پی ٹی آئی اپنے ہی غلط فیصلوں کا شکار ہوگئی، راناثناءاللہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
وزیر اعظم کے مشیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنااللہ نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے فیصلہ دیاتھا جسے چیلنج کیاگیا،آئینی بینچ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو عدالتی فیصلہ تسلیم کرناچاہیے،تحریک انصاف اپنے غلط فیصلوں کا شکار ہوگئی ہے۔
تحریک انصاف نے آج تک خود ایسے فیصلے کیے جن سے ان کو نقصان ہوا،عدالتی فیصلے کے بعد حکومت کو ایسا نمبر مل جائے گا جس سے ہمیں قانون سازی میں آسانی ہوگی۔
حکومت کو اکثریت حاصل ہو تو قانون سازی کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔
دریں اثناء نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی و قانونی صورتحال میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں معرکہ حق میں کامیابی دی ہے اور اتحادی حکومت کو اب معیشت کو درست کرنے کا سنہری موقع ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اتحادی حکومت کی تیسری بڑی کامیابی ہے، جو جمہوری استحکام کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں ہوتا ہے،جبکہ عدالتوں کا کام قانون کے مطابق فیصلے دینا اس کی درست تشریح پہلے ہائیکورٹ نے کی اور اب سپریم کورٹ نے اس کی توثیق کی ہے۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ایسی جماعت جو پارلیمنٹ میں موجود ہی نہیں، اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں جو جماعت اسمبلی میں موجود ہی نہیں،وہ مخصوص سیٹیں کیسے حاصل کرسکتی ہے؟اگر وہ فیصلے کے خلاف احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں، یہ ان کا حق ہے، لیکن بہتر یہ ہوگا کہ پی ٹی آئی خود اپنا محاسبہ کرے۔
رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ اس عدالتی فیصلے کے بعد نمبر گیم واضح ہو چکا ہے اور اب اتحادی حکومت کو پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت حاصل ہو سکتی ہے،جو قانون سازی اور حکومتی اصلاحات کے لیے نہایت اہم ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے 3 اور 16 ایم پی اوز اور دفعہ 144 میں ترمیم کی منظوری دے دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبرپختونخوا حکومت نے قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت پشاور میں اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں مذکورہ قوانین پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
اجلاس میں طے پایا کہ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کی نگرانی میں چار رکنی کمیٹی مجوزہ قوانین میں اصلاحات کی سفارشات پیش کرے گی تاکہ قوانین عوامی مفاد کے لیے استعمال ہوں اور انہیں سیاسی یا انتقامی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے روکا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر شہری کو آزادی اظہار اور پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے، تاہم عوامی سہولت اور احتجاج کے حق کے درمیان توازن قائم کرنے کے لیے نیا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا تاکہ عوام کو کسی قسم کی مشکلات نہ ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں، اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق قوانین کو بہتر بنایا جائے گا، سیاسی انتقام کے امکانات والے نکات قوانین سے نکالے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے عوام کی جان و مال کی حفاظت اور سہولیات کی فراہمی کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا۔
اجلاس میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید اور ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے شرکت کی۔