دریائے سوات میں بارش کے بعد پانی کا ریلہ 18 افراد کو بہا لے گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
’جیو نیوز‘ گریب
دریائے سوات میں بارش کے بعد پانی کا ریلہ 18 افراد کو بہا لے گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق 3 افراد کو بچا لیا گیا جبکہ 5 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں اور 10 افراد کی تلاش جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیاح ناشتہ کر رہے تھے کہ اچانک تیز ہوا اور پانی کا ریلہ 18 افراد کو بہا لے گیا۔
ملک کے مختلف شہروں میں مون سون بارشیں ہوئیں، پنجاب میں بارشوں کے دوران مختلف واقعات میں چھ افراد جاں بحق اور پچیس زخمی ہوگئے۔
دریائے سوات میں لاپتہ ہونے والی ایک فمیلی نے جیو نیوز کو بتایا کہ متاثرہ خاندان کی ایک خاتون اور 9 بچے دریا میں تھے جو سب لاپتہ ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ خاتون کی لاش مل گئی ہے جبکہ 9 بچوں کی تلاش جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: افراد کو
پڑھیں:
مختلف اداروں کے بعد اب پیش خدمت ہے جعلی پولیس تھانہ، کہاں سے آتے ہیں یہ لوگ؟
آپ نے جعلی پولیس اہلکاریوں کی کارگزاریوں کے بارے میں تو سنا ہی ہوگا لیکن پورا کا پورا تھانہ ہی جعلی نکلے یہ غالباً آپ کے لیے بھی ایک نئی خبر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: جعلی سفارتخانے کے کیس میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے
یوں تو بھارت میں اس سے پہلے جعلی سفارتخانہ، جعلی ٹول پلازہ اور جعلی عدالت تک قائم کی گئی جو بعد میں پولیس کی نظروں میں آئی۔ تاہم اب ایک جعلی تھانہ بھی منظر عام پر آیا ہے۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے قریب نوئیڈا میں پولیس نے ایک حیران کن دھوکہ دہی کا پردہ فاش کیا ہے۔ وہ ایک ایسا جعلی تھانہ تھا جو واقعی پولیس کی اصلیت کا گمان دلاتا تھا لیکن حقیقت میں محض ایک فراڈ تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ نوئیڈا کے سیکٹر 70 میں ایک گروہ نے ’انٹرنیشنل پولیس اینڈ کرائم انویسٹی گیشن بیورو کے نام سے ایک جعلی دفتر کھولا گیا تھا جہاں وہ پولیس کے نشان، جعلی وزارتوں کے کاغذات اور سرکاری لگژری کے جال میں پھنسانے کے لیے عوام کو دھوکہ دے رہے تھے۔ یہ جگہ صرف 10 دن قبل کرائے پر لی گئی تھی لیکن بالآخر یہ کارگزاری اصلی پولیس کی نظر سے نہ چھپ سکی۔
یہ بھی پڑھیے: نقلی ڈگری مگر خواتین کو اصلی خطرہ، آسام میں جعلی گائناکالوجسٹ پکڑا گیا
پولیس نے وہاں چھاپہ مار کر 6 افراد گرفتار کرلیے جن کے قبضے سے جعلی شناختی کارڈز، چیک بکس، اے ٹی ایم کارڈز، وزٹنگ کارڈز، اور 42،300 روپے نقدی بھی برآمد ہوئی۔
ان دھوکے بازوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ انٹرپول، انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور یوریشیا پول کے ساتھ منسلک ہیں اور ان کا دفتر برطانیہ میں واقع ہے۔
یہ انکشاف کچھ ہی دنوں پہلے دہلی سے ملحق غازی آباد میں ایک اور گھپلے کے بعد سامنے آیا جہاں ایک شخص نے 4 جعلی ممالک کے ’سفارت خانے‘ چلائے اور خود کو ان ممالک کا سفیر ظاہر کیا۔ اس کے پاس جعلی سفارتی نمبر پلیٹس، لگژری کاریں اور سرکاری مہریں تھیں۔
اسی طرح گزشتہ سال گجرات میں ایک جعلی عدالت کا بھی پردہ چاک ہوا تھا جہاں ایک ملزم زمین کے جعلی سودوں کے لیے غیر قانونی فیصلے سناتا رہا۔ اور تو اور وہاں ایک جعلی ٹول پلازہ بھی پایا گیا جو 12 سالوں سے لوگوں سے کروڑوں روپے ٹول کے نام پر وصول کر رہا تھا۔
مزید پڑھیں: اے ایس پی کے یونیفارم میں پولیس دفتر میں گھسنے والی نوسرباز خاتون گرفتار
یہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ کیسے کچھ نوسرباز قانون کی آڑ لے کر عوام کو دھوکہ دینے میں مہارت رکھتے ہیں لیکن پولیس کی بروقت کارروائی نے ان کی سازشوں کو ناکام کر دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت جعلی انٹرپول پولیس جعلی پولیس جعلی پولیس تھانہ جعلی ٹول پلازہ جعلی عدالت