سابق وفاقی وزیر خارجہ و دفاع خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی وقتی ہے، یہ محاذ کسی بھی وقت دوبارہ کھل سکتا ہے۔

’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے تو ہمیں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ہمیں اس لمحے سے نوازا، پاکستان کی بات سنی گئی اور اس کی سفارتی و عسکری ساخت بہتر ہوئی۔

خرم دستگیر نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے قابل سفارتی مشن بیرون ممالک میں بھیجا جو بہت ہی قابل اور سنجیدہ لوگوں پر مشتمل تھا۔ یہ لوگ دنیا کی تاریخ سے آگاہ تھے۔

’ہمیں ذوالفقار بھٹو، ڈاکٹر عبدالقدیر اور نواز شریف کا شکر گزار ہونا چاہیے‘

سابق وزیر خارجہ نے کہاکہ دوسرا ہمیں شکریہ ادا کرنا چاہیے ذوالفقار علی بھٹو شہید، ڈاکٹر عبدالقدیرخان اور میاں نواز شریف کا جن کی وجہ سے 27 سال پہلے پاکستان ایٹمی طاقت بنا اور یہ فیصلہ پاکستان کے فیصلوں میں سے ایک بڑا فیصلہ تھا۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی غلطیاں ان کے تکبر کی وجہ سے ہیں، اور ان کے اسی تکبر کی وجہ سے پاکستان کی ایک الگ پہچان بن گئی ہے، کیونکہ ہندوستان اب اقوام متحدہ کی طرف جانے سے مفرور ہے، وہ بین الاقوامی قانون سے باہر نکل گئے ہیں اسی لیے نیویارک جا کر بھی انہوں نے اقوام متحدہ میں قدم نہیں رکھا۔

انہوں نے کہاکہ سفارتی مشن میں میری یہ ذمہ داری تھی کہ جو دفاعی معاملات ہیں ان پر بات کروں، ہندوستان نے جو 10 مئی کو براہموس میزائل کا استعمال کیا جو کہ جوہری صلاحیت کے حامل ہیں یہ ان کا غیر ذمہ دارانہ عمل تھا جس کا جواب ان کے پاس اب تک نہیں اور سندھ طاس معاہدہ کیوں منسوخ کیا، بغیر ثبوت فراہم کیے پاکستان پر حملہ کیوں کیا؟ ان تمام سوالوں کے جوابات ان کے پاس نہیں ہیں، جس کی وجہ سے اقوام متحدہ نے گرم جوشی سے ہمارا استقبال کیا۔

خرم دستگیر خان نے مزید کہاکہ دنیا میں درجنوں پانی کے معاہدے ہیں، سندھ طاس معاہدہ 65 سال سے قائم ہے اگر وہ ٹوٹ جاتا ہے تو پوری دنیا میں ایک غلط تاثر جائے گا اور تمام ممالک یہی چاہتے تھے کہ پانی کا معاہدہ قائم رہے۔

’بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو جنگ ہوگی‘

’اگر دنیا بھارت کو سندھ طاس معاہدے میں واپس نہیں لاتی تو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی پاکستان نے یہ کہا ہے کہ اگر ہندوستان نے ہمارا پانی روکا تو ہم جنگ کریں گے۔ میں نے یہ بات اقوام متحدہ میں بڑی صراحت سے کہی کہ اگر ہندوستان کو آبی جارحیت سے روکا نہ گیا تو پھر جنگ یقینی ہے، خواہ وہ 6 مہینے بعد ہو یا 6 سال بعد، اور خدانخواستہ اس بار اگر جنگ ہوئی جو کہ ہندوستان کی غیر ذمہ داری کا حصہ ہے تو اس جنگ میں پہلی بار میں ہی میزائل چلیں گے۔ اب ہم نے ایران اسرئیل جنگ میں بھی یہ دیکھ لیا ہے اور میرے مطابق اس بات کو دنیا میں باور کرانا ضروری تھا۔‘

