انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے لیے وائیڈ بال کے قانون میں تبدیلی کے لیے ایک ٹرائل کرنے جا رہی ہے جو گیند پھینکنے سے قبل بیٹرز کے جگہ بدلنے کی صورت میں بولرز کی مدد کرے گی۔

مذکورہ قانون میں امپائر کی جانب سے وائیڈ کا تعین کرنے کے لیے ریفرنس پوائنٹ پر توجہ رکھی گئی ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ گیند پھینکے جاتے وقت بیٹر کی ٹانگوں کی پوزیشن کو اب وائیڈ کے لیے بطور ریفرنس استعمال کیا جائے گا، چاہے بیٹر بعد میں آف سائیڈ کی جانب چلا جائے۔

پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا گیا کہ ٹرائل میں دیکھا جائے گا گیند جب لیگ اسٹمپ اور پروٹیکٹڈ ایریا مارکر کے درمیان پوپنگ کریز سے گزرے تو اس وائیڈ قرار نہ دیا جائے۔ اس حوالے سے مدد کے لیے پروٹیکٹڈ ایریا مارکر لائن کو پوپنگ کریز تک بڑھا دیا جائے گا تاکہ یہ امپائر کی رہنمائی کر سکے۔

عملاً اس کا مطلب ہے کہ بیٹر گیند کے پھینکے جاتےوقت جہاں بھی کھڑا ہوگا وہاں سے اس جگہ تعین کیا جائے گا جس کو وائیڈ قرار دیا جا سکے، بالخصوص لیگ سائیڈ پر۔

اس گیند کو وائیڈ قرار نہیں دیا جائے گا جو لیگ اسٹم سے دور پھینکی جائے لیکن وہ پروٹیکٹڈ ایریا مارکر لائن کے اندر ہو (جو کہ پچ پر وائیڈ کے عمومی نشانات اور لیگ اسٹمپ کے درمیان ہوتے ہیں) لیکن لیگ اسٹمپ کی جانب ہو۔

قانون میں یہ تبدیلی بیٹرز کے جگہ بدلنے کی وجہ سے وائیڈ گیندوں کی زیادتی کو روکنے میں مدد دے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جائے گا کی جانب کے لیے

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم پر قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کی رپورٹ کل پیش کی جائے گی، ایجنڈا

فوٹو: ایکس سینیٹ 

27 ویں آئینی ترمیم پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی برائے قانون اور انصاف کی رپورٹ کل ایوان میں پیش کی جائے گی، کل کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک27ویں آئینی ترمیم سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔

ایجنڈے کے مطابق وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ27ویں آئینی ترمیمی بل منظوری کیلئے پیش کریں گے۔

اس سے قبل سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے قانون اور انصاف نے 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے، مجوزہ ترامیم کو کل سینیٹ میں رپورٹ کی صورت میں پیش کیا جائے گا۔

اپوزیشن جماعتوں نے کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کیا، پی ٹی آئی، جے یو آئی، پی کے میپ اور ایم ڈبلیو ایم اجلاس میں شریک نہیں ہوئیں۔

آج ہونے والے مشترکہ اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 243 کی تفصیلی مشاورت کے بعد منظوری دی گئی، آئینی عدالتوں کے قیام کی شق کی منظوری دے دی گئی۔

زیرِ التوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کر ایک سال کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی، ایک سال تک مقدمے کی پیروی نہ ہونے پر اسے نمٹا ہوا تصور کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی سینیٹ نے شٹ ڈا ئون ختم کرنے کی جانب اہم پیش رفت کرلی
  • 27 ویں ترمیم: ججز کے تبادلے کی ترمیم میں تبدیلی پر غور
  • 27 ویں ترمیم: ججز کے تبادلے کی ترمیم میں تبدیلی پر غور، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر معاملات طے نہ پاسکے
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے سینیٹ اجلاس شروع
  • سینیٹ کا اجلاس آج طلب، 27 ویں آئینی ترمیم منظوری کے لیے پیش کی جائے گی
  • سینیٹ کا اجلاس آج، 27ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کیا جائے گا
  • 27 ویں آئینی ترمیم پر قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کی رپورٹ کل پیش کی جائے گی، ایجنڈا
  • سینیٹ اجلاس 3 بجے طلب،27ویں ترمیم بل پر غور یک نکاتی ایجنڈامنظور
  • خیبرپختونخوا حکومت کا 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کا فیصلہ
  • وزیر قانون نے 27ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا