چین نے بھارت کو خصوصی کھاد کی ترسیل بند کر دی، زراعت مفلوج ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
چین نے بھارت کو خصوصی کھاد کی ترسیل بند کر دی، زراعت مفلوج ہونے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ (سب نیوز)چین نے بھارت کو خصوصی کھاد کی ترسیل بند کر دی،بھارت کی اسی فیصد زرعی پیداوار ان کھادوں کی مرہون منت ہے،موجودہ صورتحال نئی غذائی قلت کو جنم دے سکتی ہے۔
دی اکنامک ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سرحدی کشیدگیوں اور تجارتی پابندیوں کے تناظر میں چین نیگزشتہ دوماہ سیبھارت کو خصوصی کھادکی ترسیل بند کر دی ہے،چین یہ کھاد دیگر ممالک کو بدستور فراہم کر رہا ہے مگر بھارت کے لیے ترسیل روکی جا چکی ہے۔پھلوں اور سبزیوں کی فصلوں کے لیے بھارت کا 80 فیصد انحصار انہی چینی کھادوں پر ہے جو مٹی کی زرخیزی اور غذائیت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بھارت جون سے دسمبر کے دوران چین سے تقریبا ایک لاکھ ساٹھ ہزار ٹن کھاددرآمد کرتا ہے لیکن اب اس کا متبادل بھارت کے پاس موجود نہیں،بھارت کے پاس ان کھادوں کی تیاری کی ٹیکنالوجی بھی نہیں جس نے مودی سرکار کے خود انحصار ملک کے دعووں کو بری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان میں نیا پولیو کیس سامنے آگیا، رواں سال تعداد 13 ہوگئی پاکستان میں نیا پولیو کیس سامنے آگیا، رواں سال تعداد 13 ہوگئی اسلام آباد سے دبئی جانیوالا غیرملکی طیارہ بھارتی حدود میں چلا گیا میر عطا الرحمن مینگل کے قتل کی ایف آئی آر میں سردار اختر مینگل کے بیٹے نامزد وفاقی وزراکی تنخواہوں میں اضافے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی منظوری آپریشن سندور میں بھارت کا سندور اجڑ گیا،پاکستان نے بھارت کا جو علاج کرنا تھا وہ کردیا، خواجہ آصف سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا، مختصر فیصلہ کچھ دیر میں سنائیگاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارت کو خصوصی کھاد کی ترسیل بند کر دی نے بھارت
پڑھیں:
بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، وزیراعظم
اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ زراعت کی ترقی کے لیے بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں ترقی سے سب سے زیادہ فائدہ کسانوں اور دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو ہوگا۔ زرعی شعبے میں اصلاحات سے فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا۔ صوبوں کا زرعی شعبے کی ترقی کے لیے نئے منصوبے اور فنڈز کی فراہمی خوش آئند ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فارم میکینائزیشن کی ترویج کے لیے زرعی مشینری اور آلات پر ٹیکس بتدریج کم کیا جائے، زرعی اجناس کی اسٹوریج کیپیسیٹی بڑھانے کے حوالے سے اقدامات تیز کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ زرعی اسکالر شپ پر چین بھیجے جانے والے افراد وطن واپسی پر زرعی شعبے کے فروغ کے لیے بطور انٹرپرنیور قابل قدر خدمات سر انجام دیں گے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو زرعی شعبے میں اصلاحات بالخصوص زرعی پیداوار میں اضافے، زرعی انفرا اسٹرکچر اور کسانوں کی آسان زرعی قرضوں تک رسائی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل ایگریکلچر انوویشن اینڈ گروتھ ایکشن پلان کسانوں کی آمدنی بڑھانے، پیداوار میں اضافے اور درست سمت میں اصلاحات پر مرکوز ہے۔ زرعی شعبے میں ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات سے کسانوں کی آمدنی بڑھائی جائے گی اور قیتی زر مبادلہ کمایا جا سکے گا۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ قومی ٹیکنالوجی فنڈ کے منصوبے اگنائٹ کے تحت 129 زرعی اسٹارٹ اپس شروع کیے جا چکے ہیں۔
اجلاس میں وفاقی وزیر غزائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، وزیراعظم کے چیف کوارڈینیٹر مشرف زیدی، زرعی شعبے کے لیے وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر احمد عمیر، زرعی شعبے سے وابستہ نجی شعبے کے انٹرپرنیور اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔
Tagsپاکستان