کراچی ایئر پورٹ پر غیرملکی ایئر لائن کی پرواز سے پرندہ ٹکرا گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
کراچی ایئر پورٹ پر غیرملکی ایئر لائن کی پرواز سے پرندہ ٹکرا گیا۔
ایئر پورٹ حکام کے مطابق پرواز ٹی کے 709 کراچی سے استنبول کے لیے روانہ ہو رہی تھی، ایئر بس اے 330 طیارے سے ٹیک آف کے دوران پرندہ ٹکرایا۔
ایئر پورٹ حکام کا کہنا ہے کہ پائلٹ روانگی روک کر طیارے کو فوری طور پر ٹیکسی وے پر لے آیا، بعدازاں معائنے کے دوران طیارے کے انجن سے پرندے کے پر ملے۔
اے 330 طیارے کو گراؤنڈ کردیا گیا ہے اور مسافروں کو آف لوڈ کر کے پرواز ٹی کے 709 کی روانگی رات 9 بجے ری شیڈول کر دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق بارش کے بعد ایئر پورٹ پر کیڑے مکوڑوں کی بہتات ہو جاتی ہے، کیڑے کھانے کیلئے پرندے منڈلانے لگتے ہیں، بارش سے قبل فنل ایریا میں اضافی برڈ شوٹر بھی تعینات کیے ہیں۔
علاوہ ازیں کراچی سے جدہ روانگی کے بعد پرواز ایس وی 701 کے انجن میں خرابی پیدا ہوئی جس کے بعد بوئنگ 777 طیارے کو ہنگامی طور پر کراچی ایئر پورٹ پر واپس اتار لیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایئر پورٹ پر
پڑھیں:
نوعمر افغان لڑکا کابل سے لینڈنگ گیئر میں چھپ کردہلی پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: دہلی ہوائی اڈے پر گزشتہ روزایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا جب ایک 13 سالہ لڑکا کابل سے دہلی جانے والی کام ایئر کی پرواز کے لینڈنگ گیئر کے ڈبے میں چھپا ہوا پایا گیا۔ جب KAM ایئر لائنز کی پرواز (RQ-4401) دہلی ائرپورٹ پر اتری تو ائر لائن کے سکیورٹی اہلکاروں نے طیارے کے قریب ایک بچے کو گھومتے ہوئے دیکھا۔ پوچھ گچھ پر سکیورٹی اہلکاروں پر انکشاف ہوا کہ لڑکا افغانستان کے شہر قندوز کا رہنے والا ہے اور بغیر ٹکٹ کے لینڈنگ گیئر کے ڈبے میں چھپ کر آیا تھا۔
حکام کے مطابق لڑکا چونکہ نابالغ ہے اس لیے اس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔واقعے کے بعد بچے کو فوری طور پر پوچھ گچھ کے لیے متعلقہ اداروں کے پاس لایا گیا۔ تمام طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد، اسے اسی دوپہر KAM ایئر لائنز کی واپسی پرواز (RQ-4402) پر واپس کابل بھیج دیا گیا۔ KAM ایئر کی پرواز نمبر RQ4401 نے کابل سے دہلی کا سفر 94 منٹ میں کیا۔ اس دوران ایک افغان نوجوان طیارے کے پچھلے پہیے کے اوپر ایک تنگ ڈبے میں چھپ گیا۔
یہ پرواز کابل سے صبح 8:46 بجے IST پر روانہ ہوئی اور 10:20 بجے دہلی کے ٹرمینل 3 پر اتری۔سکیورٹی اداروں کی جانب سے پوچھ گچھ کے دوران بچے نے انکشاف کیا کہ وہ کابل ائرپورٹ پر مسافروں کے پیچھے گاڑی چلا کر رن وے تک پہنچا تھا۔ اس نے طیارے میں سوار ہونے کے موقع کا فائدہ اٹھایا اور ٹیک آف سے ٹھیک پہلے پہیے میں چھپ گیا۔ہوا بازی کے ماہر کیپٹن موہن رنگناتھن کے مطابق، ہوائی جہاز کے وہیل ایل میں سفر کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ جیسے ہی کوئی جہاز ٹیک آف کرتا ہے، آکسیجن کی سطح تیزی سے کم ہو جاتی ہے اور درجہ حرارت انجماد سے کافی نیچے گر جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پہیوں کے درمیان پھنس جانے والا شخص پہیوں سے کچل کر مر بھی سکتا ہے۔ ٹیک آف کے بعد، جب پہیے پیچھے ہٹتے ہیں، تو جگہ مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے۔ عین ممکن ہے کہ مسافر اندر کسی کونے میں پھنس جانے سے کچھ دیر کے لیے بچ گیا ہو۔