف جانے والا لوپ بارش برداشت نہ کر سکا اور زمین میں دھنس گیا۔
واقعے کے بعد سی ڈی اے (کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) نے مرمت کا کام فوری طور پر شروع کر دیا ہے، لیکن عوامی سطح پر یہ سوال شدت سے اٹھ رہا ہے کہ کیا منصوبے کی جلد تکمیل کے چکر میں تعمیراتی معیار پر سمجھوتہ کیا گیا؟ یا پھر یہ سب بدعنوانی اور ناقص نگرانی کا نتیجہ ہے؟
سی ڈی اے کی جانب سے جناح سکوائر کو ریکارڈ وقت میں مکمل کیا گیا تھا۔ پہلی مون سون کی بارش سے پڑنے والے کھڈے نے تعمیراتی کام پر سوالیہ نشان اٹھا دئیے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور، کراچی اور اسلام آباد ایئرپورٹس پر خودکار امیگریشن نظام متعارف کرانے کی تیاریاں مکمل
پاکستان کے تین بڑے ہوائی اڈوں پر ای گیٹس کی تنصیب کے منصوبے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق، جرمنی سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے پاکستان کے حالیہ دورے کے دوران ای گیٹس کے بنیادی ڈیزائن کو حتمی شکل دے دی ہے۔
ترجمان پی اے اے نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر جدید ای گیٹس نصب کیے جائیں گے، جس سے مسافروں کو خودکار نظام کے تحت تیز رفتار امیگریشن کی سہولت حاصل ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
’اس نظام کے ذریعے نہ صرف مسافروں کا قیمتی وقت بچے گا بلکہ ایئرپورٹس پر امیگریشن کا عمل بھی مزید مؤثر اور شفاف ہو جائے گا۔‘
اس ضمن میں منعقدہ ایک 3 روزہ ورکشاپ کے دوران جرمن ماہرین نے منصوبے سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل کر لی ہے، ترجمان کے مطابق، یہ اقدام پاکستان کے ہوائی اڈوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ہم آہنگ کرنے کی ایک بڑی کوشش ہے۔
مزید پڑھیں:
ترجمان نے مزید بتایا کہ یہ منصوبہ ایئرپورٹس کے لیے ایک محفوظ، قابلِ توسیع اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ حل فراہم کرے گا۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ منصوبے پر کام کرنے والے کنسلٹنٹس معاہدے کے مطابق تسلی بخش انداز میں کام کر رہے ہیں، اور تمام پہلوؤں پر پیش رفت اطمینان بخش ہے۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق ملک میں ای گیٹس کا نفاذ مسافروں کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا، جس سے ہوائی سفر کے تجربے میں نمایاں بہتری متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیک ہولڈرز امیگریشن ای گیٹس پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی پی اے اے ترجمان خودکار نظام کنسلٹنٹس ہوائی سفر