سٹی42: پاکستان میں محرم الحرام کا چاند نظر آنے کا اعلان ہونے سے عاشورہ کی تعطیلات کا بھی تعین ہو گیا۔
پاکستان میں محرم الحرام کا آغاز 27 جون سے ہو رہا ہے۔ اس طرح حکومت کے پہلے کئے گئے اعلان کے مطابق عاشورہ کی دو چھتیاں ہوں گی جو نو اور دس محرم کو ہوں گی۔ نو اور دس محرم کو عاشورہ کی چھٹیاں 5 اور 6 جون کو ہونے کا تعین ہو گیا ہے۔
سرکاری ملازموں کو اس سال عاشورہ کی عملاً ایک ہی تعطیل مل رہی ہے کیونکہ 6 جون کو اتوار ہے۔ ابھی یہ طے نہیں کہ آیا حکومت اتوار کی معمول کی ہفتہ وار چھٹی کے روز عاشورہ آنے کو مدنظر رکھ کر سرکاری ملازموں کو عاشورہ کی تعطیل پیر کے متبادل دن دینے پر غور کرے گی یا نہیں۔
پنجاب میں محرم الحرام کا چاند نظر نہیں آیا
یکم محرم الحرام 27 جون کو ہونے کے بعد اب 5 جون اور 6 جون کو عاشورہ کی دو سرکاری تعطیلات ہونا طے ہے۔ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں کسی بھی وقت ان تعطیلات کا رسمی اعلان نوٹیفیکیشن کر کے کر دیں گی۔
شیعہ اور مسلمانوں کیلئے ماہ محرم مقدس مہینوں میں شامل ہے۔ عاشورہ کے دن اور اس سے ایک دن پہلے بھی تمام اہل اسلام اپنے اپنے عقائد اور روایات کے مطابق عبادات اور واقعہ کربلا ک یاد مین تمام وقت مصروف رہتے ہیں۔ انہین سہولت فراہم کرنے کے لئے ان دو دنوں کو عام تعطیل کی جاتی ہے۔
محرم کا چانددیکھ لیا گیا، عاشورہ کی تاریخ سامنے آ گئی
سرکاری تعطیل ہونے کے باوجود پاکستان بھر مین نو محرم کو بازار کھلے رکھے جاتے ہیں اور معمول کے مطابق زندگی کے دوسرے کام بھی چلتے رہتے ہیں البتہ دس مھرم کو تقریباً سبھی کاروبار مکمل بند ہو جاتے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت یکم محرم کو نئے ہجری سال کے آغاز کی سرکاری چھٹی کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: محرم الحرام عاشورہ کی محرم کو جون کو
پڑھیں:
مسلم لیگ (ق) کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور قومی مفاہمت کےلیے حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان
مسلم لیگ (ق) نے 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور قومی مفاہمت کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ کے سینئر نائب صدر چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم ملک میں آئینی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور قومی ہم آہنگی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نے ہمیشہ قومی مفاہمت اور اداروں کی مضبوطی کو ترجیح دی ہے، اسی جذبے کے تحت مسلم لیگ حکومت کے ساتھ آئینی اصلاحات کے عمل میں بھرپور تعاون کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کی سینڑل ورکنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس سنئیر نائب صدر چوہدری سالک حسین کی صدرات میں منعقد ہوا ،اجلاس میں سیکرٹری جنرل طارق حسن، چیف آرگنائزرڈاکٹر محمد امجد، مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفیٰ ملک، رکن قومی اسمبلی مسز فرخ خان، سنئیر راہنماوں ڈاکٹر رحیم اعوان، رضوان صادق خان، انیلہ چوہدری، مہرین ملک، عاطف مغل، چوہدری جہانگیر،عظام چوہدری،مونا بخاری اور دیگر راینماوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
پارٹی کے سنئیر نائب صدر چوہدری سالک حسین نے 27ویں آئینی ترمیم اور وزیراعظم سے ملاقات کے حوالے سے پارٹی کو اعتماد میں لیا۔
چوہدری سالک حسین نے اجلاس کو بتایا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومت ترمیم کے حوالے سے مکمل رابطے میں تھی، گزشتہ روز وزیراعظم میاں شہباز شریف سے مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹی سے ملاقات کی اور 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفیٰ ملک نے بتایا کہ پارٹی راہنماوں نے ترمیم کے حوالے حکومتی حمایت کی توثیق کی، مسلم لیگ نے آئینی ترمیم میں بلدیاتی اداروں کو فعال کرنے اور ایجوکیشن کو فیڈرل سبجیکٹ قرار دینے کا مطالبہ کیا۔
مسلم لیگ نے اٹھارویں ترمیم میں بھی تعلیمی نظام کو صوبوں کے حوالے کرنے کی مخالفت کی تھی اور اس سلسلے میں پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر سنیٹر ایس ایم ظفر مرحوم نے اختلافی نوٹ بھی لکھا تھا۔
مسلم لیگی قیادت سمجھتی ہے کہ ستاسویں آئینی ترمیم سے آئینی اداروں کی کارکردگی بہتر ہو گی، مسلم لیگ پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر قومی مفاہمت اور اداروں کی مضبوطی کے لیے حکومت کا مکمل ساتھ دے گی۔
مصطفیٰ ملک نے بتایا کہ آئینی ترمیم کے حوالے سے مسلم لیگ پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری شافع حسین پنجاب کے صدر ملک ثمین خان، خیبرپختونخواہ کے صدر انتخاب خان، سندھ کے صدر سرائے نیاز خاصخیلی، گلگت بلتستان کے صدر دلفراز خان،جنرل سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر رفیع اللہ کو بھی پارٹی فیصلے سے آگاہ کیا گیا اور ان سے مشاورت کی گئی۔