لاہور میں صبح سے ہونے والی بارش کے سبب حبس اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
لاہور میں صبح سے ہونے والی بارش کے سبب شہر میں حبس اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا جبکہ لیسکو کے 210 فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کے بعد فیلڈ اسٹاف کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔
شدید گرمی اور حبس کا زور ٹوٹنے سے شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔ لاہور میں سب سے زیادہ بارش نشتر ٹاون کے ایریاز میں 50 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی جبکہ پی ڈی ایم کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ یکم جولائی تک جاری رہے گا۔
واسا، ضلعی انتظامیہ اور ایل ڈبلیو ایم سی کے ملازمین نکاس آب کے لیے شاہراہوں پر موجود ہیں جبکہ بارش کے باعث لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام بھی شدید متاثر ہوگیا۔
شہر کی جن شاہراہوں ،گلیوں کی تعمیر اور سیوریج واٹر سپلائی کا کام ہو رہا ہے وہاں بارشی پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
سیکریٹری بلدیات شکیل احمد میاں اور سیکریٹری ہاؤسنگ نور الامین مینگل کی جانب سے ڈویلپمنٹ اداروں کو مقررہ وقت کے ترقیاتی کاموں کو مکمل کرنے کی ہدایات کی گئی۔
پی ڈی ایم اے ن یکم جولائی تک ہلکی اور تیز بارشوں کے لیے الرٹ جاری کر رکھا ہے۔
بارش سے فیڈرز ٹرپ
بارش کے باعث لیسکو کے 210 فیڈرز ٹرپ کر گئے اور فیلڈ اسٹاف کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر رمضان بٹ کا کہنا ہے کہ بارش رکتے ہی فیڈرز کی بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔
موسم کی خرابی کے پیش نظر لیسکو انتظامیہ نے معزز صارفین سے تعاون کی اپیل کی ہے۔
ترجمان لیسکو کے مطابق بجلی معطل ہونے کی صورت میں لیسکو کو مطلع کرکے عملے کے آنے کا انتظار کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں اپنے متعلقہ علاقے کے کمپلینٹ آفس سے فوری رابطہ کریں یا 118 پر اطلاع دیں۔ دوران بارش اپنے بچوں اور پالتو جانوروں کو بجلی کی تنصیبات سے دور رکھیں۔
پی ڈی ایم اے الرٹ
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق صوبائی کنٹرول روم سمیت تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں صورتحال کی مانیٹرنگ 24/7 جاری ہے۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے ہدایت کی کہ 1122 سمیت دیگر ریسکیو ادارے مشینری سمیت عملے کو الرٹ رکھیں اور نشینی علاقوں سے پانی کی نکاسی کو جلد از جلد ممکن بنائیں، شہری مدد کے لیے پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر کال کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے بارش کے کر دیا
پڑھیں:
برطانیہ میں خشک سالی کا خطرہ، حکومت نے ہنگامی منصوبے تیار کیے
برطانیہ میں واٹر کمپنیاں اور حکومت آئندہ سال متوقع شدید خشک سالی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کر رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال موسمِ سرما میں معمول سے کم بارش ہونے کا امکان ہے، جس سے پانی کی قلت بڑھ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں مہنگائی میں ایک اور غیر متوقع اضافہ، معاشی خدشات بڑھ گئے
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر رواں موسمِ سرما خشک رہا تو پانی کے ذخائر نازک سطح تک گر سکتے ہیں اور پابندیاں محض ’ہوز پائپ بین‘ تک محدود نہیں رہیں گی۔
⚡️JUST IN:
England faces its worst drought in decades in 2026, with low reservoirs and dry groundwater forcing emergency water restrictions beyond hosepipe bans, including limits on businesses.
Source: The Guardian pic.twitter.com/vemqykel5V
— S2FUncensored (@S2FUncensored) November 9, 2025
رپورٹ کے مطابق انگلینڈ میں اس وقت ذخائر اوسطاً 63 فیصد تک بھرے ہیں، جبکہ کئی مقامات پر یہ 30 فیصد سے بھی کم ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیرِ زمین پانی کی سطح بحال ہونے میں وقت لگتا ہے، اس لیے پانی کی صورتحال اب بھی غیر مستحکم ہے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ کا نیا پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ، یہ کن منفرد خصوصیات کا حامل ہوگا؟
واٹر ماہرین نے حکومت پر زور دیا ہے کہ صرف نئے ذخائر بنانے کے بجائے پانی کے مؤثر استعمال، رساؤ روکنے، اور گھروں میں واٹر ایفیشنسی اقدامات پر بھی توجہ دی جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں گزشتہ 3 دہائیوں سے کوئی نیا بڑا ذخیرہ تعمیر نہیں ہوا، اور آبادی میں اضافے و موسمیاتی تبدیلی کے باعث پانی کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اکتوبر کے اختتام تک انگلینڈ کو سالانہ متوقع بارش کا صرف 61 فیصد پانی ملا ہے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلوی خاتون نے ’دنیا کے بد صورت ترین صحن‘ کا مقابلہ جیت لیا
اگر بہار اور گرمیوں میں بھی بارش کم ہوئی تو آئندہ سال پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ہائیڈرولوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اب صرف غیر معمولی بارش ہی پانی کی قلت کو پورا کر سکتی ہے، ورنہ صورتحال مزید بگڑنے کا اندیشہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ پانی قحط ہائیڈرولوجی واٹر ایفیشنسی