سٹی 42: وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس دوران پاک امریکہ تعلقات مضبوط بنانے کیلئے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔

 تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے خاتمے  میں ٹرمپ کے فیصلہ کن کردار کو سراہا اور پاک بھارت جنگ بندی میں امریکہ کے کلیدی کردار پر شکریہ بھی ادا کیا۔

مجوزہ لیوی سے فرنس آئل کی سیل میں واضح کمی ہوگی؛ معاشی تھنک ٹینک

 وزیراعظم شہبازشریف اور امریکی وزیر خارجہ نے پاک امریکہ تعلقات مضبوط بنانے کیلئے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا،، شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا، مارکو روبیو نے کہا کہ امریکہ خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: مل کر کام

پڑھیں:

امریکہ جو چاہے نہیں کر سکتا، سید عباس عراقچی

سری لنکا اور مالدیپ میں اپنے ہم منصبوں کو لکھے گئے خط میں اس بات پر خبردار کرتے ہوئے کہ بین الاقوامی قوانین کو "امریکی کھلواڑ" نہیں بننا چاہیئے، ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی پابندیوں کیخلاف ایران و بین الاقوامی قوانین کی حمایت کریں اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی بحالی پر مبنی مغربی اقدامات کے بعد، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے سری لنکن ہم منصب وجیتا ہرات کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں ایران مخالف مغربی اقدامات اور بالخصوص امریکی طرز عمل پر شدید تنقید کی گئی ہے۔ اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے، سری لنکا میں ایرانی سفیر علی رضا دلکش نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قانون اس وقت امریکہ کے لئے ایک کھلواڑ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی اندھی حمایت سے لیا گیا مغربی ممالک کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کے لئے انتہائی خطرناک اقدام ہے۔
کولمبو میں ایرانی سفیر نے کہا کہ سری لنکا کے ساتھ ساتھ مالدیپ کے وزیر خارجہ کے نام بھی تحریر کردہ اس خط میں وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ ہمیں بین الاقوامی قانون کی حمایت کرنی چاہیئے اور یہ مسئلہ صرف ایران کا ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی قانون کے وقار کا بھی ہے! انہوں نے لکھا کہ آج، ایران ہدف ہے، کل یہ ہدف جنوبی ایشیا کے دوسرے ممالک اور پرسوں، شاید افریقی ممالک بھی ہوسکتے ہیں لہذا میڈیا کو عوام کے سامنے یہ بات واضح طور پر پیش کرنی چاہیئے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے مزید لکھا کہ ہمیں بین الاقوامی اصولوں کے بارے محتاط رہنا چاہیئے کیونکہ یہ اصول دو عالمی جنگوں میں انسانیت کے تلخ ترین تجربات کا نتیجہ ہیں لہذا ہم ان اصول و وقار کو کسی صورت نظر انداز نہیں کر سکتے کہ صرف ہتھیار ڈال کر کہہ دیں کہ "امریکہ جو چاہے کر سکتا ہے"!

علی رضا دلکش نے مزید کہا کہ ہم نے سری لنکا اور مالدیپ کے وزرائے خارجہ کو تحریر کردہ خط میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ آ کھڑے ہوں نیز وزیر خارجہ نے اپنے خط میں تاکید کی ہے کہ یہ لمحہ بین الاقوامی قوانین کی درستگی کے لئے ایک نازک امتحان ہے جبکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں خاص طور پر ایرانی جوہری تنصیبات سے متعلق تجارت کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ان میں چائے، تیل، ادویات، خوراک یا تجارت کے دیگر شعبے شامل نہیں!

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہبازشریف کل سے ملائیشیا کے سرکاری دورے پر روانہ ہونگے
  • فلسطین تنازع کے حل اور غزہ میں امن کیلئے پاکستان مؤثر کردار ادا کر رہا ہے، عمران گورایہ
  • نائب وزیراعظم سینیٹرمحمد اسحاق ڈار کی مصری وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو،دوطرفہ تعلقات اور علاقائی پیش رفت بالخصوص غزہ کی سنگین صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا
  • پاکستان نے امریکہ کو بحیرہ عرب میں نئی بندرگاہ بنانے کی پیشکش کردی
  • امریکہ جو چاہے نہیں کر سکتا، سید عباس عراقچی
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی ، امن و امان کیلئے 20 ارب روپے کی گرانٹ منظور: امریکہ سے اقتصادی، عسکری تعلقات استوار کرلئے، وزیر خزانہ
  • یو اے ای اور پاکستان کا تعاون ایکشن پلان کی تیز رفتار برقرار رکھنے پر اتفاق
  • متحدہ عرب امارات اورپاکستان کا حکومتی شعبوں میں تعاون کے ایکشن پلان پر تیز رفتار برقرار رکھنے پر اتفاق
  • اعظم نذیر تارڑ سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات، دو طرفہ تعاون جاری رکھنے کا اعادہ
  • اسحاق ڈار کا ایرانی ہم منصب کو ٹیلی فون، خطے میں امن کیلئے جاری کوششوں پر غور، باہمی تعاون گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