سابق وزیر خارجہ نے مزید بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے دورے میں سب سے پہلے نیویارک گئے اور وہاں سیکیورٹی کونسل کی سربراہ سے ملے، جنرل اسمبلی کے سربراہ ہیں ان سے ملے، اس کے علاوہ تمام اسلامی ممالک کے سفرا سے ملے جس میں پاکستان کی یکجہتی کے علاوہ فلسطین کے حالات پر بھی طویل گفتگو ہوئی۔ اس کے علاوہ واشنگٹن، لندن، برسلز اور فرانس میں بھی ہماری اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں۔

’میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ بڑے عرصے کے بعد پاکستان کو اللہ نے واضح سفارتی برتری دی ہے، جس کی 2 وجوہات ہیں۔ پہلی یہ کہ جب ہندوستان نے پاکستان پر حملہ کیا تو پاکستان نے اس کو بڑھاوا نہیں دیا، اس کا جو متناسب جواب دیا جس کو پوری دنیا نے سراہا اور دوسری یہ کہ پاکستان نے میڈیا میں آکر جوبار بار بریفنگ دی تو جو پاکستان کی طرف سے میڈیا کے ذریعے حالات و احوال بتائے گئے اس کو بھی سب نے سراہا۔‘

’ایک سیاسی جماعت کا سوشل میڈیا منفی مہم چلا رہا ہے‘

خرم دستگیر خان نے بات کرتے ہوئے کہاکہ کم از کم 3 سال سے پاکستان کی ایک سیاسی جماعت اور اس کا سوشل میڈیا مستقل مایوسی اور منفیت پھیلا رہا ہے جس کی وجہ سے بہت سے لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ امریکا پر انحصار ختم ہوا، پاکستان میں خود مختاری آئی، اور اس تمام عمل میں چین نے ہماری بے حد مدد کی اور آج بھی کررہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب یہ معرکہ حق ہوا اس نے معاملات کو عوام اور پوری دنیا کے سامنے کھولا، اور سیاسی بنیاد پر ایک تباہ کن منفیت پاکستان کی افواج کے بارے میں پھیلائی گئی لیکن جب انہوں نے اپنا کام کرکے دکھایا تو پوری دنیا کو ماننا پڑا اور یہ پاکستان کے لیے ایک خود اعتمادی ہے۔

’ہم نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت کی‘

ایران اسرائیل مسئلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان نے تین رخی شطرنج کھیلی ہے اور یہ واضح تھا کہ ہم امریکا کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، جہاں اصول کی بات تھی ایک اصولی مؤقف لیا، ہم اصولوں کے ساتھ کھڑے ہیں نا کہ امریکا کے ساتھ، ایران کی خود مختاری کا دفاع ہماری خود مختاری کا دفاع ہے اور یہ جو ریڈ لائن امریکا نے کراس کی ہے جوہری تنصیبات پر حملہ کرکے یہ بہت ہی سنجیدہ معاملہ ہے۔

خرم دستگیر نے کہاکہ اس سے پہلے سنہ 1981 میں اسرائیل نے عراق کا ایک ریکٹر تباہ کیا تھا، ایک غیر تحریری اصول ہے کہ جب بھی جنگ ہوگی تو جوہری تنصیبات پر حملہ نہیں کیا جائے گا کیونکہ اس کے نتائج بہت بھیانک ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلاول بھٹو بھارت کو شکست پاکستان ایٹمی طاقت پاکستان بھارت جنگ بندی ذوالفقار بھٹو رہنما مسلم لیگ ن سابق وزیر خارجہ سفارتی ٹیم سفارتی وفد سیز فائر شہباز شریف نواز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو بھارت کو شکست پاکستان ایٹمی طاقت پاکستان بھارت جنگ بندی ذوالفقار بھٹو رہنما مسلم لیگ ن سفارتی ٹیم سفارتی وفد سیز فائر شہباز شریف نواز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز جوہری تنصیبات پر خرم دستگیر خان انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ پاکستان نے پاکستان کی پوری دنیا کرتے ہوئے کی وجہ سے پر حملہ اور یہ

پڑھیں:

