لاہور:

داتا دربار پولیس نے کامیابی کارروائی کے نتیجے میں 6 دن قبل اغوا ہونے والے 3 سالہ بچے کو بازیاب کروایا اور ملزم کو بھی گرفتار کرلیا۔

لاہور پولیس نے بتایا کہ بازیا ب ہونے والا 3 سالہ بچہ 6 دن قبل اپنی والدہ اور بھائیوں کے ساتھ داتا دربار سلام کی غرض سے آیا تھا اور والدہ بچوں کو داتا دربار کے سامنے پارک میں بیٹھا کر کھانا لینے گئی۔

ایس پی سٹی بلال احمد نے کہا کہ ملزم والدہ کی غیر موجودگی میں بچوں کے پاس 45 منٹ تک موقع کی تلاش میں بیٹھا رہا اور موقع ملنے پر مغوی کے بڑے بھائی کو پیسے دے کر دوکان پر چیز لینے کے لیے بھیج دیا۔

انہوں نے بتایا کہ بڑے بھائی کے جانے پر ملزم نے تین سالہ حسن کو اغوا کیا اور لوکل بس میں بیٹھ کر فرار ہو گیا، جس کے بعد داتا دربار پولیس نے اطلاع ملنے پر واقعے کا مقدمہ فوری طور پر درج کیا۔

ایس ایس پی سٹی نے بتایا کہ سی سی پی او لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز کی طرف سے بچے کی فوری بازیابی کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی اور ٹیم کی شب و روز  انتھک محنت رنگ لے آئی اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ شاطر ملزم گرفتاری سے بچنے کے لیے پہلے لوکل ٹرانسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے گجومتہ روئی نالہ پہنچا، پھر رکشہ اور بعد میں موٹر سائیکل کا استعمال کرکے نامعلوم مقام پر چلا گیا۔

ایس پی سٹی کا کہنا تھا کہ داتا دربار پولیس ملزم کا سراغ لگاتے ہوئے اس کا پیچھا کرتی رہی اور بچے کو ایک خالی مکان سے بازیاب کر لیا، ملزم اغوا کے بعد بچے پر تشدد بھی کرتا رہا۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان نے بتایا کہ داتا دربار پولیس نے

پڑھیں:

سیکرٹری داخلہ خاتون، کمسن بچیوں کے اغوا کو مثالی کیس بنائیں: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاہور سے خاتون اور کمسن بچیوں کے اغوا کے معاملے پر پولیس تفتیش پر اظہارِ عدم اطمینان کرتے ہوئے ایف آئی اے کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیدیا ۔ ہفتہ کو جسٹس محسن اختر کیانی کے تحریری حکمنامے کے مطابق سابق چیف ایگزیکٹو افسر پی آئی اے مشرف رسول کے وقاص احمد، سہیل علیم کے ساتھ لین دین کے تنازع پر لاہور سے خاتون اور بچیوں کی خلاف ضابطہ گرفتاری کی گئی۔عدالت نے وقاص احمد اور سہیل علیم کے خلاف اسلام آباد میں درج مقدمات میں اب تک کی پولیس تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کیلئے ڈی جی ایف آئی اے کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ جے آئی ٹی تمام مقدمات کی آزادانہ طور پر تحقیقات کرے، خاتون اور کم سن بچوں کے اغوا اور اس سے متعلق جرائم میں تفتیشی افسر اور پولیس اہلکاروں کے کردار کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے اور سیکرٹری داخلہ کو ڈائریکٹر کرائمز کے مساوی عہدے کا افسر تعینات کرنے کا حکم دیا، متعلقہ افسر سے آئندہ سماعت پر مقدمات کے تمام پہلوؤں سے متعلق رپورٹ طلب کر لی گئی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے حکم دیا کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ خاتون اور اس کے تین کمسن بچوں کے اغواء کے مقدمے کو ایک مثالی کیس بنائیں۔تحریری حکمنامہ میں کہا گیا کہ ایک خاتون اور اس کی تین کم سن بیٹیوں کو صوبائی دارالحکومت لاہور سے اغوا کیا گیا، لاہور پولیس کو اس واقع کی کوئی اطلاع دی گئی نہ ہی یہ معاملہ اسے رپورٹ کیا گیا، وفاقی سیکرٹری داخلہ آئی جی پنجاب و سیکرٹری داخلہ پنجاب اور حکومتِ پنجاب کو مناسب ہدایات جاری کریں۔عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب حکومت اپنے طور پر ایک انکوائری کا آغاز کرے، 17 ستمبر 2025 کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو مدنظر رکھتے ہوئے انکوائری کریں، جس سی سی ٹی وی میں خاتون ثنا اور اس کے تین کم سن بچوں کو لاہور میں اغوا کرتے ہوئے دیکھا گیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے 20 نومبر تک رپورٹ طلب کرلی۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی؛ خاتون کو ہراساں کرنے کی وائرل ویڈیو، ملزم گرفتار
  • سیکرٹری داخلہ خاتون، کمسن بچیوں کے اغوا کو مثالی کیس بنائیں: اسلام آباد ہائیکورٹ
  • طالب علم کا قتل، مرکزی ملزم ساتھیوں کی فائرنگ میں ہلاک
  • لاہور، داتا دربار توسیعی منصوبہ، 30 سال قید پرندہ مارکیٹ گرا دی گئی
  • کراچی؛ گلبرگ میں ہوائی فائرنگ سے بچے کی ہلاکت، ملزم اور اس کا معاون ساتھی گرفتار، اسلحہ برآمد
  • کراچی کےمختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلے، 5 ملزمان گرفتار، اسلحہ و مالِ مسروقہ برآمد
  • لاہور ایئرپورٹ ، گجرات پولیس کا اہلکار اسلحہ سمیت گرفتار
  • انٹرنیٹ پر شہریوں کا ڈیٹا بیچنے والا ملزم گرفتار، ڈیٹا ہارڈ ڈسک برآمد
  • انٹرنیٹ پر شہریوں کا ڈیٹا بیچنے والا ملزم گرفتار، کروڑوں پاکستانیوں کے ڈیٹا پر مشتمل ہارڈ ڈسک برآمد
  • لاہور ایئرپورٹ پر گجرات پولیس کا اہلکار ہتھیار سمیت گرفتار