(سندھ بلڈنگ ) ناظم آباد میں ناجائز تعمیرات کو ڈائریکٹر ضیاء کی سرپرستی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
نمبر 4 بلاک C ،پلاٹ نمبر 4اور8 پر خلاف ضابطہ تعمیرات،کھوڑو سسٹم کی نمائشی کارروائیاں
رہائشی پلاٹ پر کمرشل پورشن اور دکانیں قائم ، حفاظت کے نام پر خطیر رقوم وصولی کا انکشاف
سندھ بلڈنگ وسطی میں گزشتہ دنوں انہدامی طوفان گزرنے کے باوجود مخصوص عمارتیں محفوظ سید ضیا کی حفاظت کے نام پر خطیر رقوم کی کرپشن کے ثبوت زمین پر موجود ناظم آباد نمبر 4 کے بلاک سی پلاٹ نمبر 4 اور 8 پر ناجائز تعمیرات کو انتظامیہ کی سرپرستی جاری ہے ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج کھوڑو سسٹم کے تحت گزشتہ دنوں وسطی کے علاقے ناظم آباد میں انہدامی کاروائیوں کا ایک طوفان گزراجو بننے والی عمارتوں کو نمائشی نقصان پہنچا گیا اور اخبارات اور سول سوسائٹیز کے سامنے یہ دعوی کیا گیا کہ خلاف ضابطہ ہر تعمیر کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی گئی ہے جرآت سروے کے دوران یہ بات بھی دیکھنے میں آئی ہے کہ زمینی حقائق کے مطابق ڈائریکٹر وسطی سید ضیا کی سرپرستی میں حفاظت کے نام پر خطیر رقوم بٹورنے کے بعد مخصوص عمارتوں تحفظ فراہم کیا گیا ہے ناظم آباد نمبر 4 کے بلاک C میں پلاٹ نمبر 4 اور 8 کے رہائشی پلاٹوں پر تعمیر دکانیں اور کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات میڈیا پر کیئے جانے والے دعوں کو غلط ثابت کر رہی ہیں جرآت سروے ٹیم کی جانب سے جاری ناجائز تعمیرات پر موقف لینے کے لئے ڈی جی ہاس رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کراچی، ملکی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرنے والے 5 افراد گرفتار
کراچی:سندھ رینجرز اور پولیس نے بن قاسم ٹاؤن کے علاقے بگٹی گوٹھ میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے، جو احتجاج کے دوران سرکاری املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہنچانے سمیت ریاستی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈے میں ملوث پائے گئے ہیں۔
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق گرفتار افراد کی شناخت گلاب بگٹی، غلام علی بگٹی، ناظم علی بگٹی، محمد عمر شر اور عبدالطیف کے ناموں سے ہوئی ہے۔
دورانِ تفتیش ملزمان کے موبائل فونز سے ایسے شواہد حاصل ہوئے ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے ریاستی اداروں کے خلاف منفی مہم میں سرگرم تھے۔
حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں متعدد مقدمات پہلے سے درج ہیں۔
مزید قانونی کارروائی کے لیے انہیں پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے، جبکہ ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