مودی حکومت نے بھارت کو خواتین کیلیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک بنا دیا

بھارت میں مودی سرکار نے اپنے ہی ملک کو خواتین کے لیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک بنا دیا۔

نریندر مودی کے دونوں ادوارِ حکومت کے دوران ہونے والے تاریخ کے بدترین واقعات کی وجہ سے خواتین کے لیے  بھارت کو دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک قرار دیا جا چکا ہے۔ بی جے پی کی ہندو انتہا پسند حکومت نے بھارت کو خواتین کے لیے دنیا کا سب سے غیر محفوظ ملک بنا دیا ہے۔

مودی راج میں خواتین سے زیادتی روز کا معمول بن گیا ہے، جہاں  نظامِ انصاف مفلوج اور ریاست خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ بھارت میں نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی خواتین بھی مسلسل جنسی زیادتی کا نشانہ بن رہی ہیں۔

خواتین کی عصمت دری اور ان کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے باعث بھارت Rape Capital of World کے طور پر جانا جاتا ہے۔

حال ہی میں راجستھان میں فرانسیسی سیاح خاتون سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، جو  بھارت کے عالمی سطح پر سیاہ چہرے پر ایک اور بدنما داغ  ہے۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق 22جون کو اُدے پور میں کمپنی کے ایک ملازم نے فرانسیسی سیاح خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا، جس کے بعد بھارتی اپوزیشن نے اس واقعے کو عالمی سطح پر بھارت کی گرتی ہوئی ساکھ کے لیے ایک نیا خطرہ قرار دیتے  ہو ئے مودی سرکار پر کڑی تنقید کی ہے۔

اپوزیشن رہنما اشوک گہلوت کے مطابق امریکا پہلے ہی بھارت میں خواتین کے لیے سفری وارننگ جاری کر چکا  ہے۔ غیر ملکی خاتون سے زیادتی نے ریاست میں قانون کی تباہی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 19 مارچ 2025 کو کرناٹک کے شہر ہمپی میں اسرائیلی سیاح خاتون اور اُس کی میزبان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی۔ الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2018 سے 2025 کے دوران ہر سال 30 سے 34 ہزار ریپ کیسز رپورٹ ہوئے۔ بھارت میں ہر 15 منٹ میں  ایک خاتون ریپ کی رپورٹ درج کراتی ہے۔

سی این این کے مطابق 2022 میں ریپ کے 1,98,285 زیر التوا کیسز میں صرف 18,517 نمٹائے گئے  جب کہ  90 فیصد سے زائد مقدمات تاحال توجہ کے طالب ہیں۔ بھارت میں بڑھتے ریپ کیسز پر عالمی میڈیا کی جانب سے بھی شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، جس سے  مودی حکومت کی ناکامی بے نقاب ہوتی ہے۔

بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی استحصال کے بڑھتے واقعات اور عدم تحفظ ریاستی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو میدان جنگ میں زیر کرنا ممکن نہ ہو سکا، بھارتی عسکری قیادت کا اعتراف
  • پاکستان پہلے کبھی ہارا نہ اسے آئندہ جنگی شکست دینا ممکن ہے، سابق بھارتی افسرکااعتراف
  • مودی حکومت نے بھارت کو خواتین کیلیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک بنا دیا
  • سابق بھارتی افسر نے پاکستان کے ناقابلِ شکست ہونے کا اعتراف کرلیا
  • ٹیسٹنگ گراؤنڈ
  • ایران اسرائیل جنگ کا دوبارہ امکان نہیں، تہران سے اگلے ہفتے معاہدہ ہو سکتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • (جنگ بندی کی خلاف ورزی)امریکی صدر ٹرمپ ایران ،اسرائیل سے سخت ناراض
  • جنگوں نے پیغام دیا نیوکلیئر بم ہی بچا سکتا ہے ورنہ لوگ کھا جائیں گے، مصطفیٰ نوازکھوکھر
  • ایران اسرائیل جنگ بندی، کیا نیتن یاہو کو شکست کا سامنا کرنا پڑا؟